Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 260
وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّ اَرِنِیْ كَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰى١ؕ قَالَ اَوَ لَمْ تُؤْمِنْ١ؕ قَالَ بَلٰى وَ لٰكِنْ لِّیَطْمَئِنَّ قَلْبِیْ١ؕ قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّیْرِ فَصُرْهُنَّ اِلَیْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ یَاْتِیْنَكَ سَعْیًا١ؕ وَ اعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠ ۧ
وَاِذْ
: اور جب
قَالَ
: کہا
اِبْرٰھٖمُ
: ابراہیم
رَبِّ
: میرے رب
اَرِنِيْ
: مجھے دکھا
كَيْفَ
: کیونکر
تُحْيِ
: تو زندہ کرتا ہے
الْمَوْتٰى
: مردہ
قَالَ
: اس نے کہا
اَوَلَمْ
: کیا نہیں
تُؤْمِنْ
: یقین کیا
قَالَ
: اس نے کہا
بَلٰي
: کیوں نہیں
وَلٰكِنْ
: بلکہ
لِّيَطْمَئِنَّ
: تاکہ اطمینان ہوجائے
قَلْبِىْ
: میرا دل
قَالَ
: اس نے کہا
فَخُذْ
: پس پکڑ لے
اَرْبَعَةً
: چار
مِّنَ
: سے
الطَّيْرِ
: پرندے
فَصُرْھُنَّ
: پھر ان کو ہلا
اِلَيْكَ
: اپنے ساتھ
ثُمَّ
: پھر
اجْعَلْ
: رکھ دے
عَلٰي
: پر
كُلِّ
: ہر
جَبَلٍ
: پہاڑ
مِّنْهُنَّ
: ان سے (انکے)
جُزْءًا
: ٹکڑے
ثُمَّ
: پھر
ادْعُهُنَّ
: انہیں بلا
يَاْتِيْنَكَ
: وہ تیرے پاس آئینگے
سَعْيًا
: دوڑتے ہوئے
وَاعْلَمْ
: اور جان لے
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
عَزِيْزٌ
: غالب
حَكِيْمٌ
: حکمت والا
اور جب کہا ابراہیم نے کہ اے میرے رب آپ مجھے دکھا دیجئے مردوں کو کس طرح زندہ فرماتے ہیں، فرمایا کیا تم کو یقین نہیں ہے ؟ عرض کیا یقین ہے لیکن اس غرض سے سوال کرتا ہوں کہ میرا قلب مطمئن ہوجائے، فرمایا سو تم لے لو چار پرندے پھر ان کو اپنے سے ہلالو پھر ہر پہاڑ پر ان میں سے ایک ایک حصہ رکھ دو پھر ان کو بلاؤ وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے چلے آئیں گے اور جان لو کہ بلاشبہ اللہ عزیز ہے حکیم ہے۔
(1) ابن ابی حاتم وابو الشیخ نے العظمہ میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابراہیم (علیہ السلام) ایک مردہ آدمی پر گزرے کہتے ہیں کہ وہ حبشی تھا جو ساحل سمندر پر پڑا ہوا تھا۔ پھر انہوں نے دیکھا کہ سمندر کے جانور اسے نوچ رہے ہیں درندے اور پرندے بھی اسے کھا رہے ہیں، ابراہیم (علیہ السلام) نے اس (میت) کے پاس (کھڑے ہو کر) عرض کیا اے میرے رب یہ سمندر، جانور درندے، پرندے کہ انسان کو کھا رہے ہیں پھر یہ بھی مرجائیں گے اور چھپ جائیں گے۔ پھر آپ ان کو زندہ فرمائیں گے۔ مجھے دکھائیے کس طرح آپ مردوں کو زندہ فرمائیں گے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے ابراہیم کیا تجھے یقین نہیں ہے کہ میں مردوں کو زندہ کروں گا ؟ عرض کیا مجھے یقین ہے، یہ اس لئے عرض کیا کہ میرا دل مطمئن ہوجائے اور میں تیری نشانیوں میں سے دیکھ لوں اور میں جان لوں کہ تو میری دعا قبول فرماتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : چار پرندے لے لو اور ان کو سدھاو جیسے سدھایا جاتا ہے اور پرندے جو انہوں نے لیے وہ یہ تھے، بطخ، شتر مرغ، مرغ اور مور۔ آپ نے ان کے دو مختلف حصے کیے پھر چار پہاڑوں پر آئے اور ہر پہاڑ پر دو مختلف حصے رکھ دئیے، اسی کو اللہ تعالیٰ نے لفظ آیت ” ثم اجعل علی کل جبل منہن جزء ا “ پھر ایک طرف کو ہوگئے اور ان پرندوں کے سر آپ کے قدموں کے نیچے تھے پھر ان کو اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم کے ساتھ پکارا تو ہر آدھا اپنے آدھنے کے پیچھے چلا گیا اور ہر پر اپنے جسم کی طرف چلا گیا پھر بغیر سروں کے اڑتے ہوئے آئے ان کے قدموں کی طرف اور وہ اپنے سروں کو طلب کر رہے تھے اپنی گردنوں کے ساتھ انہوں نے اپنے قدموں کو اٹھایا تو ہر پرندے نے اپنی گردن اپنے سر پر رکھ لی اور اسی طرح پرندہ بن گیا جیسے تھا، پھر فرمایا لفظ آیت ” واعلم ان اللہ عزیز “ یعنی قدرت رکھنے والا ہے ہر چیز پر جس کو چاہے اور لفظ آیت ” حکیم “ یعنی اپنے ارادے کو پکارنے والا ہے۔ الرال سے مراد شتر مرغ کا بچہ ہے۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا امتحان (2) عبد بن حمید، ابن جریر نے قتادہ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ (3) ابن جریر نے حضرت ابن جریج سے انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ اس درمیان ابراہیم (علیہ السلام) راستے پر جا رہے تھے اچانک ایک مردہ گدھا پڑا ہوا تھا، اس پر درندے اور پرندے اس کے گوشت کو نوچ رہے تھے، اور اس کی ہڈیاں باقی رہ گئی تھیں، آپ تعجب کرتے ہوئے کھڑے ہوگئے، پھر فرمایا اے میرے رب ! میں جانتا ہوں کہ تو ضرور اس کو جمع کرے گا ان درندوں اور پرندوں کے پیٹوں سے، اے میرے رب مجھ دکھائیے کہ آپ کس طرح مردوں کو زندہ فرمائیں گے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تجھے یقین نہیں ؟ عرض کیا کیوں نہیں یقین ہے لیکن صرف کسی بات کی خبر دیکھنے کے برابر نہیں ہوتا۔ (4) ابن ابی حاتم نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے رب سے سوال کیا کہ مجھ کو دکھائیے کس طرح آپ مردوں کو زندہ فرماتے ہیں، اور یہ اس وقت انہوں نے اپنے رب سے دعا فرمائی، جب ان کو اپنی قوم سے تکلیفیں پہنچی تھیں، اور یوں فرمایا اے میرے رب ! مجھے دکھائیے کہ کس طرح آپ مردوں کو زندہ فرماتے ہیں ؟۔ (5) ابن جریر، اور ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو خلیل بنایا، تو املک الموت نے (اللہ تعالیٰ سے) اجازت مانگی کہ وہ ابراہیم (علیہ السلام) کو اس بات کی خوشخبری دے آئے اس کو اجازت دے دی گئی، وہ ابراہیم کے پاس آئے اور ان کے گھر میں داخل ہوگئے، ابراہیم سب لوگوں سے زیادہ غیرت مند تھے جب گھر سے باہر جاتے تو دروازہ بند کر جاتے جب واپس آئے تو گھر میں ایک آدمی کو پایا تو اس کو پکڑنے کیلئے اس کی طرف کود پڑے اور اس سے کہا کس نے تجھ کو اجازت دی میرے گھر میں داخل ہونے کے لئے ؟ ملک الموت نے کہا مجھ کو اس گھر کے رب نے اجازت دی ہے۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا تو نے سچ کہا اور پہچان گئے کہ وہ ملک الموت ہے۔ پوچھا تو کون ہے ؟ اس نے کہا میں ملک الموت ہوں، میں آپ کے پاس یہ خوشخبری سنانے کے لیے آیا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنا خلیل بنا لیا ہے۔ انہوں نے (یہ سن کر) اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی اور اس سے فرمایا : اے ملک الموت ! مجھ کو دکھا کس طرح تو کافروں کی روحوں کو قبض کرتا ہے ؟ انہوں نے عرض کیا اے ابراہیم آپ اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا کیوں نہیں (میں طاقت رکھتا ہوں) ملک الموت نے کہا (ذرا) چہر پھیر لیجئے۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے چہرہ پھیرلیا پھر دیکھا تو ایک ایسا سیاہ شخص ہے جس کا سر آسمان کو پہنچا ہوا تھا اور اس کے منہ سے آگ کے شعلے نکل رہے تھے، اس کے جسم کے بالوں میں سے ہر بال ایک آدمی کی صورت میں تھا کہ جس کے منہ سے اور کانوں سے آگ کے شعلے نکل رہے تھے، ابراہیم (علیہ السلام) بےہوش ہوگئے پھر (جب) افاقہ ہوا تو ملک الموت اپنی پہلی صورت میں آچکے تھے، پھر ابراہیم نے فرمایا اے ملک الموت اگر کافر کو اس کی موت کے وقت کوئی اور مصیبت رنج نہ پہنچے تو تیری صورت ہی (اس کی مصیبت کے لیے) کافی ہے (پھر فرمایا) اب مجھے وہ صورت دکھاؤ کہ کس طرح تم مؤمنین کی روحوں کو قبض کرتے ہو ؟ ملک الموت نے کہا چہرہ پھیر لیجئے ابراہیم نے چہرہ پھیرلیا پھر متوجہ ہوئے تو دیکھا کہ ایک نہایت حسین چہرے والا نوجوان ہے، جس کی نہایت عمدہ خوشبو ہے اور سفید کپڑوں میں ہے (دیکھ کر) فرمایا اے ملک الموت ! اگر مومن اپنی موت کے وقت اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک اور عزت واکرام کو نہ پائے تو تیری (یہ خوبصورت) شکل ہی اس کی جگہ کافی ہے ملک الموت چلے گئے اور ابراہیم اپنے رب سے دعا کرنے کے لئے کھڑے ہو کر فرمانے لگے اے میرے رب ! مجھ کو دکھایئے کس طرح آپ مردوں کو زندہ کرتے ہیں، یہاں تک کہ میں جان لوں کہ میں آپ کا خلیل ہوں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تجھے یقین نہیں ؟ عرض کیا کیوں نہیں لیکن یہ اس لئے عرض کیا ہے تاکہ تیرے خلیل ہونے پر دل مطمئن ہوجائے۔ (6) سعید بن منصور، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات، سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولکن لیطمئن قلبی “ سے مراد دوستی ہے تاکہ دوست کے ساتھ دل مطمئن ہوجائے۔ (7) ابن جریر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولکن لیطمئن قلبی “ سے مراد ہے میں نے (اس بات کو) جان لیا کہ تو میری دعا کو قبول فرمائے گا جب میں تجھ سے دعا کروں گا، اور تو مجھے عطا فرمائے گا جب میں تجھ سے سوال کروں گا۔ (8) سعید بن منصور، ابن جریر، ابن المنذر، بیہقی نے فی الشعب میں، مجاہد و ابراہیم رحمۃ اللہ علیہما دونوں سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولکن لیطمئن قلبی “ سے مراد ہے کہ میرے ایمان کو تقویت مل جائے۔ (9) عبد بن حمید، بخاری، مسلم، ابن ماجہ، ابن جریر، ابن مردویہ، اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہم زیادہ حق دار ہیں شک کرنے میں ابراہیم (علیہ السلام) سے جب انہوں نے فرمایا تھا لفظ آیت ” رب ارنی کیف تحی الموتی قال اولم تؤمن ؟ قال لفظ آیت ” بلی ولکن لیطمئن قلبی “ اور اللہ تعالیٰ نے لوط (علیہ السلام) پر رحم فرمائے وہ رکن شدید (یعنی مضبوط سہارے) کی طرف پناہ لیتے تھے اور اگر میں جیل میں اتنا رہتا جتنا یوسف (علیہ السلام) جیل میں رہے تو میں بلانے والے کے بلانے کو قبول کرلیتا۔ (10) عبد الرزاق، ابن جریر نے ایوب (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے اس آیت لفظ آیت ” ولکن لیطمئن قلبی “ کے بارے میں فرمایا کہ میرے نزدیک قرآن میں کوئی آیت اس سے زیادہ امید افزا نہیں۔ (11) عبد بن حمید ابن جریر ابن المنذر، ابن ابی حاتم حاکم نے (اور اس کو صحیح کہا) کہ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے پوچھا کون سی قرآن میں ایسی آیت ہے جو زیادہ امید افزا ہو تو انہوں نے فرمایا، اللہ تعالیٰ کا قول ہے لفظ آیت ” یعبادی الذین اسرفوا علی انفسہم لا تقنطوا من رحمۃ اللہ “ ابن عباس ؓ نے فرمایا لیکن میں کہتا ہوں اللہ تعالیٰ کا قول ابراہیم کے لئے لفظ آیت ” اولم تؤمن قال بلی “ زیادہ امید افزا ہے۔ اللہ تعالیٰ ابراہیم کی طرف سے بلی کے قول سے راضی ہوگئے یہ اس لیے کہ شیطان دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے۔ (12) ابن ابی حاتم نے حنش کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فخذ اربعۃ من الطیر “ سے یہ چار پرندے مراد ہیں : سارس، مور، مرغ اور کبوتر۔ (13) عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا چار پرندے یہ تھے، مرغ، مور، کوا اور کبوتر۔ (14) سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے شعب میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فصرہن “ سے مراد ہے لفظ آیت ” قطعہن “ یعنی ان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا۔ (15) ابن جریر، ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فصرہن “ یہ نبطی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے لفظ آیت ” شققہن “ یعنی ان کو چیرنا پھاڑنا۔ (16) ابن جریر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فصرہن “ نبطی زبان میں لفظ آیت ” قطعہن “ کے معنی میں ہے یعنی ان کو ریزہ ریزہ کردو۔ (17) عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فصرہن “ یہ کلمہ حبشی زبان کا ہے جس کا معنی ہے کہ ان کو ریزہ ریزہ کردو اور ان کے خونوں کو اور ان کے پروں کو خلط ملط کر دو ۔ (18) ابن جریر، ابن ابی حاتم نے العوفی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا لفظ آیت ” فصرہن “ سے مراد ہے کہ ان کو مضبوطی سے باندھ کر ان کو ذبح کرلو۔ (19) عبد بن حمید، ابن المنذر نے وھب (رح) سے روایت کیا کہ کوئی لغت ایسی نہیں جو قرآن میں نہ ہو۔ (یعنی ہر لغت کے الفاظ قرآن مجید میں موجود ہیں) کہا گیا، رومی زبان کا کون کا سا لفظ ہے آپ نے فرمایا لفظ آیت ” فصرہن “ یعنی لفظ آیت ” قطعہن “ ان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دو ۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت کا مشاہدہ (20) سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے البعث میں ابو جمرہ کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فصرہن الیک “ سے مراد ہے ان کے پر کاٹ دو پھر ان کے چار چار ٹکڑے ٹکڑے کر دو ہر چوتھائی کو زمین کی مختلف جگہوں میں رکھ دو (پھر فرمایا) لفظ آیت ” ثم ادعہن یاتینک سعیا “ (پھر ان کو بلاؤ وہ آپ کے پاس دوڑتے ہوئے آئیں گے) فرمایا یہ مثال ہے کہ اسی طرح اللہ تعالیٰ مردوں کو زندہ فرمائیں گے۔ (21) عبد بن حمید، ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ حکم دیا گیا چار پرندے لے لو، ان کو ذبح کر دو اور (پھر) ان کے گوشت ان کے پروں اور ان کے خونوں کو آپس میں خلط ملط کر دو پھر ان کو علیحدہ علیحدہ چار پہاڑوں پر رکھ دو ۔ (22) ابن جریر نے عطا (رح) سے روایت کیا لفظ آیت ” فصرہنا لیک “ سے مراد ہے کہ ان کو ایک دو سرے کے ساتھ ملا دو ۔ (23) ابن ابی حاتم نے طاؤس کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ابراہیم (علیہ السلام) نے ان کو سات پہاڑوں پر رکھا ان کے سروں کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا پھر آپ دیکھتے رہے کہ ایک قطرہ دوسرے سے جڑ رہا ہے اور ایک پر (دوسرے) پر سے جڑ رہا ہے، یہاں تک کہ وہ زندہ ہوگئے اس حال میں کہ ان کے سر نہیں تھے، پس وہ اپنے اپنے سروں کی طرف آئے اور ان میں داخل ہوگئے۔ (24) ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ثم ادعہن “ سے مراد ہے کہ ابراہیم نے ان کو اس طرح سے بلایا لفظ آیت ” باسم الہ ابراہیم تعالین “ ابراہیم کے معبود کے نام کے ساتھ آجاؤ) ۔ (25) ابن جریر نے ربیع (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” یاتینک سعیا “ سے مراد ہے کہ وہ قدموں پر دوڑتے ہوئے آئیں گے۔ (26) ابن المنذر نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ (ابراہیم (علیہ السلام) نے چار پرندے) پکڑے، مرغ، مور کوا اور کبوتر، انہوں نے ان کے سروں کو، ان کی ٹانگوں کو اور ان کے پروں کو کاٹ دیا، پھر پہاڑوں کے پاس آئے چار پہاڑوں پر گوشت، خون اور پر رکھ دئیے پھر آواز دی گئی اے ٹکڑے ٹکڑے کی ہوئی ہڈیوں بکھرے ہوئے گوشتون کاٹی ہوئی آنتوں اکٹھی ہوجاؤ (کیونکہ) اللہ تعالیٰ ارادہ فرماتے ہیں کہ تمہاری روحیں تمہارے اندر لوٹا دیں (یہ حکم سنتے ہی) ایک ہڈی دوسری ہڈی کی طرف کود پڑی اور ایک پر دوسرے پر کی طرف اڑا اور ہر خون کا قطرہ دوسرے قطرے کی طرف چلا، یہاں تک کہ ہر پرندہ کا خون اس کا گوشت اور اس کے پر اکٹھے ہوگئے پھر اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کی طرف وحی فرمائی، کہ تو نے مجھ سے سوال کیا تھا کہ میں کس طرح مردوں کو زندہ کروں گا، بلاشبہ میں نے زمین کو پیدا کیا اور اس میں چار ہوائیں پیدا کیں، شمال، صبا، جنوب اور دبور، یہاں تک کہ جب قیامت کا دن ہوگا ایک پھونکنے والا صور پھونکے گا تو جو کچھ زمین میں ہیں قتل کیے ہوئے اور (دوسرے) مردے اکٹھے ہوجائیں گے، جیسا کہ یہ چار پرندے چار پہاڑوں سے اکٹھے ہوگئے، پھر یہ آیت تلاوت فرمائی۔ لفظ آیت ” ما خلقکم ولا بعثکم الا کنفس واحدۃ “ (لقمان آیت 28) ۔ (27) بیہقی نے شعب میں حسن ؓ سے لفظ آیت ” رب ارنی کیف تحی الموتی “ کے بارے میں روایت کیا کہ ابراہیم (علیہ السلام) اس بات پر یقین کرنے والے تھے کہ بلا شبہ اللہ تعالیٰ مردوں کو زندہ فرمائیں گے، لیکن صرف (کسی بات کی) خبر ہونا آنکھوں سے دیکھنے کی طرح نہیں ہوتا (اس لیے اس کا سوال فرمایا) اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا چار پرندے لے لو ان کو ذبح کر کے ان کے پر اکھیڑ دو پھر ان کا ہر عضو کاٹ دو پھر ان کو آپس میں خلط ملط کر دو ، پھر ان کے چار حصے بنا لو اور ہر حصہ ایک ایک پہاڑ پر رکھ دو ، پھر ان سے دور کھڑے ہوجاؤ (اور دیکھتے رہو) ہر عضو دوڑ کر اپنے دوسرے عضو کی طرف گیا یہاں تک کہ پورا جسم بن گیا، جیسے ذبح کرنے سے پہلے تھے (پھر ان کے پاس دوڑتے ہوئے آگئے) ۔ (28) بیہقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فصرہن الیک “ سے مراد ہے کہ ان (پرندوں) کے پروں کو اور ان کے گوشتوں کو اکھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دو ۔ (29) بیہقی نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ اس سے مراد ہے ان کے ٹکڑے ٹکڑے کردو پھر ان کو خلط ملط کر دو ۔
Top