Dure-Mansoor - Al-An'aam : 89
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحُكْمَ وَ النُّبُوَّةَ١ۚ فَاِنْ یَّكْفُرْ بِهَا هٰۤؤُلَآءِ فَقَدْ وَ كَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّیْسُوْا بِهَا بِكٰفِرِیْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے دی انہیں الْكِتٰبَ : کتاب وَالْحُكْمَ : اور شریعت وَالنُّبُوَّةَ : اور نبوت فَاِنْ : پس اگر يَّكْفُرْ : انکار کریں بِهَا : اس کا هٰٓؤُلَآءِ : یہ لوگ فَقَدْ وَكَّلْنَا : تو ہم مقرر کردیتے ہیں بِهَا : ان کے لیے قَوْمًا : ایسے لوگ لَّيْسُوْا : وہ نہیں بِهَا : اس کے بِكٰفِرِيْنَ : انکار کرنے والے
یہ وہ حضرات ہیں جن کو ہم نے کتاب دی اور حکمت اور نبوت عطا کی، سو اگر زمانہ موجود کے لوگ نبوت کا انکار کریں تو ہم نے اس کے لئے بہت سے لوگ ایسے مقرر کردیئے ہیں جو اس کا انکار کرنے والے نہیں ہیں۔
(1) امام ابن ابی حاتم نے حوثرہ بن بشیر (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی کو سنا کہ اس نے حسن (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت اولئک الذین اتینھم الکتب والحکم والنبوۃ کے بارے میں سوال کیا اے ابو سعید یہ کون لوگ ہیں فرمایا وہ لوگ ہیں جو اس آیت کے شروع میں ہیں (یعنی آیت کے شروع میں جن کا ذکر کیا گیا) (2) امام ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت اولئک الذین اتینھم الکتب والحکم کے بارے میں فرمایا کہ لفظ آیت الحکم سے مراد ہے عقل اور سمجھ۔ (3) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت فان یکفر بھا کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مکہ (اے مرد ہیں فرماتے ہیں) اگر انہوں نے قرآن کا انکار کیا لفظ آیت فقد وکلنا بھا قوما لیسوا بھا بکفرین (ہم نے اس کے لئے ایسے بہت لوگ مقرر کردیئے ہیں جو اس کا انکار نہیں کرتے) یعنی مدینہ والے اور انصار۔ (4) امام عبد الرزاق، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فان یکفر بھا ھولآء سے اہل مکہ اور کفار قریش مراد ہیں (پھر فرمایا) لفظ آیت فقد وکلنا بھا قوما لیسوا بھا بکفرین اور اس سے مراد انبیاء ہیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے اٹھارہ بیوں کو بیان فرمایا اور جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت فبھدھم اقتدہ (5) امام ابی ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابو جاء العطاری سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت فان یکفربھا ھولآء فقد وکلنابھا قوما لیسوا بھا بکفرین کے بارے میں فرمایا اس سے فرشتے مراد ہیں۔ (6) امام ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایمان والوں نے اختیار کرلیا تھا ایمان کو یعنی پہلے اس سے کہ ان کے پاس رسول اللہ تشریف لائے جب اللہ تعالیٰ نے آیت کو نازل فرمایا تو مکہ والوں نے اس کا انکار کردیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت فان یکفربھا ھولآء فقد وکلنابھا قوما لیسوا بھا بکفرین (7) امام عبد بن حمید نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ اس آیت کے بارے میں انہوں نے فرمایا اگر مکہ والوں نے اس (قرآن کا) انکار کیا ہے تو ہم نے اہل مدینہ میں سے انصار کو مقرر کردیا ہے اس کے ماننے کے لئے۔
Top