Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Furqaan : 15
قُلْ اَذٰلِكَ خَیْرٌ اَمْ جَنَّةُ الْخُلْدِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ١ؕ كَانَتْ لَهُمْ جَزَآءً وَّ مَصِیْرًا
قُلْ : فرما دیں اَذٰلِكَ : کیا یہ خَيْرٌ : بہتر اَمْ : یا جَنَّةُ الْخُلْدِ : ہمیشگی کے باغ الَّتِيْ : جو۔ جس وُعِدَ : وعدہ کیا گیا الْمُتَّقُوْنَ : پرہیزگار (جمع) كَانَتْ : وہ ہے لَهُمْ : ان کے لیے جَزَآءً : جزا (بدلہ) وَّمَصِيْرًا : لوٹ کر جانے کی جگہ
پوچھو کہ یہ بہتر ہے یا بہشت جاودانی جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ ہے ؟ یہ ان (کے عملوں) کا بدلہ اور رہنے کا ٹھکانا ہوگا
(15) اے محمد ﷺ آپ ان مکہ والوں یعنی ابوجہل اور اس کے ساتھیوں سے فرمائیے کیا یہ مصیبت وموت اور یہ دوزخ کی حالت اچھی ہے یا وہ ہمیشہ رہنے کی جنت اچھی ہے جس کا کفر وشرک اور برائیوں سے بچنے والوں یعنی رسول اکرم ﷺ اور آپ کے ماننے والوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا ہے کہ وہ ہمیشہ کی جنت ان کے لیے صلہ ہے اور ان کا آخرت میں ٹھکانا ہے۔
Top