Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 12
وَ لَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهُنَّ وَلَدٌ١ۚ فَاِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصِیْنَ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍ١ؕ وَ لَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ اِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّكُمْ وَلَدٌ١ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ تُوْصُوْنَ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍ١ؕ وَ اِنْ كَانَ رَجُلٌ یُّوْرَثُ كَلٰلَةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّ لَهٗۤ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ١ۚ فَاِنْ كَانُوْۤا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُمْ شُرَكَآءُ فِی الثُّلُثِ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصٰى بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍ١ۙ غَیْرَ مُضَآرٍّ١ۚ وَصِیَّةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَلِیْمٌؕ
وَلَكُمْ
: اور تمہارے لیے
نِصْفُ
: آدھا
مَا تَرَكَ
: جو چھوڑ مریں
اَزْوَاجُكُمْ
: تمہاری بیبیاں
اِنْ
: اگر
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہو
لَّھُنَّ
: ان کی
وَلَدٌ
: کچھ اولاد
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ
: ہو
لَھُنَّ وَلَدٌ
: ان کی اولاد
فَلَكُمُ
: تو تمہارے لیے
الرُّبُعُ
: چوتھائی
مِمَّا تَرَكْنَ
: اس میں سے جو وہ چھوڑیں
مِنْۢ بَعْدِ
: بعد
وَصِيَّةٍ
: وصیت
يُّوْصِيْنَ
: وہ وصیت کرجائیں
بِھَآ
: اس کی
اَوْ دَيْنٍ
: یا قرض
وَلَھُنَّ
: اور ان کے لیے
الرُّبُعُ
: چوتھائی
مِمَّا
: اس میں سے جو
تَرَكْتُمْ
: تم چھوڑ جاؤ
اِنْ
: اگر
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہو
لَّكُمْ وَلَدٌ
: تمہاری اولاد
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ لَكُمْ
: ہو تمہاری
وَلَدٌ
: اولاد
فَلَھُنَّ
: تو ان کے لیے
الثُّمُنُ
: آٹھواں
مِمَّا تَرَكْتُمْ
: اس سے جو تم چھوڑ جاؤ
مِّنْۢ بَعْدِ
: بعد
وَصِيَّةٍ
: وصیت
تُوْصُوْنَ
: تم وصیت کرو
بِھَآ
: اس کی
اَوْ
: یا
دَيْنٍ
: قرض
وَاِنْ
: اور اگر
كَانَ
: ہو
رَجُلٌ
: ایسا مرد
يُّوْرَثُ
: میراث ہو
كَلٰلَةً
: جس کا باپ بیٹا نہ ہو
اَوِ امْرَاَةٌ
: یا عورت
وَّلَهٗٓ
: اور اس
اَخٌ
: بھائی
اَوْ اُخْتٌ
: یا بہن
فَلِكُلِّ
: تو تمام کے لیے
وَاحِدٍ مِّنْهُمَا
: ان میں سے ہر ایک
السُّدُسُ
: چھٹا
فَاِنْ
: پرھ اگر
كَانُوْٓا
: ہوں
اَكْثَرَ
: زیادہ
مِنْ ذٰلِكَ
: اس سے (ایک سے)
فَھُمْ
: تو وہ سب
شُرَكَآءُ
: شریک
فِي الثُّلُثِ
: تہائی میں (1/3)
مِنْۢ بَعْدِ
: اس کے بعد
وَصِيَّةٍ
: وصیت
يُّوْصٰى بِھَآ
: جس کی وصیت کی جائے
اَوْ دَيْنٍ
: یا قرض
غَيْرَ مُضَآرٍّ
: نقصان نہ پہنچانا
وَصِيَّةً
: حکم
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
حَلِيْمٌ
: حلم والا
