Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 121
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَتْلُوْنَهٗ حَقَّ تِلَاوَتِهٖ١ؕ اُولٰٓئِكَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ١ؕ وَ مَنْ یَّكْفُرْ بِهٖ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ۠   ۧ
الَّذِينَ : جنہیں اٰتَيْنَاهُمُ : ہم نے دی الْكِتَابَ : کتاب يَتْلُوْنَهٗ : اس کی تلاوت کرتے ہیں حَقَّ : حق تِلَاوَتِهٖ : اس کی تلاوت اُولٰئِکَ : وہی لوگ يُؤْمِنُوْنَ : ایمان رکھتے ہیں بِهٖ : اس پر وَ مَنْ : اور جو يَكْفُرْ بِهٖ : انکار کریں اسکا فَاُولٰئِکَ : وہی هُمُ الْخَاسِرُوْنَ : وہ خسارہ پانے والے
جن لوگوں کو ہم نے کتاب عنایت کی ہے وہ اس کو (ایسا) پڑھتے ہیں جیسا اسکے پڑھنے کا حق ہے، یہی لوگ اس پر ایمان رکھنے والے ہیں اور جو لوگ اس کو نہیں مانتے وہ خسارہ پانے والے ہیں
(121) اور اللہ تعالیٰ اہل کتاب میں سے جو حضرات مومن ہیں، یعنی حضرت عبداللہ بن سلام اور ان کے ساتھی اور ”بحیرہ راہب“ اور اس کے ساتھ اور نجاشی بادشاہ اور اس کے ساتھیوں کا تذکرہ فرماتے ہیں کہ جن لوگوں کو ہم نے توریت کتاب کا علم دیا ہے، وہ پوری پوری اس کی توصیف کرتے ہیں اور جو آدمی بھی ان سے اس کے متعلق سوال کرتا ہے، تو یہ لوگ اس کے حلال و حرام اور اوامرو نواہی میں کسی کی کوئی تحریف نہیں کرتے اور توریت کی محکم چیزوں کا علم رکھتے ہیں اور اس کے متشابہات پر ایمان لاتے ہیں، یہ لوگ حضرت محمد ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان رکھتے ہیں اور جو بھی حضرت محمد ﷺ اور قرآن کریم کا انکار کرے گا تو ایسے لوگ دنیا وآخرت کے برباد ہونے کی وجہ سے بہت گھاٹے اور نقصان میں ہیں۔
Top