Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Az-Zumar : 67
وَ مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ١ۖۗ وَ الْاَرْضُ جَمِیْعًا قَبْضَتُهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ السَّمٰوٰتُ مَطْوِیّٰتٌۢ بِیَمِیْنِهٖ١ؕ سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
وَمَا قَدَرُوا
: اور انہوں نے قدر شناسی نہ کی
اللّٰهَ
: اللہ
حَقَّ
: حق
قَدْرِهٖ ڰ
: اس کی قدر شناسی
وَالْاَرْضُ
: اور زمین
جَمِيْعًا
: تمام
قَبْضَتُهٗ
: اس کی مٹھی
يَوْمَ الْقِيٰمَةِ
: روز قیامت
وَالسَّمٰوٰتُ
: اور تمام آسمان
مَطْوِيّٰتٌۢ
: لپٹے ہوئے
بِيَمِيْنِهٖ ۭ
: اس کے دائیں ہاتھ میں
سُبْحٰنَهٗ
: وہ پاک ہے
وَتَعٰلٰى
: اور برتر
عَمَّا
: اس سے جو
يُشْرِكُوْنَ
: وہ شریک کرتے ہیں
اور ان لوگوں نے اللہ کی عظمت نہیں کی جیسی عظمت کرنا لازم تھا حالانکہ قیامت کے دن ساری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور تمام آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک ہے اور اس سے برتر ہے جو لوگ شرک کرتے ہیں
1:۔ سعید بن منصور واحمد بن عبد بن حمید (رح) (رح) علیہ ومسلم و ترمذی (رح) و نسائی (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر دارالقطنی نے الاسماء والصفات میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہود کے علماء میں سے ایک عالم رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا اے محمد ہم نے پایا ہے کہ اللہ تعالیٰ آسمانوں کو قیامت کے دن ایک انگلی پر اٹھائیں گے اور زمینوں کو ایک انگلی پر اور درختوں کو ایک انگلی اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور ساری مخلوق کو ایک انگلی پر۔ اور اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : میں بادشاہوں تو رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے یہاں تک کہ آپ کی داڑھیں ظاھیں ظاہر ہوگئیں عالم کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے یہ (آیت) پڑھی ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ “ (اور ان لوگوں نے اللہ کی ایسی عظمت نہیں کی جیسی عظمت اس کے لائق تھی قیامت کے دن زمین اس کی مٹھی کے نذر ہوگی۔ 2:۔ احمد و ترمذی (رح) (وصححہ) وابن جریر وابن مردویہ (رح) و بیہقی (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے ایک یہودی گزرا اور آپ بیٹھے ہوئے تھے اس نے کہا اے ابوالقاسم ! آپ کیسے کہتے ہیں جب اللہ تعالیٰ آسمانوں کو اس پر رکھیں گے اور شہادت کی انگلی سے اشارہ فرمایا اور زمینوں کو اس انگلی پر اور پہاڑوں کو اس پر اور ساری مخلوق کو اس پر رکھے گا اور ہر ایک کے ساتھ اس نے انگلیوں سے اشارہ کیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری۔ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ “ 3:۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم (رح) وابوالشیخ (رح) نے العظمہ میں سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ یہود نے رب تعالیٰ کی صفت کے بارے میں بات کی اور انہوں نے (ایسی باتیں) کیں جو وہ نہیں جانتے تھے اور جو انہیں نے نہیں دیکھیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ “۔ (اور ان لوگوں نے اللہ کی ایسی عظمت نہیں کی جیسی عظمت اس کے لائق تھی۔ 4:۔ ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ یہودیوں نے آسمانوں زمین اور فرشتوں کی پیدائش میں غور وفکر کیا وہ بہک گئے تو اندازہ لگانے لگے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ “۔ 5:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ربیع بن انس ؓ سے روایت کیا کہ جب یہ (آیت ) ” وسع کرسیہ السموت والارض (البقرہ آیت 188) نازل ہوئی تو انہوں نے کہا : یارسول اللہ ! یہ کس طرح سے کرسی ہے اور عرش کیسے ہوگا ؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ “۔ آسمان و زمین اللہ تعالیٰ کے قبضہ میں ہے : 6:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر وعبد بن حمید (رح) و بخاری (رح) ومسلم و نسائی (رح) وابن ماجہ وابن مردویہ (رح) اور بیہقی (رح) نے الاسماء والصفات میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن زمین کو قبض کرلیں گے اور آسمانوں کو اپنے داہنے ہاتھ میں لپیٹ لیں گے پھر فرمائیں گے میں بادشاہ ہوں زمین کے بادشاہ کہاں ہیں۔ 7:۔ سعید بن منصور (رح) وعبد بن حمید (رح) و بخاری (رح) ومسلم و نسائی (رح) وابن جریر (رح) وابن ماجہ (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابوالشیخ (رح) وابن مردویہ (رح) اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن یہ آیت منبر پر پڑھی (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ والسموت مطویت بیمینہ “ (اور انہوں نے اللہ کی ایسی عظمت نہیں کی جو اس کے لائق تھی قیامت کے دن ساری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور تمام آسمان اس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے) اور رسول اللہ ﷺ نے اس طرح اپنے ہاتھ سے فرمایا اور آپ اس کو آگے پیچھے حرکت دے رہے تھے کہ رب تعالیٰ اپنی ذات کی تعظیم بیان کرتے ہوئے فرمائیں گے میں جبار ہوں میں متکبر ہوں میں بادشاہ ہوں اور میں کریم ہوں اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ منبر کانپنے لگا یہاں تک کہ ہم نے کہا کہ منبر آپ کو نیچے گرا دے گا۔ 8:۔ احمد وعبد بن حمید و ترمذی (رح) وحاکم (رح) (وصححہ) وابن مردویہ (رح) و بیہقی (رح) نے البعث میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ مجھے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ والسموت مطویت بیمینہ “ کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں جبار ہوں پھر اللہ تعالیٰ اپنی عظمت بیان فرمائیں گے منبر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کانپنے لگا یہاں تک کہ ہم نے کہا کہ وہ ضرور آپ کو گرا دے گا۔ صحابہ ؓ نے پوچھا : یارسول اللہ ﷺ لوگ اس دن کہاں ہوں گے ؟ فرمایا جہنم کے پل پر۔ 9:۔ بزار وابن عدی وابوالشیخ نے العظمہ میں وابن مردویہ (رح) نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، منبر پر پڑھی یہاں تک کہ (آیت) ” عما یشرکون “ تک پہنچے۔ تو منبر کی یہ کیفیت تھی وہ (اس طرح) گیا اور آیا یہ تین مرتبہ ہوا۔ 10:۔ ابوا الشیخ فی العظمہ وابن مردویہ (رح) اور بیہقی (رح) نے الاسماء والصفات میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ ساتویں آسمان اور زمینوں کو اپنی مٹھی میں جمع کرے گا پھر فرمائے گا میں اللہ ہوں میں رحمن ہوں۔ میں بادشاہ ہوں میں قدوس ہوں میں سلام ہوں میں مؤمن ہوں میں مہیمن ہوں میں عزیز ہوں، میں جبار ہوں میں متکبر ہوں، میں وہ ہوں جس نے دنیا کو پیدا کیا حالانکہ کبھی بھی نہ تھا میں وہ ہوں کہ اس کو دوبارہ لوٹاؤں گا۔ کہاں ہیں (دنیائے) بادشاہ کہاں ہیں ؟ وہ جابرکہاں ہیں ؟۔ خوف خدا سے رونے کی فضیلت : 11:۔ طبرانی (رح) نے (ضعیف سند کے ساتھ) جریر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے اصحاب میں سے ایک جماعت سے فرمایا میں تم پر (سورۃ) زمر کی آخری آیات پڑھنے والا ہوں، جو شخص تم میں سے رویا جنت اس کے لئے واجب ہوگئی پھر ان کے پاس یہ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ “۔ سورة آخر تک پڑھی۔ ہم میں سے کچھ روئے اور ہم میں سے کچھ وہ تھے جو نہیں روئے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم نے رونے کی کوشش کی مگر نہ رو سکے آپ نے فرمایا میں اس کو تم پر پڑھوں گا جو شخص نہ روئے تو وہ رونے کی کوشش کرے۔ 12:۔ طبرانی (رح) بسند مقارب وابوالشیخ نے العظمہ میں ابومالک اشعری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : تین چیزیں میں نے اپنے بندوں سے غائب کردی ہیں اگر ان کو کوئی آدمی دیکھ لے تو وہ کبھی برا کام نہ کرے۔ اگر میں اپنا پردہ ہٹا دوں اور وہ مجھ کو دیکھ لے یہاں تک کہ اسے یقین ہوجائے اگر وہ جان لے کہ میں کس طرح اپنی مخلوق کے ساتھ معاملہ کرتا ہوں جب میں ان کو دیتا ہوں اور میں اپنے ہاتھوں میں آسمانوں کو قبض کرتا ہوں پھر زمینوں کو قبض کرتا ہوں پھر میں کہتا ہوں میں بادشاہ ہوں میرے علاوہ کون بادشاہ ہے پھر (اگر) میں ان کو جنت دکھادوں اور جو کچھ میں نے ان کے لئے بھلائیاں تیار کر رکھی ہیں تو وہ اس کے ساتھ یقین کرلیں گے اور (اگر) ان کو دوزخ دکھادوں اور جو کچھ میں نے ان کے لئے تکلیف دہ چیزیں تیار کر رکھی ہیں تو وہ اس کے ساتھ یقین کرلیں گے لیکن جان بوجھ کر میں نے ان چیزوں کو ان سے غائب کر رکھا ہے۔ تاکہ میں جان لوں کس طرح وہ عمل کرتے ہیں اور یقینی طور پر میں نے ان کے لئے ہر چیز کو بیان کردیا ہے۔ 13:۔ عبد بن حمید وابن مردویہ (رح) نے مسروق (رح) سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے یہودیوں کو فرمایا جب اس نے ان کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آسمان ان کی چھوٹی انگلی پر ہوں گے اور میں اس کے ساتھ والی انگلی پر ہوں اور پہاڑ درمیانی انگلی پر ہوں گے اور پانی شہادت کی انگلی پو ہوگا اور باقی ساری مخلوق انگوٹھے پر ہوگی۔ (اس کے بعد) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، والارض جمیعا فقبضتہ “۔ 14:۔ عبد بن حمید (رح) وابن ابی حاتم وابوالشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ آسمانوں کو اس کی ساری مخلوق کے ساتھ اور ساتوں زمینوں کو اس کی ساری مخلوق کے ساتھ لپیٹ لیں گے پھر ہر چیز کو اپنے دائیں ہاتھ میں لے لیں گے، یہ ساری چیزیں ان کے ہاتھ میں رائی کے دانے کی طرح ہوں گی۔ 15:۔ عبد بن حمید (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ والسموت مطویت بیمینہ “ (اور تمام آسمان اس کے دائیں ہاتھ میں لئے ہوئے) 16:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ والسموت مطویت بیمینہ “ سے مراد ہے کہ ان میں سے ہر ایک چیز ان کے دائیں ہاتھ میں ہوگی۔ 17:۔ بیہقی (رح) نے الاسماء والمصفات میں شیان النحوی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وما قدروا اللہ حق قدرہ، والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ “۔ کے بارے میں روایت کیا کہ قتادہ (رح) نے اس کی تفسیر بیان نہیں کی۔ 18:۔ بیہقی (رح) نے سفیان بن عیینہ (رح) سے روایت کیا کہ ہر صفت جو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے بارے میں اپنی کتاب میں بیان فرمائی تو اس کی تفسیر یہ ہے کہ اس آیت کی تلاوت کی جائے اور اس پر سکونت اختیار کیا جائے۔ 19:۔ ابوالشیخ (رح) نے العظمہ میں ابوذر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ کرسی کیا ہے۔ میں نے عرض کیا نہیں آپ نے فرمایا جو کچھ آسمان اور جو کچھ زمین میں ہے۔ اور جو کچھ ان میں سے ان کی کرسی کے ساتھ وہی نسبت ہے جس طرح ایک انگوٹھی کا حلقہ ہے جیسے ہموار زمین میں پھینکا گیا ہو (یعنی آسمان اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے وہ کرسی کے سامنے ایک انگوٹھی کے حلقہ کے برابر ہیں) اور کرسی کی حیثیت عرش کے سامنے ایسے ہے جیسے انگوٹھی کا حلقہ ہو جو ڈال دیا گیا ہو زمین میں اور جو باقی کی ہوا میں وہی حیثیت ہے جیسے ایک انگوٹھی کو جنگل میں ڈال دیا گیا ہو اور یہ سب کچھ اللہ عزوجل کے دست قدرت میں اس طرح سے ہے جیسے ایک دانہ اور دانے سے بھی چھوٹا تم میں سے کسی کی ہتھیلی میں اور اسی کو فرمایا (آیت ) ” والارض جمیعا قبضتہ یوم القیمۃ “ 20:۔ ابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ساتویں آسمان اور ساتویں زمین اللہ تعالیٰ کے قبضہ قدرت میں اس طرح ہیں جیسے ایک رائی کا دانہ تم میں سے کسی کے ہاتھ میں ہو۔ 21:۔ ابن جریر (رح) نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) ” والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ “ کے بارے میں پوچھا کہ لوگ اس دن کہاں ہوں گے آپ نے فرمایا پل صراط پر۔ 22:۔ ابن جریر (رح) نے ابوایوب انصاری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے پاس یہود میں سے ایک عالم آیا اس نے کہا آپ بتائیے جب اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اپنی کتاب میں (آیت ) ” والارض جمیعا فقبضتہ یوم القیمۃ والسموت مطویت بیمینہ “ تو مخلوق اس وقت کہاں ہوگی آپ نے فرمایا وہ کتاب کے نقوش کی طرح ہوں گے۔
Top