Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Israa : 93
اَوْ یَكُوْنَ لَكَ بَیْتٌ مِّنْ زُخْرُفٍ اَوْ تَرْقٰى فِی السَّمَآءِ١ؕ وَ لَنْ نُّؤْمِنَ لِرُقِیِّكَ حَتّٰى تُنَزِّلَ عَلَیْنَا كِتٰبًا نَّقْرَؤُهٗ١ؕ قُلْ سُبْحَانَ رَبِّیْ هَلْ كُنْتُ اِلَّا بَشَرًا رَّسُوْلًا۠   ۧ
اَوْ : یا يَكُوْنَ : ہو لَكَ : تیرے لیے بَيْتٌ : ایک گھر مِّنْ : سے۔ کا زُخْرُفٍ : سونا اَوْ : یا تَرْقٰى : تو چڑھ جائے فِي السَّمَآءِ : آسمانوں میں وَلَنْ نُّؤْمِنَ : اور ہم ہرگز نہ مانیں گے لِرُقِيِّكَ : تیرے چڑھنے کو حَتّٰى : یہانتک کہ تُنَزِّلَ : تو اتارے عَلَيْنَا : ہم پر كِتٰبًا : ایک کتاب نَّقْرَؤُهٗ : ہم پڑھ لیں جسے قُلْ : آپ کہ دیں سُبْحَانَ : پاک ہے رَبِّيْ : میرا رب هَلْ كُنْتُ : نہیں ہوں میں اِلَّا : مگر۔ صرف بَشَرًا : ایک بشر رَّسُوْلًا : رسول
یا تمہارا سونے کا گھر ہو یا تم آسمان پر چڑھ جاؤ اور ہم تمہارے چڑھنے کو بھی نہیں مانیں گے جب تک کہ کوئی کتاب نہ لاؤ جسے ہم پڑھ بھی لیں۔ کہہ دو کہ میرا پروردگار پاک ہے۔ میں تو صرف ایک پیغام پہنچانے والا انسان ہوں۔
(93) یا آپ کے پاس کوئی سونے، چاندی کا بنا ہوا گھر نہ ہو یا آپ آسمان پر نہ چڑھ جائیں اور پھر وہاں سے ہمارے پاس فرشتے لے کر نہ آئیں جو اس بات کی آکر گواہی دیں کہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے ہمارے طرف رسول بنا کر بھیجا ہے اور ہم تو آپ کے آسمان پر چڑھنے کا بھی کبھی باور نہ کریں جب تک کہ آپ ہمارے پاس اللہ کی طرف سے ایک تحریر نہ لائیں جس کو ہم پڑھ بھی لیں کہ اس میں آپ کی رسالت کے متعلق لکھا ہو، اے محمد ﷺ آپ ان سے فرما دیجیے کہ میرا پروردگار تو اولاد اور شریک سب چیزوں سے پاک ہے میں بجائے اس کے آدمی ہوں اور تمام رسولوں کی طرح رسول ہوں اور کیا ہوں۔
Top