اور تمہارے لئے اس مال میں سے آدھا ہے جو تمہاری بیویاں چھوڑ جائیں اگر ان کے اولاد نہ ہو، سو اگر ان کے اولاد ہو تو تمہارے لئے اس مال کا چوتھائی ہے جو کچھ انہوں نے چھوڑا، اس وصیت کے نافذ کرنے کے بعد جو وہ وصیت کر گئیں اور اس قرضے کی ادائیگی کے بعد جو ان کے ذمہ ہے، اور ان کے لئے اس مال کا چوتھائی ہے جو تم نے چھوڑا اگر تمہارے اولاد نہ ہو، سو اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کے لئے آٹھواں ہے اس میں سے جو تم نے چھوڑا، اس وصیت کے نافذ کرنے کے بعد جو تم نے چھوڑا اگر تمہارے اولاد نہ ہو، سو اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کے لئے آٹھواں ہے اس میں سے جو تم نے چھوڑا، اس وصیت کے نافذ کرنے کے بعد جو تم وصیت کر گئے ہو، یا قرض کی ادائیگی کے بعد جو تمہارے ذمہ ہو۔ اور اگر مرنے والا کوئی مرد یا کوئی عورت ہو جس کو مورث بنایا جارہا ہو اور حال یہ ہے کہ اس کے ماں باپ میں سے کوئی نہ ہو اور نہ کوئی بیٹا بیٹی ہو اور نہ پوتا پوتی ہو اور اس نے کوئی بھائی یا بہن چھوڑی ہو، تو ان میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا حصہ ہے، سو اگر بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو وہ سب تہائی مال میں شریک ہوں گے اس وصیت کے نافذ کرنے کے بعد جس کی وصیت کی گئی ہو اور ادائے قرض کے بعد، اس حال میں کہ نقصان پہنچانے کی نیت نہ کی ہو، یہ حکم اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ تعالیٰ علیم ہے اور حلیم ہے
(1) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ولکم نصف ما ترک ازواجکم “ یعنی مرد کے لیے آدھا ہے جو اس کی بیوی نے ترکہ چھوڑا ہو مرنے کے بعد اگر اس کی اولاد نہ ہو اسی خاوند سے اور نہ کسی اور خاوند سے اور اگر اس عورت کا لڑکا ہے یا لڑکی ہے تو خاوند کے لئے چوتھائی ہے جو وہ چھوڑ جائے مگر وصیت اور قرض ادا کرنے کے بعد اور قرضہ وصیت سے پہلے ادا کیا جائے گا ” ولہن الربع “ اور خاوند کی اولاد نہ ہو اس عورت سے نہ ہی کسی اور عورت سے اور اگر خاوند کی اولاد ہے لڑکا ہے یا لڑکی ہے تو اس عورت کے لیے آٹھواں حصہ ہے اس مال میں جو خاوند چھوڑ گیا اور اگر مرد یا عورت کلالہ ہو اور کلالہ وہ میت ہے جس کا نہ لڑکا ہو اور نہ والد ہو (پھر فرمایا) لفظ آیت ” فان کانوا اکثر من ذلک “ یعنی اگر وہ ایک سے زیادہ ہیں دو سے لے کر دس تک یا اس سے بھی زیادہ۔ (2) سعید بن منصور وعبد بن حمید والدارمی وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم و بیہقی نے اپنی سنن میں سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ اس طرح پڑھا کرتے تھے لفظ آیت ” وان کان رجل یورث کللۃ ولہ اخ او اخت من ام “۔ (3) بیہقی نے شعبی (رح) سے روایت کیا ہے کہ نبی ﷺ کے اصحاب میں سے کسی کے بھی دادا کے موجود ہوتے ہوئے ماں کی طرف سے بھائیوں کو کوئی چیز عطا نہیں کی۔ (4) عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے ” ولہ اخ او اخت “ کے بارے میں روایت کیا کہ ان سے ماں شریک بھائی مراد ہیں اور وہ سب ایک تہائی مال میں شریک ہوتے ہیں اور فرمایا کہ ان کے مرد اور ان کی عورتیں اس میں برابر شریک ہوں گی۔ (5) ابن ابی حاتم نے ابن شہاب (رح) سے روایت کیا کہ عمر بن خطاب ؓ نے فیصلہ فرمایا کہ ماں شریک بہن بھائیوں میں وراثت برابر تقسیم فرمائی۔ راوی نے کہا کہ میں دیکھتا اس کے بعد کیا ہوگا اور اسی لئے یہ آیت بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” فان کانوا اکثر من ذلک فہم شرکاء فی الثلث “۔ (6) حاکم نے حضرت عمر وعلی وابن مسعود وزید ؓ سے ماں اور خاوند اور سگے بھائیوں اور ماں شریک بھائیوں کے بارے میں روایت کیا کہ حقیقی بھائی شریک ہوں گے ماں شریک بھائیوں سے ان کے ایک تہائی حصہ میں اس وجہ سے کہ یہ سب ایک ہی ماں کے بیٹے ہیں اور ان کو ماں نے قرابت میں زیادہ کردیا اور وہ سب شریک ہیں تہائی مال میں۔ (7) حاکم نے زید بن ثابت ؓ سے مشرکوں کے بارے میں روایت کیا ہے کہ بھاگ جاؤ ان کا باپ گدھا تھا باپ نے ان کی قرابت میں اضافہ کردیا ہے اور ان سب کو ایک تہائی میں شریک کیا۔ ” ان احادیث کا ذکر جو فرائض کے بارے میں وارد ہوئیں “ (1) حاکم اور بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ فرائض کو سیکھو اور اس کو لوگوں کو سکھاؤ کیونکہ وہ آدھا علم ہے اور وہ بھلا دیا جائے گا اور وہ سب سے پہلے میری امت میں سے اٹھا لیا جائے گا۔ (2) حاکم اور بیہقی نے حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا فرائض کو سیکھو اور اس کو لوگوں کو سکھاؤ میں ایک آدمی ہوں جس کو اٹھا لیا جائے گا عنقریب یہ علم بھی اٹھالیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہوں گے یہاں تک کہ جب دو آدمیوں میں فرائض کے بارے میں اختلاف ہوگا تو ان کے درمیان کوئی فیصلہ کرنے والے کو نہیں پاؤ گے۔ (3) حاکم نے ابن المسیب (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت عمر ؓ نے ابو موسیٰ ؓ کی طرف لکھا جب تم کھیل کود کرو تو تم تیر اندازی کھیلو اور جب تم آپس میں بات چیت کرو تو فرائج کو بیان کرو۔ (4) سعید بن منصور و بیہقی نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا ہے کہ فرائض کو سیکھو اور لہجے کو (سنت طریقے) سیکھو جیسے تم قرآن کو سیکھتے ہو۔ (5) سعید بن منصور و بیہقی نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا ہے کہ فرائض کو سیکھو کیونکہ وہ تمہارے دین میں سے ہے۔ (6) حاکم اور بیہقی نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ جو شخص تم میں سے قرآن کو پڑھے تو اس کو چاہیے کہ فرائض کو سیکھے پس اگر دیہاتی اس سے ملے اور کہے اے مہاجر ! کیا تو قرآن پڑھتا ہے پس وہ کہے ہاں ! میں پڑھتا ہوں تو دیہاتی کہے گا میں بھی قرآن پڑھتا ہوں پس دیہاتی کہے کیا تو نے فرائض کو سیکھا ہے ؟ اگر کہا ہاں تو دیہاتی کہے گا تو نے خیر زیادہ کیا اگر کہا نہیں تو دیہاتی کہے گا تیری کیا فضیلت ہے مجھ پر اے مہاجر !۔ (7) بیہقی نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ فرائض کو حج کو اور طلاق کے مسائل کو سیکھو کیونکہ یہ تمہارے دین میں سے ہے۔ (8) حاکم اور بیہقی نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری امت میں سب سے زیادہ علم فرائض کے جاننے والے زید بن ثابت ؓ ہیں۔ (9) بیہقی نے زہری (رح) سے روایت کیا ہے کہ اگر زید بن ثابت ؓ فرائض کو نہ لکھتے تو میں یہ دیکھتا ہوں کہ وہ لوگون سے چلا جاتا (یعنی علم الفرائض ختم ہوجاتا) ۔ (10) سعید بن منصور و ابوداؤد نے مراسیل میں اور بیہقی نے عطاء بن سیار ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ قباء کی طرف سواری پر تشریف لے گئے کہ آپ استخارہ کرنا چاہتے تھے پھوپھی اور خالہ کی میراث میں تو اللہ تعالیٰ نے حکم نازل فرمایا کہ ان دونوں کے لیے کوئی میراث نہیں۔ (11) بیہقی نے حضرت عمر بن خطاب سے روایت کیا ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے تعجب کی بات پھوپھی کے معاملہ میں کہ رشتہ دیتی ہے لیتی نہیں۔ وادی اور نانی کا چھٹا حصہ ہے (12) حاکم نے قبیصہ بن ذویب (رح) سے روایت کیا ہے کہ ایک دادی آئی حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے پاس اور ان سے کہا کہ میرا حق ہے پوتے کے مال میں یا نواسے کے مال میں جو مرگیا ہے آپ ؓ نے فرمایا میں اللہ کی کتاب میں تیرے لئے کوئی حق نہیں جانتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ سے بھی اس بارے میں کوئی چیز نہیں سنی اور عنقریب میں (صحابہ کرام ؓ سے سوال کروں گا (پھر) مغیرہ بن شعبہ ؓ نے گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کو چھٹا حصہ دیا تھا ابوبکر ؓ نے پوچھا تیرے ساتھ اس بات پر کون گواہ ہے تو محمد بن سلمہ ؓ نے اس بات پر گواہی دی تو حضرت ابوبکر ؓ نے ان کو چھٹا حصہ دے دیا۔ (13) حاکم نے زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا ہے کہ عمر ؓ نے جب ان سے دادا اور بھائیوں کی میراث کے بارے میں مشورہ لیا تو حضرت زید ؓ نے فرمایا کہ میرے رائے یہ ہے کہ بھائی زیادہ حق دار ہیں میراث کے اور حضرت عمر ؓ کی اس وقت کہ دادا کو زیادہ حق دار سمجھتے تھے بھائیوں سے پھر میں نے آپ سے اس بارے میں بحث کی اور اس کے لیے مثالیں بیان کیں اور حضرت علی ؓ اور حضرت ابن عباس ؓ نے بھی مثالیں بیان کیں یہ دونوں حضرات زید ؓ کی طرح مثالیں پیش کر رہے تھے سیلاب کی طرح (یعنی سیلاب کی تیزی کی طرح مثالیں پیش کر رہے تھے ) ۔ (14) حاکم نے عبادہ بن ثابت ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ فیصلہ فرمایا کہ دو دادیوں کو میراث میں سے چھٹا حصہ عطا فرمایا ان کے درمیان برابری کرتے ہوئے۔ (15) حاکم اور بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ سب سے پہلے حضرت عمر ؓ کو علم فرائض کی ضرورت پڑی آپ پر مسائل کی بھیڑ ہوگئی اور حصے ایک دوسرے کے ساتھ مل گئے آپ نے فرمایا اللہ کی قسم ! میں نہیں جانتا میں تمہارے ساتھ کیسے کروں اللہ کی قسم میں نہیں پاتا جو اس سے بہتر ہو کہ میں تم میں تقسیم کردوں حصوں کے مطابق پھر ان عباس ؓ نے فرمایا اللہ کی قسم ! اگر آگے کردو جس کو اللہ تعالیٰ نے آگے کیا ہے اور پیچھے کردو جس کو اللہ تعالیٰ نے پیچھے کیا تو اس کے فریضہ میں کوئی فرق نہ آتا اللہ کی قسم ! اگر آگے کر دو جس کو اللہ تعالیٰ نے آگے کیا ہے اور پیچھے کردو جس کو اللہ تعالیٰ نے ایک دوسرے حصہ کی طرف بھی کم کیا تو یہ وہ حصہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے آگے کیا اور ہر وہ حصہ جب وہ حصہ کم ہوا اور اس کے لیے باقی ماندہ بچا تو وہ حصہ جس کو اللہ تعالیٰ نے مؤخر کردیا پس جن کو مقدم کیا وہ زوجین اور ام ہے اور جن کو موخر کیا گیا وہ بہنیں اور بیٹیاں ہیں جب وہ وارث جمع ہوجائیں جن کو مقدم کیا گیا اور جن کو موخر کیا گیا تو وارثت تقسیم کرنا شروع کی جائے جن کو مقدم کیا گیا اور اس کو مکمل حق دیا جائے اور اگر کوئی چیز بچ جائے تو دوسرے کو مل جائے گی اور اگر کچھ بھی نہ بچے تو ان کے لیے کوئی چیز نہ ہوگی۔ (16) سعید بن منصور نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت نقل کی ہے کیا تم یہ رائے رکھتے ہو جو ذات عالج کے پہاڑ کے ریت کے ذرات کو جانتی ہے تو وہ مال میں نصف ثلث اور ربع بنائے گی بلکہ یہاں نصف کی صورت میں کل مال کو دو حصوں میں ثلث کی صورت میں کل مال کو تین حصوں میں ربع کی صورت میں چار حصوں میں تقسیم کریں گے۔ (17) سعید بن منصور نے عطاء (رح) سے روایت کیا ہے کہ میں نے ابن عباس ؓ سے کہا کہ بلاشبہ لوگ نہ میرے قول کو لیتے ہیں اور نہ آپ کے قول کو اگر میں اور آپ مرجائیں تو یہ لوگ میراث کو تقسیم نہیں کریں گے جس طرح آپ کہتے ہیں (اس پر) انہوں نے فرمایا چاہیے کہ وہ سب لوگ جمع ہوں اور ہم اپنا ہاتھ رکن (یعنی حجر اسود) پر رکھیں پھر ہم مباہلہ کریں اور جھوٹوں پر لعنت کریں اللہ تعالیٰ نے حکم نہیں فرمایا جو وہ کہتے ہیں۔ میراث میں عول کا قاعدہ (18) سعید بن منصور اور بیہقی نے اپنی سنن میں زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ پہلے آدمی ہیں جس نے فرائض میں عول کا قاعدہ جاری کیا اور اکثر جو چیز کے عول کو پہنچتی ہے وہ ہوتی ہے جب دو ثلث راس الفریضہ ہو۔ (19) سعید بن منصور نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے جو شخص چاہے میں مباہلہ کرنے کے لیے تیار ہوں حجر اسود کے پاس بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں دادے اور دادی کو ذکر نہیں فرمایا مگر وہ (ہمارے) آباء ہیں پھر یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” واتبعت ملۃ اباء ی ابراہیم واسحق و یعقوب “ ( یوسف آیت 38) ۔ (20) سعید بن منصور نے سعید بن مسیب سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہاری جرات کرنا دادا کے حصہ کے بارے میں (گویا) تمہاری جرات کرنا آگ پر۔ (21) عبد الرزاق نے حضرت عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ تمہاری جرات کرنا دادا کے بارے میں (گویا کہ) تمہاری جرات کرنا ہے جہنم کے جراثیم پر۔ (22) عبد الرزاق و سعید بن منصور نے حضرت علی ؓ سے روایت کیا ہے کہ جس شخص کو یہ پسند ہو کہ وہ دوزخ کے جراثیم میں گھسے اس کو چاہیے کہ فیصلہ کر دے دادا اور بھائیوں کے درمیان۔ (23) مالک و بخاری و مسلم نے اسامہ بن زید ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کافر مسلمان کا وارث نہیں ہوسکتا اور نہ مسلمان کسی کافر کا وارث ہوسکتا ہے۔ (24) سعید بن منصور نے عبد اللہ بن مغفل ؓ سے روایت کیا ہے کہ کسی فیصلہ نے مجھے تعجب میں نہیں ڈالا رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے فیصلہ کے بعد مگر حضرت معاویہ ؓ کے فیصلہ نے ہم لوگ ان کے وارث ہوتے ہیں اور وہ ہمارے وارث نہیں ہوتے جیسے کہ ان میں نکاح کرنا ہمارے لیے حلال ہے اور ان کے لیے ہم میں نکاح کرنا حرام ہے۔ (25) ابو داؤد اور البیہقی نے ابن عمرو ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قاتل کے لیے میراث میں سے کوئی چیز نہیں ملے گی۔ قولہ تعالیٰ : غیر مضار : (26) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر ؓ سے لفظ آیت ” من بعد وصیۃ یوصی بھا اودین غیر مضار “ کے بارے میں روایت کیا ہے اور نہ اقرار کرے کسی کے حق کا جو اس پر لازم نہ ہو اور ثلث سے زیادہ کی وصیت نہ کرے کہ وارثوں کو تکلیف پہنچائے۔ (27) عبد بن حمید ابن جریر وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ ” غیر مضار “ سے مراد ہے کہ اپنے اہل و عیال کی میراث میں تکلیف دینے والا نہ ہو۔ (28) النسائی وعبد بن حمید وابن ابی شیبہ نے مصنف میں وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم و بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ وصیت میں (کسی وارث کو) نقصان پہنچانا بڑے گناہوں میں سے ہے۔ (29) ابن جریر وابن ابی حاتم نے و بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا وصیت میں (کسی وارث کو) نقصان پہنچانا بڑے گناہوں میں سے ہے۔ وصیت ایک تہائی مال تک ہوسکتی ہے (30) مالک وطیالسی وابن ابی شیبہ واحمد و بخاری ومسلم و ابوداؤد و ترمذی و نسائی وابن خزیمہ وابن الجار و دوابن حبان نے سعد بن وقاص ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ بیمار ہوئے جس میں ان کو شفا ہوگئی نبی اکرم ﷺ ان کے پاس عیادت کے لیے تشریف لائے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے پاس مال بہت ہے اور میرا کوئی وارث نہیں مگر ایک بیٹی کیا میں دو تہائی مال صدقہ نہ کردوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں پھر میں نے عرض کیا آدھا مال صدقہ کر دوں ؟ آپ نے فرمایا تہائی اور یہ بھی زیادہ ہے بلاشبہ تیرا بچوں کو مالداری کی حالت میں چھوڑ جانا یہ اس سے بہتر ہے کہ تو ان کو محتاجی کی حالت میں چھوڑے کہ وہ لوگوں سے بھیک مانگتے پھریں۔ (31) ابن ابی شیبہ نے معاذ بن جبل ؓ روایت کیا ہے کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ایک تہائی کے مال صدقہ کرنے کا حکم فرمایا ہے تمہاری زندگی میں اضافہ کے لیے۔ (32) ابن ابی شیبہ و بخاری ومسلم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ لوگ تہائی حصہ کی بجائے چوتھائی حصہ صدقہ کیا کریں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تہائی زیادہ ہے۔ (33) ابن ابی شیبہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضرت عمر ؓ کے پاس وصیت میں ایک تہائی مال کا ذکر کیا گیا آپ نے فرمایا ایک تہائی (درمیانہ) ہے کم ہے نہ زیادہ ہے۔ (34) ابن ابی شیبہ نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں پانچویں حصہ کی وصیت کروں یہ مجھے زیادہ محبوب ہے کہ میں تہائی حصہ کی وصیت کروں اور جس نے چوتھائی کی وصیت کی تو گویا اس نے (ورثاء کے لیے) نہیں چھوڑا۔ (35) ابن ابی شیبہ نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا ہے کہ وہ لوگ کہتے تھے جو آدمی پانچویں حصہ کی وصیت کرتا ہے یہ افضل ہے اس آدمی سے جو چوتھے حصہ کی وصیت کرتا ہے اور جو آدمی چوتھے حصہ کی وصیت کرتا ہے یہ افضل ہے اس آدمی سے جو ایک تہائی کی وصیت کرتا ہے۔ (36) ابن ابی شیبہ نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا ہے کہ یہ کہا جاتا تھا چھٹا حصہ بہتر ہے تہائی سے وصیت کرنے میں۔ (37) ابن ابی شیبہ نے عامر شعبی (رح) سے روایت کیا کہ جس شخص نے وصیت کی نہ اس میں ظلم کرتا ہے اور نہ کسی کو نقصان پہنچاتا ہے تو اس کے لیے ایسا اجر ہوگا گویا اس نے اپنی زندگی اور صحت کے زمانہ میں صدقہ کیا ہو۔ (38) ابن ابی شیبہ نے ابراہیم سے روایت کیا ہے کہ میراث کی آیت نازل ہونے سے پہلے لوگ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ کوئی آدمی وصیت کرنے سے پہلے مرجائے۔
Top