Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 137
فَاِنْ اٰمَنُوْا بِمِثْلِ مَاۤ اٰمَنْتُمْ بِهٖ فَقَدِ اهْتَدَوْا١ۚ وَ اِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا هُمْ فِیْ شِقَاقٍ١ۚ فَسَیَكْفِیْكَهُمُ اللّٰهُ١ۚ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُؕ
فَاِنْ : پس اگر اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائیں بِمِثْلِ : جیسے مَا آمَنْتُمْ : تم ایمان لائے بِهٖ : اس پر فَقَدِ اهْتَدَوْا : تو وہ ہدایت پاگئے وَاِنْ : اور اگر تَوَلَّوْا : انہوں نے منہ پھیرا فَاِنَّمَا هُمْ : تو بیشک وہی فِي شِقَاقٍ : ضد میں فَسَيَكْفِيکَهُمُ : پس عنقریب آپ کیلئے ان کے مقابلے میں کافی ہوگا اللّٰہُ : اللہ وَ : اور هُوْ : وہ السَّمِيعُ : سننے والا الْعَلِيمُ : جاننے والا
تو اگر یہ لوگ بھی اسی طرح ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لے آئے ہو تو ہدایت یاب ہوجائیں اور اگر منہ پھیر لیں (اور نہ مانیں) تو وہ (تمہارے) مخالف ہیں اور ان کے مقابلے میں تمہیں خدا کافی ہے اور وہ سننے والا (اور) جاننے والا ہے
(137) لہٰذا اگر یہ اہل کتاب تمام انبیاء کرام اور ان پر نازل ہونے والی تمام کتابوں پر ایمان لے آئیں تو یہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور حضرت ابراہیم ؑ کے دین کے مطابق گمراہی سے درست راستے پر آجائیں گے۔ اور اگر یہ تمام انبیاء کرام اور ان پر نازل ہونے والی کتب پر ایمان لانے سے منکر ہوجائیں تو یہ دین کی مخالفت کرنے والے ہیں اللہ تعالیٰ آپ سے ان کی اس محنت کو انھیں قتل اور جلا وطن کرکے ختم کردے گا، اور وہ ان کی باتوں کو سننے والا اور ان کی سزا سے اچھی طرح واقف ہے۔
Top