Tafseer-e-Haqqani - Al-An'aam : 98
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَّ مُسْتَوْدَعٌ١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّفْقَهُوْنَ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : وہ۔ جو۔ جس اَنْشَاَكُمْ : پیدا کیا تمہیں مِّنْ : سے نَّفْسٍ : وجود۔ شخص وَّاحِدَةٍ : ایک فَمُسْتَقَرٌّ : پھر ایک ٹھکانہ وَّمُسْتَوْدَعٌ : اور سپرد کیے جانے کی جگہ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيٰتِ : بیشک ہم نے کھول کر بیان کردیں آیتیں لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّفْقَهُوْنَ : جو سمجھتے ہیں
اور اسی نے تم کو ایک شخص سے پیدا کردیا۔ پھر (زمین پر) مقام 1 ؎ بھی ہے اور (اس میں) سپردگی بھی ہے۔ ہم نے سمجھداروں کے لئے آیتیں کھول کر بیان کردیں
1 ؎ مستقر ٹھہرنے کی جا ظرف کا صیغہ یا ٹھہرنا مصادر اور اسی طرح یستودع سپردگاہ یا سپردگی یہ انسان پر دو عالتین کے بعد دیگر آتی ہیں اور دل مستر عالم ارواح تھا پھر وہاں سے رخصت ہو کر رحم میں آیا اول حالت کے لحاظ سے یہ سپردگی کا مقام ہوا پھر وہاں سے دنیا میں آیا یہ دوسرا ٹھہرنے کا مقام ہوا پھر یہاں سے کوچ کرکے قبر میں پہنچا یہ دوسرا مقام سپرد ہے پھر وہاں سے جنت یا دوزخ ہر دوسرا مقام پر پہلے کے لحاظ سے مستودع ہے۔ 12 منہ
Top