Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fi-Zilal-al-Quran - Al-An'aam : 92
وَ هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِیْ بَیْنَ یَدَیْهِ وَ لِتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ حَوْلَهَا١ؕ وَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ وَ هُمْ عَلٰى صَلَاتِهِمْ یُحَافِظُوْنَ
وَهٰذَا
: اور یہ
كِتٰبٌ
: کتاب
اَنْزَلْنٰهُ
: ہم نے نازل کی
مُبٰرَكٌ
: برکت والی
مُّصَدِّقُ
: تصدیق کرنے والی
الَّذِيْ
: جو
بَيْنَ يَدَيْهِ
: اپنے سے پہلی (کتابیں)
وَلِتُنْذِرَ
: اور تاکہ تم ڈراؤ
اُمَّ الْقُرٰي
: اہل مکہ
وَمَنْ
: اور جو
حَوْلَهَا
: اس کے ارد گرد
وَالَّذِيْنَ
: اور جو لوگ
يُؤْمِنُوْنَ
: ایمان رکھتے ہیں
بِالْاٰخِرَةِ
: آخرت پر
يُؤْمِنُوْنَ
: ایمان لاتے ہیں
بِهٖ
: اس پر
وَهُمْ
: اور وہ
عَلٰي
: پر (کی)
صَلَاتِهِمْ
: اپنی نماز
يُحَافِظُوْنَ
: حفاظت کرتے ہیں
(اسی کتاب کی طرح) یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے ۔ بڑی خیر و برکت والی ہے ۔ اس چیز کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے آئی تھی ۔ اور اس لئے نازل کی گئی ہے کہ اس کے ذریعہ سے تم بستیوں کے اس مرکز (یعنی مکہ) اور اس کے اطراف میں رہنے والوں کو متنبہ کرو ۔ جو لوگ آخرت کو مانتے ہیں وہ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں اور ان کا حال یہ ہے کہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں ۔
(آیت) ” وَہَـذَا کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ مُبَارَکٌ مُّصَدِّقُ الَّذِیْ بَیْْنَ یَدَیْْہِ وَلِتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَی وَمَنْ حَوْلَہَا وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُونَ بِالآخِرَۃِ یُؤْمِنُونَ بِہِ وَہُمْ عَلَی صَلاَتِہِمْ یُحَافِظُونَ (92) (اسی کتاب کی طرح) یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے ۔ بڑی خیر و برکت والی ہے ۔ اس چیز کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے آئی تھی ۔ اور اس لئے نازل کی گئی ہے کہ اس کے ذریعہ سے تم بستیوں کے اس مرکز (یعنی مکہ) اور اس کے اطراف میں رہنے والوں کو متنبہ کرو ۔ جو لوگ آخرت کو مانتے ہیں وہ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں اور ان کا حال یہ ہے کہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں ۔ “ سنن الہیہ میں سے یہ بھی ایک سنت ہے کہ اللہ رسول بھیجا کرتا ہے ۔ یہ جدید کتاب جس کے نزول کے بارے میں یہ لوگ شک کرتے ہیں یہ ایک کتاب مبارک ہے اور خدا کی قسم فی الواقعہ یہ ایک مبارک کتاب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ ہر معنی کے اعتبار سے مبارک ہے اور حقیقت کے اعتبار سے مبارک ہے ۔ اس میں اللہ کے اس وقت برکت ڈالی جب اسے نازل کیا ۔ اس اعتبار سے بھی مبارک ہے کہ جس محل اور رسول پر اسے اتارا گیا وہ بھی مبارک ہے ۔ یعنی قلب محمد ﷺ کریم اور عظیم ہیں ۔ یہ اپنے حجم اور مضامین کے اعتبار سے بھی مبارک ہے ۔ یہ انسانوں کی لکھی ہوئی طویل کتابوں کے مقابلے میں چندصفحات ہیں ۔ لیکن مفہوم ‘ ہدایات ‘ تعلیمات اور اثرات کے اعتبار سے وہ اس قدر عظیم ہے کہ انسانوں کی لکھی ہوئی دسیوں کتابیں ان کی تشریح نہیں کرسکتیں اگرچہ وہ حجم اور صفحات کے اعتبار سے قرآن کریم سے کئی گنا زیادہ کیوں نہ ہوں ۔ وہ لوگ جو اسالیب کلام ‘ خود اپنے کلام یا دوسروں کے کلام پر تبصرے اور غور وفکر کرتے ہیں اور الفاظ کے ذریعے معافی کی طرز ہائے تعبیر پر تنقیدی نگاہ رکھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ متن قرآن اظہار معانی کے اعتبار سے نہایت ہی مبارک کلام ہے اور یہ بات ناممکن ہے کہ کوئی انسان اس طرز پر بات کرسکے ۔ کوئی شخص طویل ترین عبارات کے اندر بھی وہ معانی ادا نہیں کرسکتا جو قرآن نے مختصر ترین جملوں میں ادا کئے ہیں ۔ ان میں معانی کا دریا ہے ‘ اشارات اور معانی کا سیلاب ہے ‘ اور پھر نہایت ہی اثر آفریں بھی ۔ ایک پوری آیت تو اس قدر معانی ادا کرتی ہے اور اس قدر حقائق اس کے اندر سمو دیئے گئے ہوتے ہیں کہ اسے تقریر وتحریر کے بہترین نمونے اور ایک منفرد ٹکڑے کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے ‘ جس کی نظیر بلیغ سے بلیغ انسانی کلام میں نہیں ملتی ۔ پھر یہ کتاب اپنے اثرات کے اعتبار سے بھی بہت ہی مبارک ہے ۔ یہ انسانی فطرت اور انسانی شخصیت کو جامعیت کے ساتھ خطا کرتی ہے اور یہ خطاب نہایت ہی لطیف پیرائے میں اور براہ راست ہوتا ہے ۔ یہ خطا نہایت ہی لطیف انداز میں فطرت کے اندر اتر جاتا ہے ۔ یوں یہ کلام فطرت انسانی کو اس کے ہر پہلو اور ہر راستے سے متاثر کرتا ہے اور اس پر یوں اثر انداز ہوتا ہے کہ کوئی اور کلام اس پر اس طرح اثر انداز نہیں ہوسکتا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کلام میں اللہ کی جانب سے ایک قوت ودیعت کردی گئی ہے اور اس کے سوا دوسرے لوگوں کے کلام کے اندر اس قسم کی کوئی قوت نہیں ہوتی ۔ کتاب اللہ کی برکات کے بارے میں یہاں مزید کہنا ہمارے لئے ممکن نہیں اور اگر ہم اس موضوع پر کلام جاری بھی رکھیں تو اس کا حق ادا کرنا کسی انسان کے لئے ممکن ہی نہیں ہے ۔ بس اللہ کی یہ بات کافی وشافی ہے کہ یہ کلام مبارک ہے اور فصل الخطاب پر مشتمل ہے ۔ (آیت) ” مصدق الذی بین یدیہ “۔ (6 : 92) یہ سابقہ کتب کی تصدیق کرنے والی ہے ۔ “ یعنی یہ ان تمام کتابوں کی تصدیق کرتی ہے جو کبھی بھی اللہ کی جانب سے اتری ہیں لیکن یہ کتاب ان کتابوں کی تصدیق ان کی اصلی شکل میں کرتی ہے ‘ اس شکل میں نہیں جن میں ان کتابوں کو ان کے ماننے والوں کی مختلف کانفرنسوں نے پیش کیا اور کہا کہ یہ کتاب اللہ کی طرف سے ہے ۔ یہ کتاب کتب سابقہ کی تصدیق اس لئے کرتی ہے کہ اصول و عقائد کے اندر یہ کتاب جو سچائی پیش کرتی ہے ‘ وہ ان کتب سابقہ کے اندر بھی موجود ہے ۔ رہی شریعت اور قوانین تو اللہ کی سنت یہ ہے کہ اللہ ہر امت کے لئے علیحدہ شریعت اور علیحدہ منہاج وضع کیا کرتا ہے لیکن یہ منہاج اور یہ شریعت دین کے عظیم اصولوں کی روشنی میں طے ہوتے ہیں ۔ جو لوگ اسلام کی تعریف کرتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ یہ پہلا دین ہے جس نے مکمل توحید کا نظریہ پیش کیا اور یہ کہ رسالت اور رسولوں کے بارے میں اس دین نے سب سے پہلے مکمل تصور پیش کیا ۔ آخرت اور حساب و کتاب کے بارے میں سب سے پہلے مکمل نظریہ پیش کیا ۔ ایسے لوگوں کا مقصد تو یہ ہوتا ہے کہ وہ اسلام کی تعریف کریں ۔ ایسے لوگوں نے دراصل قرآن کریم کا مطالعہ نہیں کیا ہوتا ۔ اگر انہوں نے قرآن کریم کا مطالعہ کیا ہوتا تو وہ لوگ بسہولت معلوم کرلیتے کہ قرآن کے مطابق تمام رسولوں نے مکمل اور خالص توحید کا نظریہ اور عقیدہ پیش کیا جس کے اندر شرک کا شائبہ تک نہ تھا ‘ اور یہ کہ تمام رسولوں نے رسالت کی حقیقت بیان کی اور سب نے یہی کہا کہ وہ کسی کے نفع ونقصان کے مالک نہیں ہیں ۔ وہ غیب نہیں جانتے اور یہ کہ وہ کسی کے نفع ونقصان کے ملک نہیں ہیں ۔ وہ غیب نہیں جانتے اور یہ کہ وہ کسی کے رزق میں نہ کمی کرسکتے ہیں اور نہ زیادتی ۔ تمام رسولوں نے اپنی اپنی قوم اور امت کو آخرت کی جواب دہی کا احساس دلایا اور کہا کہ تم کو وہاں حساب و کتاب سے سابقہ پیش ہوگا ۔ تمام رسولوں نے ایک ہی قسم کے اساسی عقائد ونظریات پیش کئے ۔ قرآن کریم جو آخری کتاب ہے اس نے ان تمام سابقہ کتب کی تصدیق کی ۔ اسلام کے بارے میں یہ تعریفی جملے جن کا ذکر ہوا یورپین تصورات کا چربہ ہیں اور یورپین تصور یہ ہے کہ تمام آسمانی مذاہب ترقی پذیر ہیں اور وہ ترقی کے مختلف مراحل سے گزرے ہیں ۔ جوں جوں قوموں نے ترقی کی ‘ ان مذاہب کے تصورات میں بھی ترقی ہوتی رہی ۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ اسلام کے کسی اصول کو منہدم کرکے اسلام کی تعریف و توصیف نہیں کی جاسکتی لہذا تمام لکھنے والوں اور تمام پڑھنے والوں کو چاہئے کہ وہ ایسی باتیں نہ لکھیں اور نہ ایسی باتیں پڑھیں ۔ اور یہ آخری کتاب کیوں نازل کی گئی ؟ تاکہ رسول اللہ ﷺ اہل مکہ اور اس کے اردگرد جو لوگ بستے ہیں ان کو ڈرائیں ۔ (آیت) ” لتنذر ام القری ومن حولھا “۔ (6 : 92) تاکہ تم ام القری اور اس کے ارد گرد بسنے والوں کو دراؤ۔ “ مکہ مکرمہ کو ام القری اس لئے کہا گیا کہ اس میں وہ گھر ہے جسے سب سے پہلے اللہ وحدہ کی عبادت کے لئے تعمیر کیا گیا اور اسے امن اور لوگوں کے آنے جانے کی جگہ قرار دیا گیا ۔ فقط انسانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ ہر زندہ چیز کے لئے اسے جائے امن قرار دیا گیا اور مکہ مکرمہ ہی سے تمام روئے زمین کے باشندوں کے لئے دعوت اٹھی ۔ اس سے قبل تمام انبیاء کی دعوت کبھی دعوت عامہ نہیں رہی اور یہ ام اس لیے بھی ہے کہ یہاں تمام اہل ایمان حج کے لئے آتے ہیں تاکہ یہاں سے دعوت اسلامی کو لے کر دنیا میں پھیل جائیں ۔ اس آیت سے وہ مراد نہیں جو مغربی مستشرقین سے نکالی ہے کہ دعوت اسلامی صرف اہل مکہ اور اس کے اردگرد بسنے والے لوگوں کے لئے ہے۔ مستشرقین اس آیت کا یہ مفہوم اس طرح نکالتے ہیں کہ اسے دوسرے قرآن مجید ہے کاٹ کر پڑھتے ہیں اور یہ اخذ کرتے ہیں کہ پہلے پہل حضرت نبی اکرم ﷺ کا مقصد صرف یہ تھا کہ اہل مکہ اور چند دوسرے شہروں کے لوگوں تک اپنی دعوت کو محدود رکھیں مگر بعد میں آپ نے اپنی دعوت کو پھیلائیں ۔ اس کے بعد آپ نے یہ ارادہ کیا کہ اسے اور آگے بڑھایا جائے ۔ آپ کے ذہن میں یہ خیال بعض اتفاقات کی وجہ سے پیدا ہوا یعنی مدینہ کی طرف ہجرت کرنے اور وہاں حکومت قائم ہوجانے کی وجہ سے ‘ لیکن ان لوگوں نے اسلام اور نبی اکرم ﷺ پر یہ عظیم افتراء باندھا ہے اس لئے کہ دعوت کے ابتدائی دنوں ہی میں اللہ نے حضور ﷺ کو کہہ دیا تھا ۔ (آیت) ” وما ارسلنک الا رحمۃ اللعلمین “۔ (21 : 107) اور ہم نے تجھے پورے جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے ۔ “ (آیت) ” وما ارسلنک الا کافۃ للناس بشیرا ونذیرا “۔ (34 : 28) اور ہم نے آپ کو تمام انسانوں کے لئے بشیرونذیر بنا کر بھیجا ہے ۔ “ یہ اس دور کی بات ہے جب دعوت اسلامی مکہ میں شعب ابو طالب میں محصور تھی اور اسے سخت مشکلات کا سامنا تھا ۔ (آیت) ” وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُونَ بِالآخِرَۃِ یُؤْمِنُونَ بِہِ وَہُمْ عَلَی صَلاَتِہِمْ یُحَافِظُونَ (92) ” اور لوگ آخرت کو مانتے ہیں وہ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں اور ان کا حال یہ ہے کہ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں ۔ “ اور وہ لوگ جو اس حقیقت پر ایمان لاتے ہیں کہ ایک دن ہم نے اپنی زندگی کا حساب و کتاب دینا ہے ‘ وہ اس بات پر بھی ایمان لاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ لازما رسول بھیجتا ہے اور وہ رسولوں کی طرف وحی کرتا ہے ۔ ایسے لوگ قرآن مجید کی تصدیق کرنے میں کوئی دقت محسوس نہیں کرتے بلکہ یہ ایمان انہیں اس تصدیق پر آمادہ کرتا ہے اور پھر وہ اپنے اس ایمان بالاخرت اور ایمان بالکتاب کی وجہ سے اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں تاکہ ان کا تعلق ذات باری سے قائم و دائم ہے ۔ اور وہ نماز کی شکل میں اطاعت باری کا اظہار کرسکیں ۔ یہ انسانی نفسیات کی کیفیت ہے کہ جب کسی کے دل میں خوف آخرت پیدا ہوجائے اور اس کو قیام قیامت کا یقین ہوجائے تو ایسے نفوس اللہ کی جانب سے کتاب ہدایت کے نزول کو خود بخود مان لیتے ہیں اور اس کے بعد وہ نماز کی صورت میں اللہ کے ساتھ اپنا تعلق قائم کرلیتے ہیں ۔ قرآن کریم کے اندر جابجا جن انسانی نفسیات و کیفیات کو قلم بند کیا گیا ہے ‘ ان سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ رب العالمین کا سچا کلام ہے ۔ اب آگے اس لہر اور سبق کا آخری حصہ ہے ۔ یہ حصہ ایک خوفناک اور متحرک منظر پیش کرتا ہے ۔ یہ منظر الفاظ کی تصویر کے ذریعے نظروں کے سامنے اسکرین پر ہے ۔ اس منظر کے کردار وہ لوگ ہیں جو مشرک ہیں اور ظالم ہیں اور جن کا وطیرہ یہ ہے کہ یہ اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں ۔ یہ جعلی مدعیان نبوت ہیں جن کا دعوی یہ ہے کہ ان کی طرف وحی آتی ہے ۔ حالانکہ ان کی طرف کوئی وحی نہیں آتی ۔ یہ وہ لوگ جو یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ بھی قرآن مجید جیسا کلام پیش کرسکتے ہیں ۔ یہ لوگ حالت نزع میں ہیں اور ان کا ظلم اس قدر عظیم ہے کہ اس کے بارے میں انسان سوچ میں نہیں سکتا ۔ موت کے وقت فرشتے ہاتھوں میں ذرائع عذاب لے کر ان کی جان نکالنے کے لئے حاضر ہوں گے ۔ اس وقت ان کے چہروں پر ہوائیاں اڑ رہی ہوں گی اور یہ لوگ اس دنیا کی ہر چیز کا پیچھے چھوڑتے ہوئے جان دیں گے اور رخصت ہوں گے ۔
Top