Dure-Mansoor - Al-An'aam : 57
قُلْ اِنِّیْ عَلٰى بَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّیْ وَ كَذَّبْتُمْ بِهٖ١ؕ مَا عِنْدِیْ مَا تَسْتَعْجِلُوْنَ بِهٖ١ؕ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّٰهِ١ؕ یَقُصُّ الْحَقَّ وَ هُوَ خَیْرُ الْفٰصِلِیْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اِنِّىْ : بیشک میں عَلٰي : پر بَيِّنَةٍ : روشن دلیل مِّنْ : سے رَّبِّيْ : اپنا رب وَكَذَّبْتُمْ : اور تم جھٹلاتے ہو بِهٖ : اس کو مَا عِنْدِيْ : نہیں میرے پاس مَا : جس تَسْتَعْجِلُوْنَ : تم جلدی کر رہے ہو بِهٖ : اس کی اِنِ : صرف الْحُكْمُ : حکم اِلَّا : مگر (صرف) لِلّٰهِ : اللہ کیلئے يَقُصُّ : بیان کرتا ہے الْحَقَّ : حق وَهُوَ : اور وہ خَيْرُ : بہتر الْفٰصِلِيْنَ : فیصلہ کرنے والا
آپ فرمادیجئے کہ بیشک میں اپنے رب کی طرف سے دلیل پر ہوں اور تم نے اسے جھٹلادیا ہے۔ میرے پاس وہ نہیں ہے جس کی تم جلدی کرتے ہو۔ کسی کا حکم نہیں ہے سوائے اللہ کے، وہ حق کو بیان فرماتا ہے اور وہ فیصلہ کرنے والوں میں سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے۔
(1) امام ابن ابی شیبہ اور ابن منذر نے شعبی (رح) سے روایت کیا ہے اس کو یوں پڑھا لفظ آیت یقضی الحق (یعنی وہی حق فیصلے کرتا ہے) (2) امام دار قطنی نے الافراد میں اور ابن مردویہ نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو یوں پڑھایا لفظ آیت یقص الحق وھو خیر الفصلین (3) امام سعید بن منصور، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اس کو یوں پڑھتے تھے لفظ آیت یقص الحق اور وہ فرماتے تھے لفظ آیت نحن نقص علیک احسن القصص (4) امام ابن الانصاری نے ہارون (رح) سے روایت کیا کہ عبد اللہ ؓ کی قرأت میں لفظ آیت یقص الحق ہی ہے۔ (5) امام عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ہارون (رح) سے روایت کیا کہ عبد اللہ کی قرأت میں لفظ آیت یقص الحق ہے۔ (6) امام عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے یوں پڑھتے تھے لفظ آیت یقص الحق اور فرمایا اگر اس جگہ لفظ آیت یقضی ہو تو وہ بھی حق ہے۔ (7) امام ابن ابی شیبہ، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت لیقضی الامر بینی وبینکم کے بارے میں فرمایا البتہ قیامت قائم ہوگی۔
Top