Dure-Mansoor - Al-An'aam : 90
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْ١ؕ قُلْ لَّاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعٰلَمِیْنَ۠   ۧ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو هَدَى : ہدایت دی اللّٰهُ : اللہ فَبِهُدٰىهُمُ : سو ان کی راہ پر اقْتَدِهْ : چلو قُلْ : آپ کہ دیں لَّآ اَسْئَلُكُمْ : نہیں مانگتا میں تم سے عَلَيْهِ : اس پر اَجْرًا : کوئی اجرت اِنْ : نہیں هُوَ : یہ اِلَّا : مگر ذِكْرٰي : نصیحت لِلْعٰلَمِيْنَ : تمام جہان والے
یہ وہ لوگ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت دی سو آپ ان کی ہدایت کا اقتداء کریں۔ آپ فرما دیجئے کہ میں تو اس پر تم سے کسی معاوضہ کا سوال نہیں کرتا یہ تو صرف نصیحت ہے جہانوں کے لئے۔
(1) امام سعید بن منصوری، بخاری، نسائی، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، طبرانی اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت اولئک الذین ھدی اللہ فبھدھم اقتدہ یعنی رسول اللہ ﷺ کو حکم فرمایا کہ آپ ان انبیاء کی ہدایت کی اقتداء کریں اور آپ سورة ص میں سجدہ کرتے تھے۔ اور ابن ابی حاتم کے الفاظ میں صحابہ سے روایت ہے کہ میں نے ابن عباس سے پوشھا اس سجدہ کے بارے میں جو سورة ص میں ہے تو انہوں نے یہ آیت پڑھی اور فرمایا کہ تمہارے نبی کو حکم کیا گیا کہ داؤد (علیہ السلام) کی اقتداء کریں۔ (2) امام عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر اٹھارہ انبیاء کا ذکر فرمایا پھر اس بات کا حکم فرمایا کہ آپ ان کی اقتدا کریں۔ (3) امام عبد بن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے یوں پڑھا لفظ آیت فبھدھم اقتدہ کو وصل کلام میں ظاہر کر کے پڑھا ہے۔ اور اس میں ادغام نہیں کیا۔ (4) امام ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت قل لا اسئلکم علیہ اجرا کے بارے میں فرمایا اے محمد ﷺ آپ ان سے فرمادیجئے کہ میں تم سے سوال نہیں کرتا کسی دنیا کے سامان کا اس دین کے بدلے میں جس کی طرف میں تم کو بلاتا ہوں۔ واللہ اعلم
Top