Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 39
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا صُمٌّ وَّ بُكْمٌ فِی الظُّلُمٰتِ١ؕ مَنْ یَّشَاِ اللّٰهُ یُضْلِلْهُ١ؕ وَ مَنْ یَّشَاْ یَجْعَلْهُ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو کہ كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات صُمٌّ : بہرے وَّبُكْمٌ : اور گونگے فِي : میں الظُّلُمٰتِ : اندھیرے مَنْ : جو۔ جس يَّشَاِ : چاہے اللّٰهُ : اللہ يُضْلِلْهُ : اسے گمراہ کردے وَمَنْ يَّشَاْ : اور جسے چاہے يَجْعَلْهُ : اسے کردے (چلادے) عَلٰي : پر صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ بہرے اور گونگے ہیں (اسکے علاوہ) اندھیرے میں (پڑے ہوئے) جس کو خدا چاہے گمراہ کردے اور جسے چاہے سیدھے راستے پر چلا دے۔
(39) اور جو لوگ رسول اکرم محمد ﷺ اور قرآن کریم کی تکذیب کررہے ہیں، وہ اپنے دلوں سے یہ حق بات کو سننے سے بہرے اور حق کی بات کہنے سے گونگے ہورہے ہیں کفر میں گرفتار ہیں، وہ ذات جس کو چاہے کفر پر موت دے اور جس کو چاہے اپنے پسندیدہ راستہ پر استقامت عطا کرے یا یہ کہ جس کو چاہے ذلیل کرے اور جس کو چاہے ہدایت دے اور صراط مستقیم پر چلائے یعنی دین اسلام کی توفیق عطا فرما دے۔
Top