Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 58
وَ اِنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوْهَا قَبْلَ یَوْمِ الْقِیٰمَةِ اَوْ مُعَذِّبُوْهَا عَذَابًا شَدِیْدًا١ؕ كَانَ ذٰلِكَ فِی الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ قَرْيَةٍ : کوئی بستی اِلَّا : مگر نَحْنُ : ہم مُهْلِكُوْهَا : اسے ہلاک کرنے والے قَبْلَ : پہلے يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن اَوْ : یا مُعَذِّبُوْهَا : اسے عذاب دینے والے عَذَابًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت كَانَ : ہے ذٰلِكَ : یہ فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مَسْطُوْرًا : لکھا ہوا
اور کوئی بستی نہیں55 جس کو ہم خراب نہ کردیں گے قیامت سے پہلے یا آفت ڈالیں گے اس پر سخت آفت یہ ہے کتاب میں لکھا گیا ،
55:۔ یہ تخویف دنیوی ہے۔ یہ فیصلہ بالکل حتمی ہے اور لوح محفوظ میں لکھا جا چکا ہے کہ قیامت سے پہلے ہم ہر بستی کو تباہ و برباد کریں گے یا سخت ترین عذاب میں مبتلا کرینگے تاکہ مشرکین کو معلوم ہوجائے اور مومنین کو شرح صدر اور اطمینان نصیب ہو کہ اللہ کے سوا کوئی پناہ دینے والا اور مصیبتوں سے بچانیوالا نہیں اور جن کو مشرکین اپنی بستیوں کے محافظ اور پناہ دہندے تصور کرتے ہیں وہ عاجز ہیں حضرت شاہ عبدالقادر دہلوی فرماتے ہیں ” ہر شہر کے لوگ ایک بزرگ کو پوجتے ہیں کہ ہم اس کی رعیت ہیں کہ ہم اس کی پناہ میں ہیں سو وقت آنے پر کوئی پناہ نہیں دے سکتا “۔ لا عاصم الیوم من امر اللہ الا من رحم۔
Top