Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 40
ثُمَّ رُدُّوْۤا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰىهُمُ الْحَقِّ١ؕ اَلَا لَهُ الْحُكْمُ١۫ وَ هُوَ اَسْرَعُ الْحٰسِبِیْنَ
ثُمَّ : پھر رُدُّوْٓا : لوٹائے جائیں گے اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف مَوْلٰىهُمُ : ان کا مولی الْحَقِّ : سچا اَلَا : سن رکھو لَهُ : اسی کا الْحُكْمُ : حکم وَهُوَ : اور وہ اَسْرَعُ : بہت جلد الْحٰسِبِيْنَ : حساب لینے والا
اور یہ لوگ ہو آئے ہیں اس بستی کے پاس جن پر برسا برا برساؤ1 کیا دیکھتے نہ تھے اس کو2 نہیں پر امید نہیں رکھتے جی اٹھنے کی3
1 یعنی قوم لوط کی بستیاں جن کے کھنڈرات پر سے مکہ والے " شام " کے سفر میں گزرتے تھے۔ 2 یعنی کیا ان کے کھنڈرات کو عبرت کی نگاہ سے نہ دیکھا۔ 3 یعنی عبرت کہاں سے ہوتی جب ان کے نزدیک یہ احتمال ہی نہیں کہ مرنے کے بعد پھر جی اٹھنا اور خدا کے سامنے حاضر ہونا ہے۔ عبرت تو وہ ہی حاصل کرتا ہے جس کے دل میں تھوڑا بہت ڈر ہو اور انجام کی طرف سے بالکل بےفکر نہ ہو۔
Top