Dure-Mansoor - Nooh : 7
وَ اِنِّیْ كُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوْۤا اَصَابِعَهُمْ فِیْۤ اٰذَانِهِمْ وَ اسْتَغْشَوْا ثِیَابَهُمْ وَ اَصَرُّوْا وَ اسْتَكْبَرُوا اسْتِكْبَارًاۚ
وَاِنِّىْ : اور بیشک میں نے كُلَّمَا : جب کبھی دَعَوْتُهُمْ : میں نے پکارا ان کو لِتَغْفِرَ لَهُمْ : تاکہ تو بخش دے ان کو جَعَلُوْٓا : انہوں نے ڈال لیں اَصَابِعَهُمْ : اپنی انگلیاں فِيْٓ اٰذَانِهِمْ : اپنے کانوں میں وَاسْتَغْشَوْا : اور اوڑھ لیے۔ ڈھانپ لیے ثِيَابَهُمْ : کپڑے اپنے وَاَصَرُّوْا : اور انہوں نے اصرار کیا وَاسْتَكْبَرُوا : اور تکبر کیا اسْتِكْبَارًا : تکبر کرنا
اور بلاشبہ جب میں نے انہیں بلایا تاکہ آپ ان کی مغفرت فرمائیں تو انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دے لیں اور اپنے کپڑے اوڑھ لیے اور اصرار کیا اور حد درجہ کا تکبر کیا
7۔ ابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت جعلوا اصابعہم فی اذنہم انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں رکھ لیں تاکہ آپ جو کہتے ہیں اس کو نہ سن سکیں۔ آیت واستغشوا ثیابہم اور انہوں نے اپنے کپڑے اوڑھ لیے۔ تاکہ وہ ان کے لیے ان جان ہوجائیں اور وہ ان کو نہ پہچان سکیں۔ آیت واستکبرا واستکبارا اور بہت بڑا تکبر کیا یعنی انہوں نے توبہ کرنا چھوڑ دی۔ 8۔ سعید بن منصور وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت واستغشوا ثیابہم یعنی انہوں نے اپنے چہروں کو ڈھانک لیا تاکہ وہ نوح (علیہ السلام) کو نہ دیکھیں اور نہ ہی آپ کا کلام سنیں۔ 9۔ عبد بن حمید نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت واسغشوا ثیابہم یعنی وہ کپڑوں میں لپٹ جاتے۔
Top