Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 92
وَ اَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِیْنَ الضَّآلِّیْنَۙ
وَاَمَّآ : اور لیکن اِنْ كَانَ : اگر ہے مِنَ الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والوں میں سے الضَّآلِّيْنَ : بہکے ہوئے لوگوں میں سے
اور جو شخص جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہوگا
30۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” واما ان کان من المکذبین الضالین۔ فنزل من حمیم (اور جو شخص تکذیب کرنے والے لوگوں میں سے ہوگا۔ تو کھولتے ہوئے پانی سے اس کی دعوت ہوگی) یعنی کافر دنیا کے گھ رکی طرف نہیں نکلے گا یہاں تک کہ کو لتے ہوئے پانی کا پیالہ پئیے گا۔ 31۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ جو شخص مرگیا اور وہ شراب پیتا تھا تو اس کا چہرہ جہنم کے انگاروں سے زخمی ہوگا۔ 32۔ احمد وابن المنذر وابن مردویہ نے عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ (رح) سے روایت کیا اور انہوں نے نبی ﷺ کے بعض اصحاب (رح) سے نقل کیا کہ آیت ” فاما ان کان من القربین فروح وریحان “ یعنی یہ حکم اس کے لیے دنیا میں ہے آیت ” واما ان کان من المکذبین الضالین۔ فنزل من حمیم وتصلیۃ جحیم “ اور یہ حکم بھی اس کے لیے دنیا میں پورا ہوگا۔ 33۔ احمد وابن المنذر وابن مردویہ نے عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو فلاں بن فلاں بن فلاں نے بیان کیا کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص اللہ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو پسند فرماتے ہیں اور جس شخص نے اس کی ملاقات کو ناپسند کیا تو وہ قوم روتے ہوئے گر پرے گی۔ اور کہتے گی ہم موت کو ناپسند کرتے تھے آپ نے فرمایا اب نہیں ہے۔ لیکن جب اس کو (موت) حاضر ہوگی۔ آیت ” فاما ان کان من المقربین۔ فروح و وجنت نعیم “ تو جب اس کو اس بات کی خوشخبری دی جائے گی تو وہ اللہ کی ملاقات کو پسند کرے گا۔ اور اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو پسند کریں گے۔ آیت ” واما ان کان من المکذبین الضالین فنزل من حمیم “ جب اس کو اس بات کی خبر سنائی جائے گی۔ تو وہ اللہ کی ملاقات کو ناپسند اور اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو ناپسند فرمائیں گے۔ 34۔ آدم بن ابی ایاس نے عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ آیات تلاوت فرمائیں۔ آیت ” فلولا اذابلغت الحلقوم “ سے لے کر آیت ” فروح وریحان۔ وجنۃ نعیم “ تک اور اس سے لے کر آیت ” فنزل من حمیم وتصلیۃ جحیم تک پھر فرمایا جب موت کا وقت ہوتا ہے تو اس سے کہا جاتا ہے۔ پھر اگر وہ دائیں طرف والوں میں سے ہے۔ تو وہ اللہ کی ملاقات کو پسند کرے گا تو تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو پسند کریں گے۔ اور اگر وہ اصحاب شمال (یعنی بائیں ہاتھ والوں) میں سے ہے۔ تو وہ اللہ کی ملاقات کو ناپسند کرے گا۔ اور اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو ناپسند کریں گے۔
Top