Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hijr : 24
وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنْكُمْ وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِیْنَ
وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَقْدِمِيْنَ : آگے گزرنے والے مِنْكُمْ : تم میں سے وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَاْخِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
اور جو لوگ تم میں پہلے گزر چکے ہیں ہم کو معلوم ہیں۔ اور جو پیچھے آنے والے ہیں وہ بھی ہم کو معلوم ہیں۔
(24) اور تمہارے آباء و اجداد میں سے جو مرچکے ہیں یا یہ کہ تم میں سے جو صف اول میں ہوں گے اور اس طرح تمہارے بیٹے، پوتے، وغیرہ جو زندہ ہیں یا یہ کہ تم میں سے جو پچھلی صف میں ہوں گے، ہم سب کو جانتے ہیں۔ شان نزول : (آیت) ”ولقد علمنا المستقدمین“۔ (الخ) امام ترمذی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ، نسائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اور حاکم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ وغیرہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ تمام لوگوں میں ایک سب سے زیادہ خوبصورت عورت حسناء رسول اکرم ﷺ کے پیچھے نماز پڑھا کرتی تھی تو کچھ لوگ آگے بڑے کر پہلی صف میں کھڑے ہوا کرتے تھے تاکہ اس عورت پر نظر نہ پڑے اور کچھ لوگ پیچھے ہٹ کر پچھلی صف میں کھڑے ہوا کرتے تھے تاکہ اپنی بغلوں کے درمیان سے اس کو دیکھ سکیں اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ ہم تمہارے اگلوں کو بھی جانتے ہیں اور ہم تمہارے پچھلوں کو بھی جانتے ہیں، اور ابن مردویہ نے داؤد بن صالح سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے سہل بن حنیف انصاری سے آیت کے بارے میں دریافت کیا کہ کیا یہ آیت جہاد فی سبیل اللہ کے بارے میں نازل ہوئی ہے انہوں نے کہا نہیں بلکہ نمازوں کی صفوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top