Dure-Mansoor - Al-An'aam : 95
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا اَوْ قَالَ اُوْحِیَ اِلَیَّ وَ لَمْ یُوْحَ اِلَیْهِ شَیْءٌ وَّ مَنْ قَالَ سَاُنْزِلُ مِثْلَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ١ؕ وَ لَوْ تَرٰۤى اِذِ الظّٰلِمُوْنَ فِیْ غَمَرٰتِ الْمَوْتِ وَ الْمَلٰٓئِكَةُ بَاسِطُوْۤا اَیْدِیْهِمْ١ۚ اَخْرِجُوْۤا اَنْفُسَكُمْ١ؕ اَلْیَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ بِمَا كُنْتُمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ غَیْرَ الْحَقِّ وَ كُنْتُمْ عَنْ اٰیٰتِهٖ تَسْتَكْبِرُوْنَ
وَمَنْ : اور کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم مِمَّنِ : سے۔ جو افْتَرٰي : گھڑے (باندھے) عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر كَذِبًا : جھوٹ اَوْ : یا قَالَ : کہے اُوْحِيَ : وحی کی گئی اِلَيَّ : میری طرف وَلَمْ يُوْحَ : اور نہیں وحی کی گئی اِلَيْهِ : اس کی طرف شَيْءٌ : کچھ وَّمَنْ : اور جو قَالَ : کہے سَاُنْزِلُ : میں ابھی اتارتا ہوں مِثْلَ : مثل مَآ اَنْزَلَ : جو نازل کیا اللّٰهُ : اللہ وَلَوْ : اور اگر تَرٰٓي : تو دیکھے اِذِ : جب الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) فِيْ غَمَرٰتِ : سختیوں میں الْمَوْتِ : موت وَالْمَلٰٓئِكَةُ : اور فرشتے بَاسِطُوْٓا : پھیلائے ہوں اَيْدِيْهِمْ : اپنے ہاتھ اَخْرِجُوْٓا : نکالو اَنْفُسَكُمْ : اپنی جانیں اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ : آج تمہیں بدلہ دیا جائیگا عَذَابَ : عذاب الْهُوْنِ : ذلت بِمَا : بسبب كُنْتُمْ تَقُوْلُوْنَ : تم کہتے تھے عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر (بارہ میں) غَيْرَ الْحَقِّ : جھوٹ وَكُنْتُمْ : اور تم تھے عَنْ : سے اٰيٰتِهٖ : اس کی آیتیں تَسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر کرتے
بیشک اللہ دانوں اور گھٹلیوں کا پھاڑنے والا ہے، اور نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور نکالنے والا ہے مردہ کو زندہ سے، یہ اللہ ہے پھر تم کہاں الٹے چلے جا رہے ہو۔
(1) امام ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت فالق الحب والنوی یعنی پیدا کیا گھٹلی کو اور دانے کو۔ (2) امام عبد الرزاق، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فالق الحب والنوی یعنی پھاڑتا ہے دانے کو اور گھٹلی کو سبزے سے۔ (3) ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فالق الحب والنوی یعنی وہ دو پھٹن جو دانے اور گھٹلی میں پائی جاتی ہے۔ (4) سعید بن منصور، اور ابن منذر نے ابو مالک ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت فالق الحب والنوی یعنی وہ پھٹن جو گھٹلی اور دانے میں ہوتی ہے۔ (5) ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فالق الحب والنوی یعنی پھاڑنے والا ہے دانے کو کونپل سے اور پھاڑنے والا ہے گھٹلی کو کھجور سے۔ (6) عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابو مالک (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت یخرج الحی من المیت و مخرج المیت یعنی کھجور کو گھٹلی سے اور خوشے کو دانے سے لفظ آیت و مخرج المیت من الحی یعنی گھٹلی کو کھجور سے اور دانے کو خوشے سے۔ (7) ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت یخرج الحی من المیت و مخرج المیت من الحی کہ لوگوں کو زندہ کیا نطفہ سے اور نطفہ جو مردہ ہوتا ہے وہ نکلتا ہے زندہ لوگوں سے اور اسی طرح جانوروں اور نباتات کا سلسلہ بھی اس طرح ہوتا ہے۔ (مردہ سے زندہ کو اور زندہ سے مردہ کو پیدا فرماتے ہیں) (8) ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت فانی تو فکون یعنی کس طرح تم جھوٹ بولتے ہو۔ (9) ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فانی تو فکون یعنی کہاں تم پھرے جاتے ہو۔ (10) ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فانی تو فکون یعنی کس طرح تمہاری عقلیں اس سے گمراہ ہوتی ہیں۔
Top