Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 19
لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ
لَّا يُصَدَّعُوْنَ : نہ سر ڈکھائے جائیں گے عَنْهَا : اس سے وَلَا يُنْزِفُوْنَ : اور نہ وہ بےجا بولیں گے
نہ اس سے ان کو درد سر ہوگا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا
31۔ عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وکأس من معین “ سے مراد ہے وہ جام جو شراب سے چھلکتے ہوئے ہوں گے۔ اور شراب وہاں پر جاری ہوگی ” معین “ سے مراد ہے جاری آیت ” لایصدعون عنہا ولا ینزفون “ یعنی اس کی وجہ سے نہ تو درد سر ہوگا اور نہ کسی کی عقل مغلوب ہوگی۔ (یعنی عقل میں فتور نہیں آئے گا) 32۔ عبد بن حمید نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” لا یصدعون عنہا ولا ینزفون “ سے مراد ہے کہ نہ ان کے سروں میں درد ہوگا اور نہ ان کی عقلیں ضائع ہوں گی۔ جنتیوں کو سر درد نہ ہوگا۔ 33۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” لایصدعون عنہا ولا ینزفون “ سے مراد ہے کہ ان کے سروں میں درد نہیں ہوگا اور نہ ان کی عقلوں میں فتور آئے گا۔ 34۔ عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے آیت ” لایصدعون عنہا ولا ینزفون “ کے بارے میں روایت کیا کہ جنت والے کھائیں گے اور پئیں گے اور ان کی عقل میں فتور نہیں آئے گا جیسے دنیا والوں کی عقل میں فتور آتا ہے جب وہ زیادہ کھا اور پی لیں اور فرماتے ہیں کہ وہ نہیں اکتائیں گے۔ 35۔ عبد بن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو یوں پڑھا آیت ” لایصدعون عنہا ولا ینزفون “ یاء کے رفع اور زاء کے کسرہ کے ساتھ۔ 36۔ ابن ابی شیبہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اہل جنت میں سے ایک آدمی کے پاس ایک پیالہ لایا جائے گا۔ اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھا ہوا ہوگا اور وہ اسے پی لے گا پھر وہ اپنی بیوی کی طرف متوجہ ہو کر کہے گا تحقیق میں نے اپنی نگاہوں میں ستر گنا اضافہ کرلیا ہے۔
Top