Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 15
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ
عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے ہوں گے مَّوْضُوْنَةٍ : سونے کی تاروں سے بنے ہوئے۔ بنے ہوئے
وہ لوگ سونے کے تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر
جنت کے پلنگ کا ذکر 19۔ ابن جریر وابن المنذر و بیہقی نے البعث ونشور میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت علی سرر موضونۃ (وہ لوگ سونے کے تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر ہوں گے) یعنی ان پلنگوں پر جو بچجھے ہوئے ہوں گے۔ 20۔ سعید بن منصور وہناد وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والبیہقی نے البعث میں ابن عباس ؓ سے آیت علی سرر موضونۃ کے بارے میں روایت کیا کہ ان پلنگوں پر جو بنے ہوئے ہوں گے سونے کی تاروں سے۔ 21۔ ابن ابی شیبہ وہناد ووعبد بن حمید وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت موضونہ سے مراد ہے سونے کی تاروں سے بنا ہوا۔ 22۔ ہناد نے سعید بن جبیر ؓ سے اسی طرح روایت کیا۔ 23۔ عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ موضونہ سے مراد ہے بنا ہوا اور یہ بہت مضبوط پلنگ ہوتا ہے۔ 24۔ الطستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن رزق (رح) نے ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت علی سرر موضونہ کے بارے میں پوچھا تو فرمایا ” الموضونہ “ سے مراد ہے ایسا پلنگ جس کو چاندی کی تاروں سے بنا جائے اور اس پر ستر بستر ہوں پھر فرمایا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں فرمایا ہاں کیا تو نے حسان بن ثابت ؓ کا یہ شعر نہیں سنا اعددت للہیجاء موضونۃ فضفاضۃ بالنہی بالباقع ترجمہ : میں نے تیار کیا ہیجا کے لیے ایک کشادہ پلنگ انتہائی دانش مندی اور زیرک مندی کے ساتھ
Top