Dure-Mansoor - Al-An'aam : 7
وَ لَوْ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ كِتٰبًا فِیْ قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوْهُ بِاَیْدِیْهِمْ لَقَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ هٰذَاۤ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِیْنٌ
وَلَوْ نَزَّلْنَا : اور اگر ہم اتاریں عَلَيْكَ : تم پر كِتٰبًا : کچھ لکھا ہوا فِيْ : میں قِرْطَاسٍ : کاغذ فَلَمَسُوْهُ : پھر اسے چھو لیں بِاَيْدِيْهِمْ : اپنے ہاتھوں سے لَقَالَ : البتہ کہیں گے الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) اِنْ هٰذَآ : نہیں یہ اِلَّا : مگر سِحْرٌ : جادو مُّبِيْنٌ : کھلا
اگر ہم اتار دیں آپ پر کاغذ میں لکھا ہوا کوئی نوشتہ پھر وہ اس کو اپنے ہاتھوں سے چھو لیں تب بھی کافر لوگ کہیں گے کہ یہ کچھ بھی نہیں ہے مگر صریح جادو ہے۔
(1) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے عوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولو نزلنا علیک کتبا فی قرطاس فلمسوہ بایدیھم یعنی اگر ہم آسمان سے کوئی صحیفہ نازل فرمائیں اس میں لکھا ہوا ہو اس کو اپنے ہاتھوں سے چھو بھی لیں۔ تو یہ بات ان کی تکذیب میں اور زیادہ کردیتی ہے۔ (2) امام عبد الرزاقد، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولو نزلنا علیک کتبا فی قرطاس کہ اس میں قرطاس سے مراد صحیفہ ہے۔ (3) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت فلمسوہ بایدیھم کے بارے میں فرمایا کہ اگر وہ اس کو (اپنی) آنکھوں سے دیکھ لیں اور اپنے ہاتھوں سے چھو لیں (تب بھی ایمان نہیں لائیں گے) ۔ (4) امام ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد سے روایت کیا کہ لفظ آیت فلمسوہ بایدیھم یعنی اس کو چھو لیں اور اس کی طرف دیکھ لیں تو اس کی تصدیق نہیں کریں گے۔
Top