Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 17
وَ الَّذِیْنَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوْتَ اَنْ یَّعْبُدُوْهَا وَ اَنَابُوْۤا اِلَى اللّٰهِ لَهُمُ الْبُشْرٰى١ۚ فَبَشِّرْ عِبَادِۙ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اجْتَنَبُوا : بچتے رہے الطَّاغُوْتَ : سرکش (شیطان) اَنْ : کہ يَّعْبُدُوْهَا : اس کی پرستش کریں وَاَنَابُوْٓا : اور انہوں نے رجوع کیا اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف لَهُمُ : ان کے لیے الْبُشْرٰى ۚ : خوشخبری فَبَشِّرْ : سو خوشخبری دیں عِبَادِ : میرے بندوں
اور جنہوں نے اس سے اجتناب کیا کہ بتوں کو پوجیں اور خدا کی طرف رجوع کیا تو ان کے لئے بشارت ہے تو میرے بندوں کو بشارت سنا دو
اور جو لوگ شیطان اور بتوں کی عبادت سے بچتے ہیں اور توبہ و ایمان اور تمام نیک اعمال کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں وہ مرنے کے وقت جنت کی خوشخبری یا جنت کے دروازہ پر اعزاز خداوندی کی خوشخبری سنائے جانے کے حق دار ہیں۔ لہٰذا آپ میرے ان بندوں کو خوشخبری سنا دیجیے۔ شان نزول : وَالَّذِيْنَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوْتَ (الخ) ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم سے روایت نقل کی ہے کہ یہ آیت مبارکہ ان تین حضرات یعنی زید عمر بن نفیل، حضرت ابوذر غفاری اور حضرت سلمان فارسی کے بارے میں نازل ہوئی جو زمانہ جاہلیت میں اس بات کا اقرار کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور کوئی معبود عبادت کے لائق نہیں۔
Top