Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-An'aam : 151
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَیْكُمْ اَلَّا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَیْئًا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا١ۚ وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ١ؕ نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَ اِیَّاهُمْ١ۚ وَ لَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ١ۚ وَ لَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ١ؕ ذٰلِكُمْ وَصّٰىكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
قُلْ
: فرمادیں
تَعَالَوْا
: آؤ
اَتْلُ
: میں پڑھ کر سناؤں
مَا حَرَّمَ
: جو حرام کیا
رَبُّكُمْ
: تمہارا رب
عَلَيْكُمْ
: تم پر
اَلَّا تُشْرِكُوْا
: کہ نہ شریک ٹھہراؤ
بِهٖ
: اس کے ساتھ
شَيْئًا
: کچھ۔ کوئی
وَّبِالْوَالِدَيْنِ
: اور والدین کے ساتھ
اِحْسَانًا
: نیک سلوک
وَلَا تَقْتُلُوْٓا
: اور نہ قتل کرو
اَوْلَادَكُمْ
: اپنی اولاد
مِّنْ
: سے
اِمْلَاقٍ
: مفلس
نَحْنُ
: ہم
نَرْزُقُكُمْ
: تمہیں رزق دیتے ہیں
وَاِيَّاهُمْ
: اور ان کو
وَلَا تَقْرَبُوا
: اور قریب نہ جاؤ تم
الْفَوَاحِشَ
: بےحیائی (جمع)
مَا ظَهَرَ
: جو ظاہر ہو
مِنْهَا
: اس سے (ان میں)
وَمَا
: اور جو
بَطَنَ
: چھپی ہو
وَلَا تَقْتُلُوا
: اور نہ قتل کرو
النَّفْسَ
: جان
الَّتِيْ
: جو۔ جس
حَرَّمَ
: حرمت دی
اللّٰهُ
: اللہ
اِلَّا بالْحَقِّ
: مگر حق پر
ذٰلِكُمْ
: یہ
وَصّٰىكُمْ
: تمہیں حکم دیا ہے
بِهٖ
: اس کا
لَعَلَّكُمْ
: تا کہ تم
تَعْقِلُوْنَ
: عقل سے کام لو (سمجھو)
آپ فرمادیجئے کہ آؤ میں تمہیں وہ چیز پڑھ کر بتاؤں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں، یہ کہ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ اور اپنے والدین کے ساتھ احسان کرو، اور اپنی اولاد کو تنگ دستی کے ڈر سے قتل نہ کرو ہم تم کو رزق دیں گے اور ان کو بھی، اور مت قریب جاؤ بےحیائی کے کاموں کے جو ان میں سے ظاہر ہیں اور جو پوشیدہ ہیں اور مت قتل کرو اس جان کو جسے اللہ نے حرام قرار دیا مگر حق کے ساتھ۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن کا اللہ نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم عقل سے کام لو۔
حرام باتوں کی اجمالی فہرست (1) امام ترمذی، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور طبرانی، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جس کو یہ بات خوش لگے کہ وہ محمد ﷺ کی وصیت کی طرف دیکھے کہ اس پر مہر بھی ہے تو اس کو چاہئے کہ ان آیات کو پڑھے لفظ آیت قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم سے لے کر لفظ آیت لعلھم یتقون تک۔ (2) امام عبد بن حمید، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابن مردویہ، حاکم نے (امام حاکم نے تصحیح اور ترمذی نے تحسین کی ہے) عبادہ بن صامت ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کون مجھ سے بیعت کرتا ہے ان تین آیات پر ؟ پھر (یہ آیت) تلاوت فرمائی لفظ آیت قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم تین آیات تک پھر فرمایا جو ان کو پورا کرے گا تو اس کا اجر اللہ پر ہے۔ اور جس نے ان میں سے کسی چیز کی کمی کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کو دنیا میں پکڑ لیا تو وہی اس کی سزا ہوگی اور جس کسی کو آخرت تک موخر کردیا تو اس کا معاملہ اللہ کی طرف ہے اگر چاہے تو اس کو پکڑے اور اگر چاہے تو اس سے درگزر فرمائے۔ (3) امام عبد بن حمید، ابو عبید اور ابن منذر نے منذر الثوری (رح) سے روایت کیا کہ ربیع بن خشیم نے فرمایا کیا تجھ کو یہ بات خوش لگے گی کہ تو محمد ﷺ کے مہر لگے ہوئے صحیفہ کو پالے۔ میں نے کہا ہاں پھر انہوں نے سورة انعام کے آخر سے ان آیات کو پڑھا لفظ آیت قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم آیات کے آخر تک۔ (4) امام ابن ابی شیبہ، ابن الضریس اور ابن منذر نے کعب ؓ سے روایت کیا کہ رات میں سب سے پہلے یہ آیات نازل ہوئی اور یہ دس آیات وہ ہیں جو سورة انعام کے آخر میں نازل کی گئیں۔ یعنی لفظ آیت قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم اس کے آخر تک۔ (5) امام ابو الشیخ نے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عدی بن الجبار (رح) سے روایت کیا کہ کعب ؓ نے سنا کہ ایک آدمی پڑھ رہا ہے لفظ آیت تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم الاتشرکوا بہ شیئا کعب ؓ نے اس سے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں کعب کی جان ہے یہ تو ریت میں پہلی آیت ہے۔ لفظ آیت بسم اللہ الرحمن الرحیم قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم آیات کے آخر تک۔ (6) امام ابن سعد نے مزاحم بن زفر (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے ربیع بن خشیم سے کہا محمد کو وصیت کیجئے کہ انہوں نے فرمایا میرے پاس صحیفہ لے آؤ تو اس میں لکھا ہوا تھا لفظ آیت قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم الآیات اس آدمی نے کہا میں تو آپ کے پاس آیا ہوں تاکہ آپ مجھے وصیت فرمائیں۔ تو انہوں نے فرمایا ان آیات کو لازم پکڑ لو یعنی ان آیات پر عمل کرو یہی میری وصیت ہے۔ (7) امام ابو نعیم اور بیہقی دونوں نے دلائل میں علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم فرمایا کہ اپنے آپ کو عرب کے قبائل پر پیش کرو (یعنی ان کو توحید کی دعوت دو ) تو آپ منی کی طرف نکلے میں اور ابوبکر ؓ بھی آپ کے ساتھ تھے اور ابوبکر انساب کے ماہر تھے۔ تو وہ ان کے گھروں اور ان کے خیموں کے باہر ٹھہر گئے۔ انہوں نے ان کو سلام کیا اور انہوں نے بھی سلام کا جواب دیا۔ اس قوم میں مفروق بن عمروھانی بن قبیصہ مثنی بن حارث اور نعمان بن شریک تھے اور قوم میں مفروق ابوبکر کے زیادہ قریب تھے اور مفروق غالب آچکا تھا پوری قوم پر گفتگو میں اور خوش زبانی میں وہ رسول اللہ ﷺ کی طرف متوجہ ہوئے اور ان سے کہا کس چیز کی طرف تو بلاتا ہے اے قریش کے بھائی۔ تو رسول اللہ ﷺ آگے بڑھے اور ان کے پاس بیٹھ گئے اور ابوبکر کھڑے ہو کر اپنے کپڑے سے آپ پر سایہ کر رہے تھے نبی ﷺ نے فرمایا میں تم کو بلاتا ہوں اس بات کی گواہی کی طرف اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور بلاشبہ میں اللہ کا رسول ہوں۔ اگر تم مجھے پناہ دو اور میری مدد کرو اور میری حفاظت کرو یہاں تک کہ میں اللہ کا حق ادا کروں جس کا مجھے حکم دیا گیا ہے۔ کیونکہ قریش غالب آچکے ہیں اللہ کے حکم پر اور انہوں نے اللہ کے رسول کو جھٹلا دیا ہے۔ اور وہ باطل کے سبب بےپرواہ ہوگئے ہیں اس حق سے، اور اللہ تعالیٰ وہی بےپرواہ ہے اور تعریف کیا ہوا ہے۔ اس نے کہا اور کس چیز کی طرف آپ بلاتے ہیں اے قریش کے بھائی ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت پڑھی لفظ آیت قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم الا تشرکوا بہ شیئا سے لے کر لفظ آیت تنقون تک تو مفروق نے ان سے کہا اور بھی کسی چیز کی طرف آپ بلاتے ہیں اے قریش کے بھائی اللہ کی قسم یہ زمین والوں کے کلام میں سے نہیں ہے۔ اگر یہ ان کے کلام میں ہوتا تو ہم اس کو پہچان لیتے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے (یہ آیت) بھی تلاوت فرمائی لفظ آیت ان اللہ یامر بالعدل والاحسان (النحل آیت 90) الایہ۔ مفروق نے ان سے کہا آپ نے دعوت دی ہے اللہ کی قسم قریشیو ! مکارم اخلاق اور محاسن اعمال کی طرف افسوس ہے تیری قوم پر کہ انہوں نے تجھ کو جھٹلا دیا اور تیری مخالفت کی۔ اور ھانی بن قبیصہ نے کہا میں نے تیری بات کو سنا اور میں نے تیری بات کو اچھا جانا اے قریش کے بھائی اور میں پسند کرتا ہوں اس چیز کو جس کے بارے میں تو نے بات کی پھر ان سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر تم کچھ دیر اس حالت میں ٹھہرے رہے تو اللہ تعالیٰ ان کے شہر اور ان کے اموال تم کو عطا کرے گا یعنی فارس کی زمین اور کسری کی نہریں تم کو عطا کردے گا۔ اور تم ان کی بیٹیوں کو بیاہ کر لاؤ گے کیا تم اللہ کی تسبیح اور اس کی پاکی بیان نہیں کرتے ؟ نعمان بن شریک نے آپ سے عرض کیا اللہ کی قسم اے قریشی یہ سب کچھ آپ کے لئے ہے تو رسول اللہ ﷺ نے (یہ آیت) تلاوت فرمائی لفظ آیت انا ارسلنک شاھدا ومبشرا ونذیرا وداعیا الی اللہ باذنہ وسراجا منیرا (الآیہ) پھر رسول اللہ ﷺ ابوبکر کے ہاتھ کو پکڑے ہوئے اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ ( 8) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولا تقتلوا اولادکم من املاق یعنی فاقہ کے خوف سے (اپنی اولاد کو قتل نہ کرو) پھر فرمایا زمانہ جاہلیت کے لوگ اپنی بیٹیوں کو فاقہ کے خوف سے قتل کردیتے تھے (اور فرمایا) لفظ آیت ولا تقربوا الفواحش ما ظھر منھا وما بطن یعنی برائی کے قریب نہ جاؤ چھپ کر اور اعلانیہ طور پر۔ (9) امام ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تقتلوا اولادکم من املاق کے بارے میں فرمایا کہ غربت کے خوف سے (اپنی اولاد کو قتل نہ کرو) یعنی لفظ آیت ولا تقربوا الفواحش ما ظھر منھا وما بطن یعنی زمانہ جاہلیت میں چھپ کر زنا کرنے کو عیب نہیں سمجھتے تھے اور اعلانیہ طور پر اس کو برا سمجھتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے زنا کو پوشیدہ طور پر اور کھلے طور پر حرام فرمادیا۔ ظاہری و باطنی گناہوں سے اجتناب (10) امام ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے عطاء کے طریق سے ابن عباس سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولا تقتلوا الفواحش ما ظھر منھا یعنی اعلانیہ طور پر اور لفظ آیت وما بطن یعنی چھپے طور پر (برائی کے قریب نہ جاؤ) (11) امام ابن ابی حاتم نے عمران بن حصین ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم بتاؤ کہ زنا چوری اور شراب پینا ان کے بارے میں تم کیا کہتے ہو ؟ صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں آپ نے فرمایا یہ (سب) برے کام ہیں ا اور ان میں سزا ہے۔ (12) امام ابن ابی حاتم نے ابو حازم رھاوی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اپنے مولا کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے لوگوں کا سوال برے کاموں کے بارے میں ہے۔ (13) امام ابن ابی حاتم نے یحییٰ بن جابر (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو برے کاموں میں سے یہ بات پہنچی ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں منع فرمایا کہ کوئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے۔ جب وہ اس کے لئے بچہ پیدا کرچکے تو اس کو طلاق دیدے بغیر کسی وجہ کے۔ (14) امام ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولا تقربوا الفواحش ما ظھر منھا کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد ماؤں اور بیٹیوں سے نکاح کرنا ہے۔ اور لفظ آیت وما بطن سے مراد ہے زنا۔ (15) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عکرمہ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تقربوا الفواحش ما ظھرمنھا کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد لوگوں کا ظلم ہے اور لفظ آیت وما بطن سے مراد ہے زنا اور چوری۔ (16) امام ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تقتلوا النفس کے بارے میں فرمایا یعنی مومن کی جان کہ اللہ تعالیٰ نے اس کا قتل کرنا حرام فرمادیا مگر حق کے ساتھ۔ (17) امام احمد، نسائی، ابن قانع، بغوی، ابن مردویہ نے سلمہ بن قیس اشجعی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع میں فرمایا خبردار وہ چار چیزیں ہیں (ان سے بچو) کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور کسی جان کو ناحق قتل نہ کرو جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام فرمادیا اور زنا نہ کرو اور چوری نہ کرو۔ راوی فرماتے ہیں کہ اس وقت مجھ سے زیادہ کوئی حریص نہیں تھا جب میں نے ان کو رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے۔ (18) امام ابن ابی حاتم نے عطیہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں فرمایا یعنی لفظ آیت ولا تقربوا مال الیتیم الا بالتیھی احسن میں احسن سے مراد مال کی تجارت اور اس میں نفع کی طلب کرنا۔ (19) امام ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولا تقربوا مال الیتیم الا بالتیھی احسن یعنی یتیم کے لئے ہی اس کے مال میں رغبت اور خواہش رکھنا ہے۔ یتیم کا مال کھانا حرام ہے (20) امام ابن ابی حاتم نے ابن زید سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولا تقربوا مال الیتیم الا بالتیھی احسن یعنی اچھا طریقہ وہ ہے کہ مروجہ طریقہ سے کھائے اگر وہ فقیر اور مفلس ہوجائے اور اگر غنی ہو تو نہ کھائے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ومن کان غنیا فلیستعفف ومن کان فقیرا فلیا کل بالمعروف (النساء آیت 60) کپڑا پہنانے کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے کپڑا پہنانے کے بارے میں کوئی ذکر نہیں فرمایا صرف کھانے کا ذکر فرمایا ہے۔ (21) امام ابو الشیخ نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولا تقربوا مال الیتیم کے بارے میں فرمایا کہ اس کے لئے (جائز) نہیں کہ اس کے مال میں سے ٹوپی یا پگڑی پہنے۔ مگر یہ کہ اس کا سامان اس کے سامان کے ساتھ ملا ہوا ہو۔ (22) امام ابن ابی حاتم نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت حتی یبلغ اشدہ کے بارے میں فرمایا یعنی جوان اور بالغ ہونا یہ ہے کہ جب اس کے لئے نیکیاں اور اس پر برائیاں لکھی جائیں۔ (23) امام ابن ابی حاتم نے محمد بن قیس (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت حتی یبلغ اشدہ کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد پندرہ سال کی عمر کو پہنچنا ہے۔ (24) امام ابو الشیخ نے ربیعہ بن ابی عبد الرحمن (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس آیت کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ لفظ آیت اشد سے مراد جوان اور بالغ ہونا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اس قول سے ہے۔ لفظ آیت وابتلوا الیتمی حتی اذا بلغوا النکاح (النساء آیت 6) (25) امام ابو الشیخ نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت الاشد سے مراد ہے بالغ ہونا۔ (26) امام ابن مردویہ نے سعیب بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے (یہ آیت) لفظ آیت واوفوا الکیل والمیزان بالقسط لا نکلف نفسا الا وسعھا تلاوت فرمائی اور فرمایا جس شخص نے اپنی طاقت کے مطابق ناپ تول پورا کردیا اور اللہ تعالیٰ جانتے ہیں اس کی نیت کی صحت کو ان دونوں کا پورا کرنے کی تو نہیں پکڑا جائے گا اور یہی مطلب ہے اس کا۔ (27) امام ابو الشیخ نے سعید بن جبیر سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت واوفوا الکیل والمیزان بالقسط کے بارے میں فرمایا کہ قسط سے مراد عدل ہے۔ (اور فرمایا) لفظ آیت لا نکلف نفسا الا وسعھا سے مراد طاقت ہے۔ (28) امام ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت بالقسط سے مراد عدل ہے۔ (29) امام ترمذی، ابن عدی، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے تاجروں کے گروہ ! بلاشبہ تمہیں ایک معاملہ سپرد کیا ہے کہ جس میں تم سے پہلی قومیں ہلاک ہوچکی ہیں اور وہ ہیں ناپ اور تول۔ (30) امام ابن مردویہ نے عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی قوم (جب) ناپ اور تول میں کمی کرتی ہے تو اللہ تعالیٰ ان پر بھوک کو مسلط کردیتے ہیں۔ (31) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت واذا قبلتم فاعدلوا یعنی حق بات کہو۔ (32) امام ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت واذا قلتم فاعدلوا ولو کان ذا قربی یعنی اگرچہ تیرے رشتہ دار ہوں تو اس میں بھی حق بات کہو۔
Top