Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Israa : 52
یَوْمَ یَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِیْبُوْنَ بِحَمْدِهٖ وَ تَظُنُّوْنَ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا قَلِیْلًا۠   ۧ
يَوْمَ : جس دن يَدْعُوْكُمْ : وہ پکارے گا تمہیں فَتَسْتَجِيْبُوْنَ : تو تم جواب دو گے (تعمیل کروگے) بِحَمْدِهٖ : اسکی تعریف کے ساتھ وَتَظُنُّوْنَ : اور تم خیال کروگے اِنْ : کہ لَّبِثْتُمْ : تم رہے اِلَّا : صرف قَلِيْلًا : تھوڑی دیر
جس دن وہ تمہیں پکارے گا تو تم اس کی تعریف کے ساتھ جواب دو گے اور خیال کرو گے کہ تم (دنیا میں) بہت کم (مدت) رہے۔
(52) اب اس کے وقت وقوع کو بیان فرماتا ہے کہ یہ اس روز ہوگا جب کہ تمہیں قبروں سے اٹھانے کے لیے حضرت اسرافیل ؑ صور پھونکیں گے اور تم اللہ تعالیٰ کے پکارنے والے فرشتہ کی بحکم الہی تعمیل کرو گے اور تم یہ خیال کرو گے کہ قبر میں ہم بہت ہی کم رہے تھے۔
Top