Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 51
اَوْ خَلْقًا مِّمَّا یَكْبُرُ فِیْ صُدُوْرِكُمْ١ۚ فَسَیَقُوْلُوْنَ مَنْ یُّعِیْدُنَا١ؕ قُلِ الَّذِیْ فَطَرَكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ١ۚ فَسَیُنْغِضُوْنَ اِلَیْكَ رُءُوْسَهُمْ وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هُوَ١ؕ قُلْ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ قَرِیْبًا
اَوْ : یا خَلْقًا : اور مخلوق مِّمَّا : اس سے جو يَكْبُرُ : بڑی ہو فِيْ : میں صُدُوْرِكُمْ : تمہارے سینے (خیال) فَسَيَقُوْلُوْنَ : پھر اب کہیں گے مَنْ : کون يُّعِيْدُنَا : ہمیں لوٹائے گا قُلِ : فرمادیں الَّذِيْ : وہ جس نے فَطَرَكُمْ : تمہیں پیدا کیا اَوَّلَ : پہلی مَرَّةٍ : بار فَسَيُنْغِضُوْنَ : تو وہ بلائیں گے (مٹکائیں گے) اِلَيْكَ : تمہاری طرف رُءُوْسَهُمْ : اپنے سر وَيَقُوْلُوْنَ : اور کہیں گے مَتٰى : کب هُوَ : وہ۔ یہ قُلْ : آپ فرمادیں عَسٰٓي : شاید اَنْ : کہ يَّكُوْنَ : وہ ہو قَرِيْبًا : قریب
یا کوئی خلقت جس کو مشکل سمجھو اپنے جی میں پھر اب کہیں گے49 کون لوٹا کر لائے گا ہم کو کہہ جس نے پیدا کیا تم کو پہلی بار پھر اب مٹکائیں گے تیری طرف اپنے سر اور کہیں گے کب ہوگا یہ تو کہہ شاید نزدیک ہی ہوگا
49:۔ تعجب سے سوال کریں گے کہ ایک بات نیست و نابود ہوجانے کے بعد ہمیں دوبارہ کون زندہ کریگا آپ فرما دیں جس نے تمہیں پہلی بار پیدا فرمایا جب تم کچھ بھی نہیں تھے۔ اس لیے جو پہلی بار پیدا کرسکتا ہے وہ دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے۔ فمن قدر علی الانشاء قدر علی الاعادۃ (خازن و معالم ج 4 ص 163) ” فسینغضون الیک رء وسھم الخ “ اس پر وہ استہزاء و تمسخر سے کہیں گے ارے بھائی وہ کب ہوگی ؟ ” قل عسی ان یکون قریبا “ دوبارہ جی اٹھنے کا ٹھیک وقت تو اللہ تعالیٰ ہی کو معلوم ہے البتہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ وقت قریب ہی ہے۔
Top