Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 96
فَالِقُ الْاِصْبَاحِ١ۚ وَ جَعَلَ الَّیْلَ سَكَنًا وَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ حُسْبَانًا١ؕ ذٰلِكَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِ
فَالِقُ : چیر کر (چاک کر کے) نکالنے والا الْاِصْبَاحِ : صبح وَجَعَلَ : اور اس نے بنایا الَّيْلَ : رات سَكَنًا : سکون وَّالشَّمْسَ : اور سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند حُسْبَانًا : حساب ذٰلِكَ : یہ تَقْدِيْرُ : اندازہ الْعَزِيْزِ : غالب الْعَلِيْمِ : علم والا
وہی (رات کے اندھیرے سے) صبح کی روشنی پھاڑ نکالتا ہے۔ اور اسی نے رات کو (موجب) آرام (ٹھیرایا) اور سورج اور چاند کو (ذرائع) شمار بنایا ہے۔ یہ خدا کے (مقرر کئے ہوئے) اندازے ہیں جو غالب (اور) علم والا ہے۔
(96) وہ صبح کا پیدا کرنے والا ہے، اس نے رات کو تمام مخلوق کے آرام کے لیے بنایا ہے۔ اور سورج اور چاند کو اپنے منازل میں حساب کے ساتھ رکھا ہے یا یہ کہ وہ دونوں آسمان و زمین کے درمیان معلق ہیں، دائروں میں گردش کرتے رہتے ہیں، یہ تدبیر اس ذات کی ہے پھر بھی جو اس پر ایمان نہ لائے وہ اسے سزا دینے پر قادر ہے اور وہ اپنی ٹھہرائی ہوئی چیزوں اور مومن و کافر کو بخوبی جاننے والا ہے۔
Top