Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 90
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْ١ؕ قُلْ لَّاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعٰلَمِیْنَ۠   ۧ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو هَدَى : ہدایت دی اللّٰهُ : اللہ فَبِهُدٰىهُمُ : سو ان کی راہ پر اقْتَدِهْ : چلو قُلْ : آپ کہ دیں لَّآ اَسْئَلُكُمْ : نہیں مانگتا میں تم سے عَلَيْهِ : اس پر اَجْرًا : کوئی اجرت اِنْ : نہیں هُوَ : یہ اِلَّا : مگر ذِكْرٰي : نصیحت لِلْعٰلَمِيْنَ : تمام جہان والے
یہ وہ لوگ ہیں جن کو خدا نے ہدیات دی تھی تو تم انھی کی ہدایت کی پیروی کرو۔ کہہ دو کہ میں تم سے اس (قرآن) کا صلہ نہیں مانگتا۔ یہ تو جہان کے لوگوں کے لیے محض نصیحت ہے۔
(90) ان انبیاء کرام (علیہم السلام) کو اللہ تعالیٰ نے اخلاق حسنہ کی ہدایت کی تھی تو ان اخلاق حسنہ یعنی صبر و استقلال قناعت وغیرہ پر آپ بھی چلیے اور اے محمد ﷺ آپ اہل مکہ سے فرما دیجیے کہ میں توحید اور قرآن کریم پر تم سے کسی قسم کی اجرت طلب نہیں کرتا بلکہ قرآن کی طرف بلاتا ہوں یہ قرآن کریم تو جن وانس کے لیے ایک نصیحت ہے۔
Top