Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-An'aam : 97
وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ النُّجُوْمَ لِتَهْتَدُوْا بِهَا فِیْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
وَهُوَ
: اور وہی
الَّذِيْ
: وہ جس
جَعَلَ
: بنائے
لَكُمُ
: تمہارے لیے
النُّجُوْمَ
: ستارے
لِتَهْتَدُوْا
: تاکہ تم راستہ معلوم کرو
بِهَا
: ان سے
فِيْ
: میں
ظُلُمٰتِ
: اندھیرے
الْبَرِّ
: خشکی
وَالْبَحْرِ
: اور دریا
قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيٰتِ
: بیشک ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں آیتیں
لِقَوْمٍ
: لوگوں کے لیے
يَّعْلَمُوْنَ
: علم رکھتے ہیں
اور وہ ایسا ہے جس نے تمہارے لئے ستاروں کو پیدا فرمایا تاکہ تم ان کے ذریعہ خشکی اور دریا کی اندھیریوں میں ہدایت پاؤ۔ ہم نے آیات کھول کر بیان کردی ہیں ان لوگوں کے لئے جو جانتے ہیں۔
(1) امام ابن بای حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت وھوالذی جعل لکم النجوم لتھتدوا بھا فی ظلمت البر والبحر کے بارے میں فرمایا کہ آدمی رات سے بھٹک جاتا ہے اس حال میں کہ اندھیرے میں ہوتا ہے اور راستے سے ہٹ جاتا ہے۔ (2) امام ابن ابی شیبہ، ابن منذر اور خطیب نے کتاب النجوم میں عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ سیکھو تم ستاروں سے وہ چیز جو تم کو راستہ دکھا دے تمہاری خشکی میں اور تمہاری تری میں پھر رک جاؤ۔ بلاشبہ اللہ کی قسم ان کو نہیں پیدا کیا گیا۔ مگر آسمان کی زینت کے لئے شیطانوں کو مارنے کے لئے۔ اور نشانیوں کے لئے جس سے آدمی راہ پاتا ہے۔ اور نسب میں سے سیکھو جو تم اس کے ذریعہ اپنے رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرسکو۔ اور سیکھو تم جو حلال کی گئی ہے تمہاری لئے عورتوں میں سے اور جو تم پر حرام کی گئی ہیں پھر رک جاؤ۔ (3) امام عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور خطیب نے کتاب النجوم میں قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ان ستاروں کو تین باتوں کے لئے بنایا ہے۔ اس کی بنایا ہے آسمان کی زینت کے لئے اور ان کو رائے کی رہنمائی کا ذریعہ بنایا۔ اور اس کو بنایا شیطانوں کو مارنے کے لئے اور جو شخص اس کے علاوہ اس میں سے کسی اور چیز کو لے گا تو اس نے اپنے رائے سے کہا اور اس نے اپنے حصے اور بخت کو نقصان پہنچایا اور اپنے نصیب کو ضائع کیا اور اسے حاصل کرنے کا تکلف کیا جس کے سبب کوئی علم حاصل نہیں ہوسکتا۔ اور لوگ جاہل اور ناواقف ہیں اللہ کے حکم کے ساتھ اور ان ستاروں میں غیب کی باتوں بتانے کو اختیار کرلیا۔ جس نے فلاں فلاں ستارے کے سبب شادی کی۔ اس کا انجام اس طرح ہوگا۔ اور جس نے فلاں فلاں ستارہ کے سبب سفر کیا اس کا انجام اس طرح اور اس طرح ہوگا قسم ہے میری عمر کی کوئی ستارہ ایسا نہیں ہے کہ جس سے کوئی سرخ یا کالا یا لمبا یا ٹھگنا یا حسن و بدصورتی پیدا کیا جاتا ہے۔ اگر کسی ایک کے پاس غیب کا علم ہوتا تو اس کو آدم (علیہ السلام) ضرور جانتے جن کو اللہ تعالیٰ اپنے ہاتھ سے پیدا فرمایا اور اس کے لئے فرشتوں کو سجدہ کرایا اور ہر چیز کے نام سکھائے۔ (4) امام ابن مردویہ اور خطیب نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سیکھو تم ستاروں میں سے وہ چیز کہ جس سے تم راہ پا جاؤ خشکی اور دریا کے اندھیروں میں پھر رک جاؤ۔ (5) امام خطیب نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ کچھ حرج نہیں کہ آدمی ستاروں سے وہ چیز سیکھ لے جو اس کو راد دکھائے خشکی میں اور تری میں اور چاند کی منزلوں کا بھی علم حاصل کرے۔ (6) ابن ابی حاتم اور مرہبی نے فضل العلم میں حمید الشامی (رح) سے روایت کیا کہ علم نجوم بھی آدم (علیہ السلام) کا علم ہے۔ (7) امام مرہبی نے حسن بن صالح (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن عباس ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ وہ علم ہے کہ لوگوں نے اس سے ستاروں کو ضائع کردیا۔ (8) امام خطیب نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے ستاروں کے حساب کے بارے میں پوچھا اور وہ آدمی آپ کو بتانے میں ہچکچاہٹ محسوس کرنے لگا۔ عکرمہ ؓ نے فرمایا میں نے ابن عباس ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا یہ ایسا علم ہے کہ جس کے ذریعہ لوگ عاجز ہوگئے اور میں اس بات کو دوست رکھتا ہوں کہ میں اس کو سیکھوں خطیب ؓ نے فرمایا کہ ان کی مراد وہ مباح قسم ہے جو عرب کے لوگ اس کے ساتھ خاص ہوتے ہیں (اس کے سیکھنے میں کوئی حرج نہیں) (9) امام زبیر بن نے موفقیات میں عبد اللہ بن حفص (رح) سے روایت کیا کہ عرب لوگوں میں کہانت قیافہ شناسی پرندے کو اڑا کر شگون لینا اور ستاروں کا علم اور حساب کا رواج عام تھا۔ اسلام نے کہانیت کو ختم کردیا۔ اور اسلام کے بعد میں باقی خصلتیں باقی رہیں۔ (10) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عظمۃ میں قرظی (رح) سے روایت کیا کہ اللہ کی قسم اہل زمین میں سے کسی ایک کے لئے آسمان میں کوئی ستارہ نہیں لیکن پیچھے لگتے تھے کہانت کی باتوں کے اور ستاروں کو بیماری کا ذریعہ بنا لیتے ہیں۔ (11) امام ابوداؤد اور خطیب نے سمرہ بن جندب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے خطبہ دیا اور رسول اللہ ﷺ کی حدیث ذکر کرتے ہوئے فرمایا اما بعد کہ لوگ گمان کرتے ہیں کہ سورج گرہن اور چاند گرہن اور ان ستاروں کا زوال ہوجانا اپنی جگہ سے زمین والوں میں سے کسی بڑے آدمیوں کی موت کا سبب اٹھتا ہے وہ بلاشبہ انہوں نے جھوٹ کہا لیکن یہ اللہ کی آیات ہیں۔ اس کے ذریعہ اس کے بندے آزمائے جاتے ہیں تاکہ وہ دیکھے کون ان میں سے اس کے لئے توبہ کرتا ہے۔ (12) امام خطیب نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ستاروں کے بارے میں سوال نہ کرو۔ اور قرآن کی تفسیر اپنے رائے سے بیان نہ کرو۔ اور صحابہ میں سے کسی کو گالی نہ دو ۔ کیونکہ یہ خالص ایمان ہے۔ (13) امام ابن مردویہ اور خطیب نے علی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ کو ستاروں میں غور وفکر سے منع فرمایا اور مجھ کو اچھی طرح پاک علم حاصل کرنے کا حکم فرمایا۔ (14) امام ابن مردویہ، مرہبی اور خطیب نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ستاروں میں غوروفکر سے منع فرمایا۔ (15) امام خطیب نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ کو ستاروں میں غوروفکر کرنے سے منع فرمایا۔ (16) امام طبرانی، ابو نعیم نے حلیہ میں اور خطیب نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب میرے صحابہ کا ذکر کیا جائے تو رک جاؤ۔ جب تقدیر کا ذکر کیا جائے تو رک جاؤ۔ اور جب ستاروں کا ذکر کیا جائے تو رک جاؤ۔ (17) امام ابو یعلی، ابن مردویہ اور خطیب نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں اپنی امت پر دو چیزوں کو خوف رکھتا ہوں کہ تقدیر کو جھٹلانا اور ستاروں کی تصدیق کرنا اور دوسرے لفظ میں یوں ہے مہارت حاصل کرنا ستاروں (کے علم) میں۔ (18) امام ابن ابی شیبہ، ابو داؤد اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص نے ستاروں کے علم میں سے کچھ حاصل کیا۔ اس نے جادو کا ایک حصہ حاصل کرلیا۔ جتنا اس میں اضافہ ہوگا اتنا یہ بھی بڑھتا جائے گا۔ (19) امام عبد الرزاق نے مصنف میں ابن ابی شیبہ اور خطیب نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا وہ قوم جو ستاروں میں دیکھتی ہے اور برجوں کا حساب لگاتی ہے میں ایسا کرنے والوں کو اخلاق والوں میں سے گمان نہیں کرتا۔ (20) امام خطیب نے میمون بن مھران (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے عرض کیا کہ مجھ کو وصیت کیجئے فرمایا میں تجھ کو تقوی کی وصیت کرتا ہوں اور بچ تو علم نجوم سے۔ کیونکہ وہ بلاتا ہے کہانت (یعنی غیب کی خبریں بتانے) کی طرف اور تو رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے کسی کا تذکرہ کرنے سے بچ مگر خیر کے ساتھ (اس کا تذکرہ کر) ورنہ اللہ تعالیٰ تجھ تو اوندھے منہ جہنم میں گرا دے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے ذریعہ دین کو ظاہر فرمایا اور تقدیر کے بارے میں کلام کرنے سے بچ۔ کیونکہ جو اس میں دو آدمی نہیں کلام کرتے مگر دونوں کو گناہ ملتا ہے۔ یا ان دونوں میں سے ایک کو گناہ ملتا ہے۔ (21) خطیب نے کتاب النجوم میں ایک ایسی سند کے ساتھ جسے ضعیف قرار دیا عطاء (رح) سے روایت کیا کہ علی بن ابی طالب ؓ سے کہا گیا کیا ستاروں کی کوئی اصل ہے۔ فرمایا ہاں انبیاء میں سے ایک نبی جس کو یوشع بن نون کہا جاتا تھا۔ اس کی قوم نے اس سے کہا ہم تجھ پر ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک کہ تو ہم کو مخلوق کی پیدائش اور اس کی موت کے بارے میں بتائیے اللہ تعالیٰ نے سورج چاند اور ستاروں کی طرف وحی بھیجی کہ پانی پر چلیں پھر یوشع بن نون کی طرف وحی کی کہ وہ اور اس کی قوم پہاڑ پر چڑھ جائے۔ وہ لوگ پہاڑ پر چڑھ گئے اور پانی پر کھڑے ہوگئے۔ یہاں تک کہ انہوں نے مخلوق کی پیدائش ان کی موت کو پہچان لیا۔ سورج چاند اور ستاروں کے چلنے اور رات اور دن کے اوقات کے سبب ان میں سے (ہر) ایک نے جان لیا کہ وہ کب مرے گا اور کب مریض ہوگا۔ اور کس کی اولاد ہوگی۔ اور کس کی اولاد نہ ہوگی راوی نے کہا کہ یہ لوگ اپنے زمانہ میں سے کچھ عرصہ تک (اس پر) باقی رہے۔ پھر داؤد (علیہ السلام) نے ان سے کفر پر قتال کیا۔ لڑائی میں داؤد کی طرف وہ لوگ نکلے جن کی موت کا وقت نہیں آیا تھا۔ اور جن کی موت کا وقت آچکا تھا اور ان کے پیچھے گھروں میں رہے۔ جس کی وجہ سے داؤد کے اصحاب میں سے قتال کرتے رہے اور ان میں سے کوئی بھی قتل نہ ہوا۔ داؤد نے فرمایا اے میرے رب میں نے تیری اطاعت پر قتل کیا (دشمنوں سے) اور ان لوگوں نے تیری نافرمانی پر قتل کیا میرے اصحابی قتل ہوگئے اور ان میں سے کوئی بھی قتل نہ ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ میں نے ان کو بتادیا تھا مخلوق کی پیدائش اور انکی موت کے بارے میں۔ تیری طرف جو آدمی تھے ان کی موت کا وقت نہیں آیا تھا۔ اور جن کی موت کا وقت حاضر ہوا تھا وہ اپنے گھروں میں رہ گئے اس وجہ سے تیرے اصحاب میں سے قتل ہوئے اور ان میں سے کوئی قتل نہ ہوا۔ داؤد (علیہ السلام) نے فرمایا اے میرے رب کس طرح آپ نے ان کو علم عطا فرمایا سورج چاند اور ستاروں کے چلنے سے اور رات اور دن کے اوقات کے بدلنے سے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو بلایا اور سورج کو ان پر روک دیا۔ اس کے سبب دن زیادہ ہوگیا اور اس زیادتی نے رات اور دن کو خلط ملط کردیا انہوں نے زیادتی کی مقدار کو نہیں پہچانا تو اس دن کا حساب گڈ مڈ ہوگیا۔ علی ؓ نے فرمایا اس وجہ سے ستاروں میں نظر کرنا ناپسند یدہ ہوگیا۔ (22) امام مرہبی نے فضل العلم میں حسن بن علی ؓ سے فرمایا جب اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی پر خیبر کو فتح فرمایا تو آپ نے کمان منگوائی اور اس کے سہارے کھڑے ہوگئے۔ اور آپ نے اللہ کی حمد بیان فرمائی اور اس چیز کا ذکر فرمایا جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو فتح و نصرت اور مدد سے نوازا تھا۔ پھر ان چیزوں سے منع فرمایا بدکاری کے لہر سے، سونے کی انگوٹھی سے، گدھوں کے نشانات سے۔ سخت اور کھدرا لباس پہننے سے، کتے کی قیمت سے، گھریلو گدھے کا گوشت کھانے سے، سونے کو سونے سے اور چاندی کو چاندی سے تبدیل کرنے سے اس طرح پر کہ ان کے درمیان زیادتی پائی جاتی ہے اور ستاروں میں غوروفکر کرنے سے۔ (23) امام مرہبی نے مکحول (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ نے فرمایا تو نجوم کی تعلیم نہ کرو کیونکہ یہ کہانت کی طرف دعوت دیتے ہیں۔ ستاروں کی تاثیرات پر اعتقاد نہ رکھیں (24) امام ابن مردویہ نے حسن کے طریق سے عباس بن عبد المطلب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے اس جزیرہ کو شرک سے پاک کردیا ہے جب تک ان کو ستارے گمراہ نہ کریں۔ (25) امام ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ابو جاد کی حروف کو سیکھنے والا ستاروں کے بارے میں اس کے لئے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ نے نزدیک (خیر کا) کوئی حصہ نہ ہوگا۔ اما قولہ : لفظ آیت وھو الذی انشاکم من نفس واحدۃ (26) امام ابن مردویہ نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (اللہ تعالیٰ نے) اپنے آگے آدم کو کھڑا کیا پھر اس کے دائیں کندھے پر ہاتھ مارا تو ان کی حالت میں سے ساری اولاد نکل آئی یہاں تک کہ انہوں نے زمین کو بھر دیا۔ قولہ تعالیٰ : لفظ آیت فمستقر ومستودع (27) سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور حاکم نے (اور اس کی تصحیح بھی کی ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت فمستقر ومستودع کے بارے میں فرمایا مستقر وہ جگہ جو رحم میں ہوتی ہے اور مستودع وہ امانت کی جگہ ہے جو مردوں اور چوپاؤں کی صلبوں میں رکھی جاتی ہے۔ اور دوسرے الفاظ میں یوں ہے مستقر وہ جگہ ہے جو رحم میں ہے اور زمین کے ظاہر اور باطن میں جو چیز زندہ ہیں اور جو مرچکی ہیں۔ اور دوسرے الفاظ میں یوں ہے۔ مستقر وہ جگہ ہے جو زمین میں ہے اور مستودع وہ جگہ ہے جو صلب میں ہے۔ (28) امام عبد الرزاق، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت فمستقر ومستودع کے بارے میں فرمایا کہ ان کے ٹھہرنے کی جگہ دنیا میں ہے اور ان کے امانت رکھنے کی جگہ آخرت میں ہے۔ (29) امام فریابی، سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور طبرانی نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ مستقر سے مراد رحم ہے اور مستودع سے مراد وہ جگہ ہے جس میں وہ مرے گا۔ (30) امام عبد الرزاق، سعید بن منصور اور ابن منذر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جب کسی آدمی کی کسی زمین پر موت آتی ہے تو کوئی ضرورت اسے وہاں تک پہنچا دیتی ہے۔ جب وہ اپنی مقررہ جگہ پر پہنچ جاتا ہے تو اس کی روح قبض کرلی جاتی ہے اور زمین قیامت کے دن کہے گی یہ وہ ہے جس کو تو نے مجھ میں امانت رکھا تھا۔ (31) امام ابو الشیخ نے حسن (رح) اور قتادہ (رح) دونوں حضرات سے روایت کیا کہ انہوں نے مستقر ومستودع کے بارے میں فرمایا کہ مستقر قبر میں ہے اور مستودع دنیا میں ہے قریب ہے کہ اسے اپنے صاحب کے ساتھ ملا دیا جائے۔ (32) امام ابو الشیخ نے عوف (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہر مستقر اور ہر مستودع کے بارے میں قیامت کے دن تک مجھے اس طرح خبر دی گئی جیسے کہ آدم کو سارے اسماء کا علم تھا۔ (33) امام ابو الشیخ نے ابن عباس (رح) سے روایت کیا کہ جس شخص کو اس کے دانت میں شکایت ہو تو وہ اپنے ہاتھ کو اس پر رکھ کر (یہ آیت) پڑھے لفظ آیت وھو الذی انشاکم من نفس واحدۃ الایہ (34) امام عبد بن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے پڑھا لفظ آیت فمستقر قاف کے نصب کے ساتھ۔ (35) امام عبد الرزاق نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ نے مجھ سے فرمایا کیا تو نے شادی کی ہے ؟ میں نے کہا نہیں آج تک میرے دل میں اس کا میلان پیدا نہیں ہوا انہوں نے فرمایا اگر وہ تیری صلب میں امانت ہے تو وہ یقینی طور پر نکلے گی۔ (36) امام ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت قد فصلنا الایت سے مراد ہے ہم نے آیات کو بیان کردیا ہے لفظ آیت لقوم یفقھون (یعنی اس قوم کے لئے جو سمجھتی ہے)
Top