Dure-Mansoor - Al-An'aam : 114
اَفَغَیْرَ اللّٰهِ اَبْتَغِیْ حَكَمًا وَّ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ اِلَیْكُمُ الْكِتٰبَ مُفَصَّلًا١ؕ وَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْلَمُوْنَ اَنَّهٗ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ
اَفَغَيْرَ اللّٰهِ : تو کیا اللہ کے سوا اَبْتَغِيْ : میں ڈھونڈوں حَكَمًا : کوئی منصف وَّهُوَ : اور وہ الَّذِيْٓ : جو۔ جس اَنْزَلَ : نازل کی اِلَيْكُمُ : تمہاری طرف الْكِتٰبَ : کتاب مُفَصَّلًا : مفصل (واضح) وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جنہیں اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے انہیں دی الْكِتٰبَ : کتاب يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے ہیں اَنَّهٗ : کہ یہ مُنَزَّلٌ : اتاری گئی ہے مِّنْ : سے رَّبِّكَ : تمہارا رب بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ فَلَا تَكُوْنَنَّ : سو تم نہ ہونا مِنَ : سے الْمُمْتَرِيْنَ : شک کرنے والے
تو کیا اللہ کے سوا کسی دوسرے فیصلہ کرنے والوں کو تلاش کروں حالانکہ اس نے تمہاری طرف مفصل کتاب نازل فرمائی ہے، اور جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی وہ جانتے ہیں کہ بلاشبہ آپ کے رب کی طرف سے اتاری ہوئی ہے۔ سو آپ شک کرنے والوں میں سے نہ ہوجائیں۔
(1) امام عبد الرزاق، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وھوالذی انزل الیکم الکتب مفصلا سے مراد ہے لفظ آیت مبینا یعنی انتہائی واضح۔ (2) امام ابن ابی حاتم نے مالک بن انس کے طریق سے ربیعہ (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے کتاب کو نازل فرمایا اور اس میں سنت کے لئے جگہ چھوڑ دی اور رسول اللہ ﷺ نے سنت بیان فرمائی اور اس میں ایک جگہ رائے کے لئے چھوڑ دی۔
Top