Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-An'aam : 51
وَ اَنْذِرْ بِهِ الَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ اَنْ یُّحْشَرُوْۤا اِلٰى رَبِّهِمْ لَیْسَ لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ وَلِیٌّ وَّ لَا شَفِیْعٌ لَّعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
وَاَنْذِرْ
: اور ڈراویں
بِهِ
: اس سے
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
يَخَافُوْنَ
: خوف رکھتے ہیں
اَنْ
: کہ
يُّحْشَرُوْٓا
: کہ وہ جمع کیے جائیں گے
اِلٰى
: طرف (سامنے)
رَبِّهِمْ
: اپنا رب
لَيْسَ
: نہیں
لَهُمْ
: انکے لیے
مِّنْ
: کوئی
دُوْنِهٖ
: اس کے سوا
وَلِيٌّ
: کوئی حمایتی
وَّلَا
: اور نہ
شَفِيْعٌ
: سفارش کرنیوالا
لَّعَلَّهُمْ
: تاکہ وہ
يَتَّقُوْنَ
: بچتے رہیں
اور آپ اس کے ذریعے ان لوگوں کو ڈرایئے جو اس بات سے ڈرتے ہیں کہ وہ اپنے رب کے پاس ایسی حالت میں جمع کئے جائیں گے کہ نہ ان کا کوئی مددگار ہوگا اور نہ کوئی شفاعت کرنے والا۔ تاکہ یہ لوگ ڈر جائیں۔
(1) امام احمد، ابن جریر، ابن ابی حاتم، طبرانی، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور ابو نعیم نے حلیہ میں عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ قریش کی ایک جماعت نبی ﷺ کے پاس سے گزری اور آپ کے پاس صہیب، عمار، بلال، شہاب ؓ اور ان جیسے ضعیف مسلمان بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا اے محمد ﷺ کیا تو اپنی قوم میں سے ان لوگوں کے ساتھ راضی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے درمیان سے ان لوگوں پر احسان فرمایا کیا ہم ان لوگوں کے تابع ہوجائیں۔ ان کے اپنے پاس سے دور کر دیجئے اگر آپ نے ان کو دور کردیا تو شاید ہم آپ کی پیروی کرلیں۔ ان کے بارے میں قرآن نازل ہوا لفظ آیت وانذر بہ الذین یخافون ان یحشروا الی ربھم سے لے کر لفظ آیت واللہ اعلم بالظلمین تک۔ (2) امام ابن جریر اور ابن منذر نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ قرظہ بن عبد، عمرو بن نوفل، حارث بن عامر بن نوفل، معظم بن عدی بن الخیار بن نوفل جو عبد مناف میں سے کفار کے اشراف میں سے تھے۔ ابو طالب کے پاس آئے۔ انہوں نے کہا اگر تیرا بھتیجا ہم سے ان غلاموں کو ہٹا دے جو ہمارے غلام اور ہمارے دست نگر ہیں۔ تو ان کی عزت ہمارے سینوں میں بڑھ جائے گی۔ اور ہماری طرف سے اس کے لئے زیادہ فرمانبرداری ہوگی۔ اور ہم اس کی پیروی اور اس کی تصدیق میں زیادہ قریب ہوں گے۔ ابو طالب نے یہ بات نبی ﷺ کو بتائی عمر بن خطاب نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ اگر آپ ایسا کرلیں جیسا ہو چاہتے ہیں تاکہ ہم ان کی بات کی سچائی کو پرکھ سکیں تو اللہ تعالیٰ نے لفظ آیت وانذربہ الذین یخافون ان یحشروا الی ربھم سے لے کر لفظ آیت الیس اللہ باعلم بالشکرین تک آیات نازل فرمائیں۔ کہ یہ لوگ تھے بلال، عمار بن یاسر، سالم بن ابی حذیفہ، صبحا مولی اسید اور ابن مسعود کے اتحادیوں میں سے مقداد بن عمرو، واقد بن عبداللہ حنظلی، عمرو بن عبد عمر، ذوالشمالین اور مرثد بن ابی مرثد اور ان کی طرح کے اور لوگ بھی تھے۔ قریش میں سے آئمہ الکفر اور موالی اور حلفاء کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی فرمایا لفظ آیت وکذلک فتنا بعضھم ببعض لیقولوا الایہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو عمر بن خطاب متوجہ ہوئے اور انہوں نے اپنی بات سے عذر پیش کیا تو پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی لفظ آیت واذا جاءک الذین یومنون بایتنا اللہ کے ہاں غریب امیر کی تفریق نہیں (3) امام ابن ابی شیبہ، ابن ماجہ، ابو یعلی، ابو نعیم نے حلیہ میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے دلائل میں خباب ؓ سے روایت کیا کہ اقرع بن حابس تمیمی، عینیہ بن حصن الفرازی آئے اور انہوں نے نبی ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا پایا بلال کو صہیب کو عمار کو اور خباب کو اور کچھ لوگ ضعیف مومنین میں سے جب انہوں نے ان لوگوں کو آپ کے گرد بیٹھے ہوئے دیکھا تو ان کو حقیر جانا اور آپ کے پاس آئے اور آپ کی خلوت میں بیٹھنے کی گزارش کی۔ اور انہوں نے کہا ہم اس بات کو محبوب رکھتے ہیں کہ ہمارے لئے بیٹھنے کی علیحدہ جگہ بنا لیں۔ تاکہ عرب کے لوگ ہماری فضیلت کو جان لیں کیونکہ عرب کے وفد عنقریب آپ کے پاس آئیں گے۔ ہم کو شرم آتی ہے اگر ہم کو عرب کے لوگ ان غلاموں کے ساتھ بیٹھا ہوا دیکھیں۔ جب ہم آپ کے پاس آئیں تو یہ لوگ ہم سے دور ہوجائیں۔ جب ہم فارغ ہوجائیں تو پھر آپ ان کے پاس چاہیں تو بیٹھ جائیں اگر آپ چاہیں۔ آپ نے فرمایا ہاں (ٹھیک ہے) انہوں نے کہا ہمارے لئے اس بارے میں کچھ لکھ دیجئے آپ نے کاغذ منگوایا اور علی ؓ کو بلوایا تاکہ وہ لکھیں اور ہم ایک کونے میں بیٹھے تھے۔ اچانک جبرئیل (یہ آیت) لے کر نازل ہوئے لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی سے لے کر لفظ آیت فقل سلم علیکم کتب ربکم علی نفسہ الرحمۃ تو رسول اللہ ﷺ نے وہ کاغذ اپنے ہاتھ مبارک سے نیچے ڈال دیا۔ پھر آپ نے بلوایا تو ہم آپ کے پاس آگئے۔ اور آپ پڑھ رہے تھے لفظ آیت فقل سلم علیکم کتب ربکم علی نفسہ الرحمۃ ہم آپ کے پاس بیٹھ گئے جب آپ نے کھڑا ہونے کا ارادہ فرمایا تو آپ کھڑے ہوگئے اور ہم کو چھوڑ دیا اور اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت واصبر نفسک مع الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی یریدون وجھہ الایہ پھر ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھ گئے جب وہ وقت پہنچ جاتا کہ جس میں آپ کھڑے ہوجاتے تو آپ ہم کو چھوڑ دیتے یہاں تک کہ کھڑے ہوجاتے۔ (4) زبیر بن بکار نے اخبار المدینہ میں عمر بن عبد اللہ بن مھاجر (رح) جو عفرہ کے آزاد کردہ غلام تھے ان سے توبہ کے ستونوں کے بارے میں فرمایا کہ نبی ﷺ کی اکثر نفل نماز اس کی طرف ہوتی تھی۔ جب آپ صبح کی نماز ادا فرما لیتے تو اس کی طرف تشریف لے جاتے۔ پھر ضحفاء مساکین تکلیف والے اور نبی ﷺ کے مہمان اور مولفتہ القلوب تمام لوگ اس کے پاس آئے وہ جگہ بھی آتے جن کا رات کا گزارنا مسجد میں تھا راوی نے کہا اور یہ لوگ آپ کے ارد گرد حلقہ بنا لیتے اور آپ بھی صبح کی نماز کے مصلے سے ان کی طرف تشریف لے جاتے۔ اور ان پر تلاوت فرماتے جو اللہ تعالیٰ نے رات میں آپ پر اتارا تھا اور آپ ان کو گفتگو فرماتے اور وہ لوگ آپ سے باتیں کرتے رہتے یہاں تک کہ جب سورج طلوع ہوتا تو آپ کے پاس مال والے اور خوشحال لوگ آتے جب وہ آپ کو اپنے لئے فارغ اور تنہا نہ پاتے (تا کہ علیحدہ ہو کر آپ سے بات کریں) تو ان کے دلوں نے آپ کی طرف خواہش کی۔ اور آپ کے دل نے ان کی طرف خواہش کی۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری لفظ آیت واصبر نفسک مع الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی یریدون وجھہ جب ان کے بارے میں یہ حکم نازل ہوا۔ تو انہوں نے کہا یا رسول اللہ ! اگر آپ ان لوگوں کو ہم سے ہٹا دیں تو ہم آپ کے ساتھی اور آپ کے بھائی ہوں گے۔ اور ہم آپ سے جدا نہیں ہوں گے۔ تو اللہ عزوجل نے یہ آیت اتاری لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی (5) امام فریابی، احمد، عبد بن حمید، ومسلم نسائی، ابن ماجہ، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن حبان، ابو الشیخ، ابن مردویہ، حاکم ابو نعیم نے حلیہ میں بیہقی نے دلائل میں سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت چھ آدمیوں کے بارے میں نازل ہوئی میں، عبد اللہ بن مسعود، بلال، ھذیل، میں سے ایک آدمی اور دو اور آدمی۔ انہوں نے کہا یا رسول اللہ آپ ان (غریب لوگوں) کو ہٹالیں۔ ہم کو شرم آتی ہے کہ ہم ان لوگوں کے تابع ہوجائیں۔ نبی ﷺ کے دل میں اتنا سا خیال واقع ہوا جو اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ واقع ہوجائے تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی سے لے کر لفظ آیت الیس اللہ باعلم بالشکرین (6) امام عبد بن حمید، ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی سے مراد وہ نماز پڑھنے والے۔ حضرت بلال اور ابن ابی عبید تھے۔ دونوں محمد ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے قریش نے ان سے حقارت کرتے ہوئے کہا اگر یہ دونوں اور ان دونوں کی طرح (دوسرے غریب مسلمان) نہ ہوتے تو ہم آپ کے ساتھ بیٹھتے تو ان کے ہٹانے سے منع کردیا گیا۔ یہاں تک کہ فرمایا لفظ آیت الیس اللہ باعلم بالشکرین (7) عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ربیع بن انس (رح) سے روایت کیا کہ کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ کی مجلس کی طرف آگے بڑھ جاتے تھے۔ ان میں سے بلال، صہیب سلمان تھے آپ کی قوم میں سے کچھ سردار اور بڑے لوگ حاضر ہوئے۔ ان (غریب مسلمانوں) نے مجلس کو گھیرے کی وجہ سے یہ لوگ ایک کونے میں بیٹھ جاتے۔ اور کہتے لگے صہیب سلیمان فارسی اور بلال حبشی آپ کے پاس بیٹھے ہوئے ہیں اور ہم آتے ہیں تو ہم ایک کونے میں بیٹھ جاتے ہیں۔ یہ بات رسول اللہ ﷺ کو بتائی گئی کہ ہم اپنی قوم کے سردار اور بڑے لوگ ہیں (اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو) ہم آپ سے قریب ہوجاتے ؟ راوی نے کہا کہ آپ نے ایسا کرنے کا ارادہ فرمالیا مگر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم (8) امام ابن عساکر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ قریش کے بڑے لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور آپ کے پاس بلال، سلمان، صہیب اور انہی کی طرح دیگر افراد ام عبد کے بیٹے، عمار اور خباب بیٹھے ہوئے تھے۔ جب ان (غریب مسلمانوں) نے (آپ کے گرد) احاطہ کرلیا تو قریش کے بڑے لوگوں نے کہا کہ بلال حبشی، سلمان فارسی اور صہیب اور اگر آپ ان کو ہٹا دیتے تو ہم آپ کے پاس حاضر ہوتے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی یریدون وجھہ (9) امام ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی کے بارے میں فرمایا یعنی وہ عبادت کرتے ہیں اپنے رب کی صبح اور شام کو یعنی فرض نماز (پڑھتے ہیں) (10) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی کے بارے میں فرمایا کہ اس سے فرض نماز مراد ہے۔ یعنی صبح اور عصر کی نماز۔ (11) امام ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدوۃ والعشی کے بارے میں فرمایا کہ ان سے ذکر والے مراد ہیں کہ ان کو ذکر سے نہ ہٹاؤ سفیان ؓ نے فرمایا کہ یہ فقیر لوگ مراد ہیں (آپ ان کو دور نہ کیجئے) (12) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت وکذلک فتنا بعضھم ببعض کے بارے میں فرمایا کہ ان کے بعض کو غنی اور ان کے بعض کو فقیر بنا دیا گیا۔ غنی لوگوں نے فقیر لوگوں سے کہا لفظ آیت اھولاء من اللہ علیھم من بیننا یعنی ان لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے ہدایت دی۔ اور یہ انہوں نے مذاق کرتے ہوئے کہا۔ (13) عبد الرزاق، ابن جریر، ابن منذر اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وکذلک فتنا بعضھم ببعض یعنی ہم نے ان کے بعض کو بعض کی وجہ سے آزمایا۔ (14) امام ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت اھولاء من اللہ علیھم من بیننا یعنی اگر ان کو اللہ کے نزدیک کوئی عزت حاصل ہوتی تو ان کو یہ شریعت نہ پہنچتی۔ (15) امام ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت وکذلک بعضھم ببعض کے بارے میں فرمایا کہ غریب لوگ جو نبی ﷺ کے ساتھ تھے تو بڑے لوگوں نے کہا کہ ہم آپ پر ایمان لائیں گے (لیکن) جب ہم آپ کے ساتھ نماز پڑھیں گے تو یہ لوگ ہم سے پیچھے ہوجائیں اور ان کو چاہئے کہ یہ لوگ ہمارے پیچھے نماز پڑھیں۔ (16) امام فریابی، عبد بن حمید، مسدد نے مسند میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ماہان ؓ سے روایت کیا کہ ایک قوم نبی ﷺ کے پاس آئی اور انہوں نے کہا ہم لوگ بڑے گناہوں کو پہنچے ہیں۔ آپ نے ان کو کوئی جواب نہیں دیا۔ تو یہ لوگ لوٹ گئے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت اتاری) لفظ آیت واذا جاءک الذین یومنون بایتنا (الایہ) آپ نے ان کو بلوایا اور ان پر ان آیات کو پڑھا۔ (17) امام ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت سلم علیکم کے بارے میں خبر دی گئی کہ جب لوگ نبی ﷺ پر داخل ہوتے تھے تو آپ ﷺ پہلے انہیں فرماتے لفظ آیت سلم علیکم اور جب آپ ان سے ملاقات کرتے تو اسی طرح فرماتے۔ (18) امام عبد الرزاق، ابن منذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت وکذلک نفصل الایت یعنی ہم اس طرح آیات کو کھول کر بیان کرتے ہیں۔ (19) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولتستبین سبیل المجرمین سے مراد ہے کہ جن لوگوں نے آپ کو ان لوگوں کے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ قولہ تعالیٰ : لفظ آیت قد ضللت اذا وما انا من المھتدین (20) امام ابن ابی شیبہ، بخاری، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ اور ابن ابی حاتم نے ھزیل بن شرجیل (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی ابو موسیٰ اور سلمان بن ربیعہ کے پاس آیا اور ان دونوں سے بیٹی، بیٹے کی بیٹی اور بہن کے حصوں کے بارے میں پوچھا۔ تو انہوں نے کہا بیٹی کے لئے آدھا اور بہن کے لئے آدھا اور کہا تو عبد اللہ کے پاس جا کر پوچھ لے۔ عنقریب وہ بھی ہمارے موافقت کریں گے۔ وہ آدمی عبد اللہ ؓ کے پاس آیا اور اس کی بتایا تو انہوں نے فرمایا لفظ آیت قد ضللت اذا وما انا من المھتدین اور میں اس بارے میں ضرور فیصلہ کروں گا رسول اللہ ﷺ کے فیصلہ کے مطابق (پھر فرمایا) بیٹی کے لئے آدھا اور بیٹے کی بیٹی کے لئے چھٹا اور باقی بہن کے لئے۔
Top