Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 127
لَهُمْ دَارُ السَّلٰمِ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ هُوَ وَلِیُّهُمْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
لَهُمْ : ان کے لیے دَارُ السَّلٰمِ : سلامتی کا گھر عِنْدَ : پاس۔ ہاں رَبِّهِمْ : ان کا رب وَهُوَ : اور وہ وَلِيُّهُمْ : دوستدار۔ کارساز بِمَا : اسکا صلہ جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
ان کیلئے ان کے اعمال کے صلے میں پروردگار کے ہاں سلامتی کا گھر ہے اور وہی ان کا دوست دار ہے۔
(127۔ 128) اور یہ حضرات دنیا میں جو نیکیاں کیا کرتے تھے، اس کے صلہ میں اللہ تعالیٰ ان کو ثواب اور اعزاز عطا فرمائے گا، یعنی تمام جن وانس کو جمع کرکے جنات سے کہیں گے کہ تم نے بہت سے انسانوں کو گمراہ کیا ہے اور جنات سے تعلق رکھنے والے لوگ جو کہ بڑے جنوں میں سے تھے جب کسی وادی میں اترتے تھے یا کسی مقام پر شکار کھیلتے تھے وہاں کے سرکش جنوں سے پناہ چاہتے تھے جس سے وہاں وہ امن میں کے ساتھ اپنا کام کرلیتے تھے اب کہیں گے ہمارے پروردگار ہم نے ایک دوسرے سے فائدہ حاصل کیا اور اسی دوران ہمیں موت آپہنچی۔ انسانوں کا نفع تو جنات سے مطمئن ہونا اور جنات کا نفع ان کی قوم پر شرافت و بزرگی کا حاصل ہونا ہے اللہ تعالیٰ ان سے فرمائے گا اے گروہ جن وانس تم سب کا ٹھکانہ دوزخ ہے جس میں ہمیشہ رہوگے، آپ کا پروردگار حکیم ہے کہ ان کے لیے ہمیشہ دوزخ میں رہنے کا فیصلہ فرمایا اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی سزا سے بخوبی واقف ہے۔
Top