Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Furqaan : 59
اِ۟لَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَا فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ١ۛۚ اَلرَّحْمٰنُ فَسْئَلْ بِهٖ خَبِیْرًا
الَّذِيْ : اور جس نے خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین وَمَا بَيْنَهُمَا : اور جو ان دونوں کے درمیان فِيْ : میں سِتَّةِ اَيَّامٍ : چھ دنوں ثُمَّ اسْتَوٰي : پھر قائم ہوا عَلَي الْعَرْشِ : عرش پر اَلرَّحْمٰنُ : جو رحم کرنے والا فَسْئَلْ : تو پوچھو بِهٖ : اس کے متعلق خَبِيْرًا : کسی باخبر
جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر جا ٹھہرا وہ (جس کا نام) رحمن (یعنی بڑا مہربان) ہے تو اس کا حال کسی باخبر سے دریافت کرلو
(59) اور وہ ایسا ہے کہ جس نے تمام مخلوقات اور تمام عجائبات کو چھ دن میں پیدا کیا یعنی دنیا کے اول دنوں میں کہ ہر ایک دن کی مقدار ہمارے حساب سے سال بھر کے برابر تھی اتوار سے شروع فرما کر جمعہ کو پورا کیا۔ پھر اللہ تعالیٰ تخت شاہی پر قائم ہوا سو اس کی شان کسی اللہ والے سے پوچھنی چاہیے یا یہ کہ اللہ تعالیٰ کی شان اہل علم سے دریافت کرو وہ تمہیں بتا دیں گے۔
Top