Dure-Mansoor - As-Saff : 10
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ : اے لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو هَلْ اَدُلُّكُمْ : کیا میں رہنمائی کروں تمہاری عَلٰي تِجَارَةٍ : اوپر ایک تجارت کے تُنْجِيْكُمْ : بچائے تم کو مِّنْ عَذَابٍ : عذاب سے اَلِيْمٍ : دردناک
اے ایمان والو ! کیا میں تمہیں ایسی تجارت بتاؤ جو تمہیں نجات دے دردناک عذاب سے
1۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ جب یہ آیت یا ایہا الذین اٰمنوا ہل ادلکم علی تجارۃ تنجیکم من عذاب الیم۔ اے ایمان والو ! کیا میں تمہیں ایسی سوداگری نہ بتاؤں جو تم کو ایک دردناک عذاب سے بچالے۔ نازل ہوئی تو مسلمانوں نے کہا اگر ہم اس تجارت کو جان لیتے تو ہم اس میں اپنے مالوں اور اپنے اہل و عیال کو لگادیتے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے اس تجارت کو بیان فرمایا کہ آیت تو منون باللہ ورسولہ کہ تم اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ ایمان لاؤ اور اللہ کے راستے میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کرو یہی تجارت ہے۔ 2۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے آیت یا ایہا الذین اٰنوا ہل ادلکم علی تجارۃ کے بارے میں روایت کیا کہ صحابہ کرام ؓ نے فرمایا اگر اللہ تعالیٰ اسے بیان نہ فرماتے اور اس پر رہنمائی نہ فرماتے تو لوگ افسوس کرتے رہتے کہ کاش وہ اس کے بارے میں جانتے ہوتے یہاں تک کہ وہ اس کا مطالبہ کرتے پھر اللہ تعالیٰ نے اس پر دلالت کرتے ہوئے فرمایا آیت تو منون باللہ ورسولہ الایۃ۔ 3۔ عبد بن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے آیت تنجیکم کو تخفیف کے ساتھ پڑھا۔
Top