Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 41
قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسْتَقِیْمٌ
قَالَ : اس نے کہا ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ عَلَيَّ : مجھ تک مُسْتَقِيْمٌ : سیدھا
فرمایا یہ راہ ہے مجھ تک سیدھی17
17:۔ ” ھٰذَا “ سے اخلاص کی طرف اشارہ ہے جو المخلصین بصیہ اسم فاعل کے ضمن میں مذکور ہے یعنی عبادت اور عمل میں اخلاص اور شرک و ریاکاری سے تبری ہی وہ سیدھی راہ ہے جو مجھ تک پہنچا سکتی ہے اور جو ابلیس اور اس کی ذریت کے اغواء واضلال سے میرے بندوں کو حفظ و اماں میں رکھ سکتی ہے۔ اس صورت میں علی بمعنی الی ہوگا وقال الحسن معنی علی الی (بحر ج 5 ص 454) قال الحسن معناہ ھذا صراط الی مستقیم (خازن ج 4 ص 67) والمعنی ان الاخلاص طریق ویؤدی الی کر امتی و رضوانی (ایضا) ۔ ہذا سے مضمون مذکور کی طرف اشارہ ہے یعنی یہ میرا دستور ہے جس کی میں رعایت کروں گا کہ تو میرے مخلص بندوں کو گمراہ نہیں کرسکے گا اور تجھے ان پر گلبہ نصیب نہیں ہوگا۔ یہ معنی پہلی قراءت یعنی المخلصین بصیگہ اسم مفعول کی صورت میں ہوں گے۔ والاشارۃ الی ما تضمنہ الاستثناء وھو تخلیص المخلصین من اغوائہ (ابو السعود ج 5 س 401) ۔
Top