Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Israa : 83
وَ اِذَاۤ اَنْعَمْنَا عَلَى الْاِنْسَانِ اَعْرَضَ وَ نَاٰ بِجَانِبِهٖ١ۚ وَ اِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ كَانَ یَئُوْسًا
وَاِذَآ : اور جب اَنْعَمْنَا : ہم نعمت بخشتے ہیں عَلَي : پر۔ کو الْاِنْسَانِ : انسان اَعْرَضَ : وہ روگردان ہوجاتا ہے وَنَاٰ بِجَانِبِهٖ : اور پہلو پھیر لیتا ہے وَاِذَا : اور جب مَسَّهُ : اسے پہنچتی ہے الشَّرُّ : برائی كَانَ : وہ ہوجاتا ہے يَئُوْسًا : مایوس
اور جب ہم انسان کو نعمت بخشتے ہیں تو روگرداں ہوجاتا اور پہلو بھیر لیتا ہے۔ اور جب اسے سختی پہنچتی ہے تو ناامید ہوجاتا ہے۔
(83) اور کافر کو جب ہم مال اور عیش و عشرت عطا کرتے ہیں تو دعا کرنے اور شکر خداوندی سے منہ موڑ لیتا ہے اور ایمان سے دور بھاگتا ہے اور جب اس کو تکلیف اور فقر وفاقہ پہنچتا ہے تو بالکل رحمت خداوندی سے ناامید ہوجاتا ہے یہ آیت عتبہ بن ربیعہ کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top