Dure-Mansoor - Al-An'aam : 84
وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ١ؕ كُلًّا هَدَیْنَا١ۚ وَ نُوْحًا هَدَیْنَا مِنْ قَبْلُ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِهٖ دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ وَ اَیُّوْبَ وَ یُوْسُفَ وَ مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَ١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَۙ
وَ : اور وَهَبْنَا : بخشا ہم نے لَهٗٓ : ان کو اِسْحٰقَ : اسحق وَيَعْقُوْبَ : اور یعقوب كُلًّا : سب کو هَدَيْنَا : ہدایت دی ہم نے وَنُوْحًا : اور نوح هَدَيْنَا : ہم نے ہدایت دی مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَ : اور مِنْ : سے ذُرِّيَّتِهٖ : ان کی اولاد دَاوٗدَ : داود وَسُلَيْمٰنَ : اور سلیمان وَاَيُّوْبَ : اور ایوب وَيُوْسُفَ : اور یوسف وَمُوْسٰي : اور موسیٰ وَهٰرُوْنَ : اور ہارون وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نَجْزِي : ہم بدلہ دیتے ہیں الْمُحْسِنِيْنَ : نیک کام کرنے والے
اور ہم نے ان کو اسحاق اور یعقوب عطا کیے اور ایک کو ہم نے ہدایت دی۔ اور اس سے پہلے ہم نے نوح کو ہدایت دی اور ان کی ذریت سے داؤد کو اور سلیمان کو اور ایوب کو اور موسیٰ کو اور ہارون کو۔ اور ہم اسی طرح نیک کاروں کو جزا دیتے ہیں۔
(1) امام ابن ابی حاتم نے ابو الحرب بن ابوالاسود (رح) سے روایت کیا کہ حجاج نے یحییٰ بن یعمر کی طرف لکھ بھیجا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ حسن اور حسین ؓ نبی ﷺ کی اولاد میں سے ہیں اور تو اس کو اللہ کی کتاب میں پاتا ہے۔ اور میں نے اس کو اول سے لے کر آخر تک پڑھا ہے۔ مگر میں نے اس کو نہیں پایا۔ تو یحییٰ بن یعمر نے فرمایا کیا تو نے سورة انعام نہیں پڑھی لفظ آیت ومن ذریتہ داؤد وسلیمن سے لے کر لفظ آیت ویحییٰ و عیسیٰ تک اور فرمایا کیا عیسیٰ ابراہیم کی اولاد میں سے نہیں ہیں حالانکہ وہ ان کے باپ نہیں ہیں حجاج نے کہا تو نے سچ کہا ہے۔ (2) امام ابو الشیخ، حاکم اور بیہقی نے عبد المالک بن عمیر (رح) سے روایت کیا کہ یحییٰ بن یعمر حجاج کے پاس آئے حسین ؓ کا ذکر کیا یا تو حجاج نے کہا وہ نبی ﷺ کی اولاد میں سے نہیں ہے یحییٰ نے فرمایا تو نے جھوٹ کہا ہے حجاج نے کہا میرے پاس اس بات کے گواہ لاؤ جو آپ نے بات کہی ہے تو انہوں نے یہ آیت پڑھی لفظ آیت ومن ذریتہ داؤد وسلیمن سے لے کر لفظ آیت و عیسیٰ والیاس تک کہ اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ عیسیٰ ابراہیم کی اولاد میں سے ہیں اس کی ماں کی طرف سے حجاج نے کہا آپ نے سچ کہا۔ (3) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے محمد بن کعب (رح) سے روایت کیا کہ ماموں والد ہے۔ اور چچا بھی والد ہے۔ اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ کا نسب اس کے ماماؤں کی طرف کیا ہے اور فرمایا لفظ آیت ومن ذریتہ سے لے کر لفظ آیت و زکریا ویحییٰ و عیسیٰ تک۔ (4) امام ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ووھبنا لہ اسحاق و یعقوب کلا ھدینا ونوحا ھدینا اور ابراہیم کے بارے میں فرمایا لفظ آیت ومن ذریتہ داؤد وسلیمن سے لے کر لفظ آیت واسمعیل والیسع ویونس ولوطا وکلا فضلنا علی العلمین تک پھر ان انبیاء کے بارے میں فرمایا جن کا اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں نام لیا اور فرمایا لفظ آیت فبھدھم اقتدہ (یعنی انہی کے طریقہ پر آپ بھی چلیں) (5) امام عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت واجتبینھم سے مراد ہے لفظ آیت اخلصناھم (یعنی ہم نے ان کو خالص کرلیا) (6) امام ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولو اشرکوا لحبط عنھم ما کانوا یعملون سے ان لوگوں کا ارادہ فرمایا کہ جن کے بارے میں فرمایا کہ ہم نے ان کو ہدایت دی اور ہم نے ان کو فضیلت دی ہے۔
Top