Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Israa : 16
وَ اِذَاۤ اَرَدْنَاۤ اَنْ نُّهْلِكَ قَرْیَةً اَمَرْنَا مُتْرَفِیْهَا فَفَسَقُوْا فِیْهَا فَحَقَّ عَلَیْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنٰهَا تَدْمِیْرًا
وَاِذَآ : اور جب اَرَدْنَآ : ہم نے چاہا اَنْ نُّهْلِكَ : کہ ہم ہلاک کریں قَرْيَةً : کوئی بستی اَمَرْنَا : ہم نے حکم بھیجا مُتْرَفِيْهَا : اس کے خوشحال لوگ فَفَسَقُوْا : تو انہوں نے نافرمانی کی فِيْهَا : اس میں فَحَقَّ : پھر پوری ہوگئی عَلَيْهَا : ان پر الْقَوْلُ : بات فَدَمَّرْنٰهَا : پھر ہم نے انہیں ہلاک کیا تَدْمِيْرًا : پوری طرح ہلاک
اور جب ہمارا ارادہ کسی بستی کے ہلاک کرنے کا ہوا تو وہاں کے آسودہ لوگوں کو (فواحش) پر مامور کردیا، تو وہ نافرمانیاں کرتے رہے، پھر اس پر (عذاب کا) حکم ثابت ہوگیا اور ہم نے اسے ہلاک کر ڈالا
(16) اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اس کے سرداروں اور ظالموں کو اطاعت اور فرمانبرداری کا حکم دیتے ہیں یا یہ کہ اسی بستی کے سرداروں ظالموں اور مالداروں کی تعداد میں اضافہ کردیتے ہیں یا یہ کہ بستی کے ظالموں اور رؤسا کو تسلط دے دیتے ہیں پھر جب وہ لوگ خوب نافرمانیاں کرتے ہیں، تب ان پر نزول عذاب کی حجت پوری ہوجاتی ہے پھر ہم اس بستی کو تباہ اور برباد کر ڈالتے ہیں۔
Top