Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 11
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ١ۙ قَالُوْۤا اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُوْنَ
وَ إِذَا : اور جب قِيلَ : کہاجاتا ہے لَهُمْ : انہیں لَا تُفْسِدُوا : نہ فسا دپھیلاؤ فِي الْأَرْضِ : زمین میں قَالُوْا : وہ کہتے ہیں اِنَّمَا : صرف نَحْنُ : ہم مُصْلِحُوْنَ : اصلاح کرنے والے
اور جب کہا جاتا ہے ان کو فساد نہ ڈالو ملک میں19 تو کہتے ہیں ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں20
19 ۔ منافقین بظاہر مسلمان تھے لیکن در پردہ کافروں سے ربط قائم کر رکھا تھا۔ مسلمانوں کے خلاف اکساتے رہتے اور اس طرح فتنہ و فساد کیلئے زمین ہموار کر رہے تھے۔ وکان فساد المنافقین فی الارض انھم کانوا مما یلون الکفار ویمالئونھم علی المسلمین بافشاء اسرارھم الیھم واغرائھم علیھم وذلک مما یودی الی ھیج الفتن بینھم (مدارک ص 16 ج 1) والفساد منھا النفاق الذی مما صافوا بہ الکفار فاطلعوھم علی اسرار المومنین فان کل ذلک یودی الی خراب الارض وقلۃ الخیر ونزع البرکۃ وتعطل المنافع (روح ص 153 ج 1) ۔ 20 ۔ یعنی ہم نے جو مسلمانوں اور کافروں دونوں فریقوں سے میل جول قائم کر رکھا ہے اس سے ہمارا مقصود صرف دونوں فریقوں میں صلح وآشتی کی فضا پیدا کرنا ہے اور کچھ نہیں ان ھذہ المداواۃ سعی فی الاصلاح بین المسلمین والکفار (کبیر ص 288 ج 1) قالو انما نرید الاصلاح بین المومنین واھل الکتاب (ابن جریر ص 97 ج 1)/
Top