Tafseer-e-Jalalain - Al-An'aam : 98
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَّ مُسْتَوْدَعٌ١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّفْقَهُوْنَ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : وہ۔ جو۔ جس اَنْشَاَكُمْ : پیدا کیا تمہیں مِّنْ : سے نَّفْسٍ : وجود۔ شخص وَّاحِدَةٍ : ایک فَمُسْتَقَرٌّ : پھر ایک ٹھکانہ وَّمُسْتَوْدَعٌ : اور سپرد کیے جانے کی جگہ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيٰتِ : بیشک ہم نے کھول کر بیان کردیں آیتیں لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّفْقَهُوْنَ : جو سمجھتے ہیں
اور وہی تو ہے جس نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا۔ پھر (تمہارے لئے) ایک ٹھہرنے کی جگہ ہے اور ایک سپرد ہونے کی۔ سمجھنے والوں کے لئے ہم نے (اپنی) آیتیں کھول کھول کر بیان کردی ہیں۔
وھو الذی انشأکم من نفس واحدۃٍ ، اس آیت میں وحدت انسانی کو بطور ایک حقیقت کے بیان کیا ہے اور اس بات سے بالکل واضح کردیا ہے کہ نوع انسانی کا مورث اعلیٰ ایک ہی ہے اس ایک اصل کو تسلیم کرنے سے جو آج مہذب و غیر مہذب، کالی اور گوری، برہمن اور شودر، مشرقی اور مغربی خدا جانے انسانیت کتنے فرقوں اور ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہے، پھر ایک بنی آدمی کی وحدت میں تبدیل ہوسکتی ہے۔
Top