Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Haqqani - An-Nisaa : 34
اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْ١ؕ فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُ١ؕ وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَ اهْجُرُوْهُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْهُنَّ١ۚ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْهِنَّ سَبِیْلًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیًّا كَبِیْرًا
اَلرِّجَالُ
: مرد
قَوّٰمُوْنَ
: حاکم۔ نگران
عَلَي
: پر
النِّسَآءِ
: عورتیں
بِمَا
: اس لیے کہ
فَضَّلَ
: فضیلت دی
اللّٰهُ
: اللہ
بَعْضَھُمْ
: ان میں سے بعض
عَلٰي
: پر
بَعْضٍ
: بعض
وَّبِمَآ
: اور اس لیے کہ
اَنْفَقُوْا
: انہوں نے خرچ کیے
مِنْ
: سے
اَمْوَالِهِمْ
: اپنے مال
فَالصّٰلِحٰتُ
: پس نیکو کار عورتیں
قٰنِتٰتٌ
: تابع فرمان
حٰفِظٰتٌ
: نگہبانی کرنے والیاں
لِّلْغَيْبِ
: پیٹھ پیچھے
بِمَا
: اس سے جو
حَفِظَ
: حفاطت کی
اللّٰهُ
: اللہ
وَالّٰتِيْ
: اور وہ جو
تَخَافُوْنَ
: تم ڈرتے ہو
نُشُوْزَھُنَّ
: ان کی بدخوئی
فَعِظُوْھُنَّ
: پس امن کو سمجھاؤ
وَاهْجُرُوْھُنَّ
: اور ان کو تنہا چھوڑ دو
فِي الْمَضَاجِعِ
: خواب گاہوں میں
وَاضْرِبُوْھُنَّ
: اور ان کو مارو
فَاِنْ
: پھر اگر
اَطَعْنَكُمْ
: وہ تمہارا کہا مانیں
فَلَا تَبْغُوْا
: تو نہ تلاش کرو
عَلَيْهِنَّ
: ان پر
سَبِيْلًا
: کوئی راہ
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
كَانَ
: ہے
عَلِيًّا
: سب سے اعلی
كَبِيْرًا
: سب سے بڑا
مرد عورتوں پر اس لئے حاکم ہیں کہ خدا نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور اس لئے بھی کہ وہ اپنا مال صرف کرتے ہیں پھر جو نیک بیویاں ہیں وہ تو خدا کی عنایت سے مرد کی تابعدار ہیں (اور) غائبانہ (ہر چیز) کی حفاظت کیا کرتی ہیں اور جن عورتوں کی نافرمانی کا ڈر ہو تو (اول مرتبہ) ان کو سمجھا 1 ؎ دیا کرو اور پھر ان کے ساتھ صحبت داری کرنا ترک کر دو اور اگر پھر بھی نہ سمجھیں تو ان کو مارو۔ پھر اگر وہ تمہاری اطاعت کرنے لگیں تو تم بھی ان پر کوئی چھُدّا نہ ڈھونڈو کیونکہ اللہ (سب سے) بڑا بالادست ہے
1 ؎ یعنی اول نرمی سے سمجھا دینا چاہیے اس پر نہ مانیں تو بےالتفاقی کرو ساتھ سونا چھوڑ دو ۔ اگر کوئی ڈھیٹ اس پر بھی نہ مانے تو ہاتھ سے دھول دھپہ کرکے سیدھا کر دو ۔ پر خواہ مخواہ الزام لگانے کے لئے راہیں نہ تلاش کرو کیونکہ تم پر بھی کوئی بالادست ہے اور اگر اس پر بھی نہ مانیں تو طرفین سے دو شخص ثالث بن کر ملاپ کرا دو ۔ اگر ان کی نیت بخیر ہو تو خدا ان میں ملاپ کر دے گا۔ 