Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 108
اَمْ تُرِیْدُوْنَ اَنْ تَسْئَلُوْا رَسُوْلَكُمْ كَمَا سُئِلَ مُوْسٰى مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ مَنْ یَّتَبَدَّلِ الْكُفْرَ بِالْاِیْمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
اَمْ تُرِیْدُوْنَ : کیا تم چاہتے ہو اَنْ تَسْاَلُوْا : کہ سوال کرو رَسُوْلَكُمْ : اپنا رسول کَمَا : جیسے سُئِلَ : سوال کئے گئے مُوْسٰى : موسیٰ مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے وَمَنْ : اور جو يَتَبَدَّلِ : اختیار کرلے الْكُفْرَ : کفر بِالْاِیْمَانِ : ایمان کے بدلے فَقَدْ ضَلَّ : سو وہ بھٹک گیا سَوَآءَ : سیدھا السَّبِیْلِ : راستہ
کیا تم مسلمان بھی چاہتے ہو کہ سوال کرو اپنے رسول سے جیسے سوال ہوچکے ہیں موسیٰ سے اس سے پہلے206 اور جو کوئی کفر لیوے بدلے ایمان کے تو وہ بہکا سیدھی راہ سے207
206 یہاں ام منقطعہ بمعنی بل ہے اور مفید اضراب ہے۔ یعنی ایک مضمون سے دوسرے مضمون کی طرف انتقال کے لیے (بحر ص 346 ج 1) اور تریدون سے خطاب بتفصیل بالامنافقین یہود کو ہے۔ یعنی تم نے اس بات میں غور نہ کیا کہ اللہ کے سوا کوئی یارومددگار اور حافظ وناصر نہیں اور تم نے راعنا کے ذریعے مسلمانوں میں شرک پھیلانے کی کوشش ترک نہ کی بلکہ شرک کی بنیادیں رکھنے کے لیے الٹے سیدھے مطالبات پیش کردئیے۔ تمہارے یہ مطالبات بالکل ویسے ہی ہیں جیسے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے کیے گئے تھے۔207 کفر کو ایمان سے تبدیل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایمان کے مقابلہ میں کفر کو ترجیح دے اور بجائے ایمان کے کفر کو اختیار کرے۔ ای یختارہ ویاخذہ لنفسہ (ابو السعود ص 676 ج 1) یعنی جس شخص نے پیغمبر پر معاندانہ سوالات کر کے کفر اختیار کیا وہ یقیناً سیدھی راہ سے بھٹک گیا۔
Top