Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 173
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ١ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اِنَّمَا : در حقیقت حَرَّمَ : حرام کیا عَلَيْكُمُ : تم پر الْمَيْتَةَ : مردار وَالدَّمَ : اور خون وَلَحْمَ : اور گوشت الْخِنْزِيْرِ : سور وَمَآ : اور جو اُهِلَّ : پکارا گیا بِهٖ : اس پر لِغَيْرِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا فَمَنِ : پس جو اضْطُرَّ : لاچار ہوجائے غَيْرَ بَاغٍ : نہ سرکشی کرنے والا وَّلَا : اور نہ عَادٍ : حد سے بڑھنے والا فَلَا : تو نہیں اِثْمَ : گناہ عَلَيْهِ : اس پر اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا ہے
اس نے تم پر مرا ہوا جانور اور لہو اور سور کا گوشت اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے حرام کردیا ہے، ہاں جو ناچار ہوئے (بشرطیکہ) خدا کی نافرمانی نہ کرے اور حد (ضرورت) سے باہر نہ نکل جائے اس پر کچھ گناہ نہیں بیشک خدا بخشنے والا (اور) رحم کرنے والا ہے
(173) اب اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ ان چیزوں کو بیان فرماتے ہیں جن کا حرام ہونا اس نے بیان فرمادیا ہے یعنی مردار اور خون اور وہ جانور جو ارادے کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے نام کے علاوہ بتوں کے نام پر ذبح کیے جائیں ، سو جو شخص مردار کا گوشت کھانے پر مجبور ہوجائے اور وہ نہ تو حدود الہیہ سے تجاوز کرنے والا ہو اور نہ اس کے گوشت کو حلال سمجھنے والا ہو اور نہ ہی ڈاکو ہو اور نہ بغیر کسی سخت ضرورت کے مردار کھانے کا ارادہ رکھتا ہو تو اس کو جمع نہ کرے یعنی اس کی ضرورت کے وقت (جب کہ جان جانیکا خطرہ ہو) مردار کا گوشت کھانے میں کوئی حرج نہیں، باقی اس کی ذخیرہ اندوزی نہ کرے، مرنے کے ڈر کے بناء پر جب کہ اسے مردار کھانے کی مجبورا اجازت دی گئی ہے تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور مہربان ہے۔
Top