12 منہ ترکیب : الرجال مبتداء قوامون خبر علی النساء متعلق ہے قوامون سے بما بھی اسی سے ہے وبما انفقوا کا ما مصدر یہ ہے۔ فالصلحت مبتداء قانتات خبر بما حفظ کا مابمعنی الذی اور نکرہ موصوفہ بھی ہوسکتا ہے دونوں صورتوں میں عائد محذوف ہوگا اور مصدریہ بھی ہوسکتا ہے والتی الخ مبتداء فعظوھن خبر فی المضاجع واھجروھن کا ظرف بھی ہوسکتا ہے اے ترکوا مضاجعہن دون مکانتھن اور بمعنی سبب بھی ہوسکتا ہے یعنی جدائی بسبب ساتھ نہ سلانے کے کرو۔ تفسیر : پہلے فرمایا تھا کہ ہم نے میراث میں مردوں کو فضیلت دی ہے۔ اس جگہ اس فضیلت کو بیان فرماتا ہے کہ وہ کس بات میں ہے ؟ فرماتا ہے اس بات میں کہ مرد عورتوں کے سرپرست اور کارکن ہیں اور نیز یہ مہر اور نان و نفقہ میں ان پر اپنا مال صرف کرتے ہیں۔ قوامون جمع قوام ہے یہ مبالغہ ہے قیام فی الامر کے لئے۔ کہتے ہیں ہذا قیم امراۃ وقوامہا کہ یہ شخص عورت کا سرپرست اور کارگذار ہے یعنی اس کا کاروبار اور اس کی حفاظت کرتا ہے۔ مرد کو عورت پر دو قسم کی فضیلتیں ہیں۔ ایک ذاتی کہ جو مرد کی ذات میں خدا تعالیٰ نے پیدا کی ہے کیونکہ انسان کو تمام کائنات پر فخر ہے تو صرف قوت نظریہ اور قوت عملیہ کی وجہ سے ہے۔ چونکہ عورتوں کی سرشت میں مردوں کی نسبت قضاء و قدر نے برودت رکھی ہے اور مردوں میں حرارت جو اس کے ادراکات اور عجائبِ علوم و فنون حاصل کرنے کا آلہ ہے۔ سو اس میں بھی مرد عورتوں سے بڑھے ہوئے ہیں اور اعمال شاقہ اور غیرت و شجاعت وغیرہ سرداری کے اوصاف کا بھی سرچشمہ یہی قوت و حرارت ہے۔ اس میں بھی مردوں کو فوقیت ہے۔ اس لئے آپ تاریخوں کو کھول کر دیکھ جائیے۔ انبیائِ اولوالعزم اور حکمائِ با کمال اور شاہان باعزوشان اور دیگر کاملین کی فہرست میں بجز مردوں کے آپ کو اور کوئی نظر نہ آئے گا الا شاذو نادر اور نیز قدرتی طور پر مرد اور عورت کی بناوٹ مرد کی فوقیت کا ثبوت دے رہی ہے۔ اس فضیلت کی طرف الرجال قوامون علی النساء بما فضل اللّٰہ بعضہم علی بعض میں اشارہ ہے۔ دوسری فضیلت عرضی ہے وہ یہ کہ عورت چونکہ وسائلِ معاش میں بھی قاصر ہے اور نیز اس میں ایک شان محبوبیت ہے جو اس کو مرد پر ناز اور طلب کی طرف برانگیختہ کیا کرتی ہے۔ اس لئے اس کے تمام مصارف روٹی کپڑا بلکہ مہر وغیرہ سب مرد کے ذمہ ہیں اور وہی وقتاً فوقتاً اس کو اپنی کمائی سے شاد و خرم رکھتا ہے۔ یہ اس کی دست نگر رہتی ہے۔ یہ اس کا آقا و ولی النعمۃ ہے۔ اس فضیلت کی طرف وبما انفقوا من اموالہم میں اشارہ ہے۔ ان وجوہ سے مرد کو محکمہ قضاء و قدر سے سرداری کی سند ملی ہے۔ ابن عباس ؓ نے اس آیت کی شان نزول میں یوں فرمایا ہے کہ محمد ابن سلمہ کی بیٹی کو کسی بات پر خفا ہو کر اس کے میاں سعد بن الربیع انصاری نے ایسا طمانچہ مارا کہ اس کے منہ پر نشان پڑگیا۔ وہ بیوی فریادی آنحضرت ﷺ کے پاس آکر معاوضہ کی طالب ہوئی۔ آنحضرت ﷺ نے اس میں وحی کا انتظار کیا تو یہ آیت نازل ہوئی جس میں فضائلِ مرد کے بعد اس طرف اشارہ ہے کہ مرد سردار ہے۔ ایسی باتوں میں اس سے برابری نہیں چاہیے۔ ان صفات سے امام مالک و شافعی وغیرہما (رح) نے یہ بات نکالی کہ اگر مرد نان و نقہ سے عاجز ہوجائے تو نکاح فسخ کردیا جائے۔ اس کے بعد خدا تعالیٰ عورتوں کو فرمانبرداری اور نیک روی کی ترغیب عجب لطف کے ساتھ دیتا ہے۔ وہ یہ کہ مردوں کی سرداری اور درجہ فضیلت بیان کرکے عورتوں کی وہ فضیلت بیان فرماتا ہے جس سے ان کی پارسائی اور فرمانبرداری نکلتی ہے۔ عورت کی دو حالت ہیں۔ ایک مرد کے روبرو ہونے کا وقت دوسرا اس کے غائب ہونے کا زمانہ۔ روبرو کے زمانہ میں عورت کی یہ خوبی ہے کہ وہ فرمانبردار ہو جو مرد کہے وہ کرے۔ جب سونے کے لئے پاس بلائے فوراً تعمیل حکم کرے۔ نرمی سے بات کرے اور جو میاں سختی سے بولے تو آپ جواب ترش نہ دے۔ خانہ داری کے معاملات میں اس کی خوشنودی کو مقدم رکھے۔ اس وصف کو اس لفظ میں ادا کیا فالصلحت قانتات کہ نیک عورتیں فرماں بردار ہوتی ہیں۔ قنوت کے معنی طاعت کے ہیں۔ اس میں خاوند اور خداوند دونوں کی اطاعت کی طرف اشارہ ہے۔ دوسری حالت جو سفر کی ہے اس میں عورت کی یہ خوبی ہے کہ اپنی عصمت اور مرد کا مال حفاظت سے رکھے۔ اس کی طرف حافظات للغیب بما حفظ اللّٰہ میں اشارہ کردیا۔ اس کے بعد ان کے برعکس عورتوں کا ذکر کرکے ان کی اصلاح کی تدبیر بیان فرماتا ہے۔ والتی تخافون نشوزھن نشوز کے معنی لغت میں بلندی کے بولتے ہیں۔ نشز الشیء اذا ارتفع اور چونکہ عورت کی نافرمانی اور سرکشی میں اس کا سر اٹھانا پایا جاتا ہے اس لئے اس کو نشوز کہتے ہیں۔ پس جو عورت بلا کسی حجت شرعیہ کے مرد کی نافرمانی کرے ساتھ سونا چھوڑ دے یا سخت کلامی کرے یا سترو پردہ اور غیر محارم کے روبرو ہونے میں کہا نہ مانے یا والدین کے گھر رہنا پسند کرکے خاوند کے ہاں نہ آوے اس عورت کو ناشزہ کہتے ہیں۔ اس کو نان و نفقہ دینا خاوند پر واجب نہیں رہتا۔ جب میاں بیوی میں ایسی حالت ہوجاوے تو اول مرتبہ یہ ہے کہ اس کو خاوند نرمی سے نصیحت کرے۔ فعظوھن کہ تم کو ایسا کرنا مناسب نہیں۔ اس میں تمہارے لئے دنیا اور آخرت کی شرمندگی ہے۔ اگر اس پر بھی نہ مانے تو واھجروھن فی المضاجع اس کو ساتھ نہ سلاوے کیونکہ اگر اس کو میاں سے محبت ہے تو یہ امر اس پر شاق گزرے گا۔ پھر ضرور اطاعت کرے گی اور جو اس کی بھی پروا نہ کرے تو ایسی بیہودہ کو واضربوھن کسی قدر دھول دھپے سے درست کر دے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں گو یہ بات مباح ہے مگر نہ مارنا اولیٰ ہے مگر ایسا مارنا کہ جس میں اس کی ہڈی پسلی ٹوٹ جاوے یا زخم پڑجاوے یا اس کے چہرہ یا کسی عضو میں نقص پیدا ہو اتفاقاً ممنوع ہے۔ پھر اگر وہ سیدھی ہوجاوے تو مرد کو بھی نہ چاہیے کہ خواہ مخواہ کی نکتہ چینیاں کرکے اس کو دق کرے بلکہ اس میں خدا سے ڈرے جو بالادست ہے اس میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ شریعت نے عورت کی عزت و حرمت بہت کچھ قائم کی ہے۔ چناچہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو اپنے اہل و عیال سے اچھا نہیں اور ان پر نرم نہیں وہ ہرگز اچھا نہیں اور کہیں فرمایا کہ عورتوں سے بہ نرمی پیش آئو ان کی جبلت میں کجی ہے۔ اس پر صبر اور برداشت کرو اور یہ بھی فرمایا کہ وہ عجیب شخص ہے کہ صبح کو تو بیوی کو مارتا پیٹتا ہے۔ پھر رات کو ساتھ لے کر سوتا ہے یعنی مارنا نہ چاہیے اور یہ ظاہر ہے کہ بیوی میاں کی وزیر ہے اس کی رضامندی اور اس سے بخوشی و خرمی پیش آنا خوش گزارنی کا باعث ہے ورنہ زندگی تلخ ہوجاوے گی مگر اس کے عورت پر جیسا کہ آٹے پر نمک تہدید بھی رکھی ہے اگر تہدید نہ ہو تو معاذ اللہ بڑی خرابیاں پیش آتی ہیں (جیسا کہ اس زمانہ میں سکولوں میں پڑھ کر عورتیں بالکل آزاد ہوتی چلی جاتی ہیں۔ بےحیائی اور فحش اور زناکاری کا نام تہذیب رکھا جاتا ہے۔ ادر خاوند بھی دیوث بن کر اس کی آزادانہ آمد و رفت پر برداشت کرنے کا اور اس کے دوستوں سے ملنے کا نئی تہذیب کی بدولت عادی ہوجاتا ہے) ۔ اس کے بعد بھی اگر عورت نہ سمجھے تو ایک شخص عورت کے کنبہ کا اور ایک مرد کے کنبہ کا جو دونوں کے حالات سے بخوبی واقف ہوں باہم فیصلہ کرا دیں مگر نیک نیتی اور اصلاح مدنظر رکھیں تاکہ خدا ان میں توفیق دے کہ پھر ملاپ ہو کر خانہ آبادی ہوجائے اور جو کنبہ کے پنچ نہ ملیں تو اور نیک لوگ قائم کر لئے جاویں۔ امام شافعی اور مالک اور اسحاق اور اوزاعی (رح) بلکہ حضرات عثمان و علی و ابن عباس ؓ کا یہ قول ہے کہ اگر پنچوں کو بغیر طلاق کے اور کوئی چارہ نہ ہو اور باہم کسی طرح ملاپ ہوتا نظر نہ آوے تو ان کو اختیار ہے کہ طلاق دے دیں اور عطا اور حسن اور ابن زید اور امام ابوحنیفہ وغیرہم علماء ؓ یہ فرماتے ہیں کہ طلاق کا اختیار پنچوں کو نہیں۔ یہ بات میاں کے اور حاکم شہر کے ہاتھ میں ہے۔ ان کی اجازت ہو تو مضائقہ نہیں۔ حکمًا من اہلہ ایک لطیف اشارہ اس طرف بھی ہے کہ حاکم و قاضی جو فیصلہ کرے تو فریقین کے حال سے بخوبی واقف بلکہ اسی قوم کا ہو تاکہ کوئی بات اس پر مخفی نہ رہے واے برحال شان کہ جن کے مجسٹریٹ محض اجنبی ہوں اور طلاق وغیرہ امور شرعیہ کا فیصلہ کریں۔ 1 ؎ حاکم و محکوم و عورت۔ 12
Top