Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 237
وَ اِنْ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ وَ قَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِیْضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ اِلَّاۤ اَنْ یَّعْفُوْنَ اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِهٖ عُقْدَةُ النِّكَاحِ١ؕ وَ اَنْ تَعْفُوْۤا اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى١ؕ وَ لَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَیْنَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَاِنْ
: اور اگر
طَلَّقْتُمُوْھُنَّ
: تم انہیں طلاق دو
مِنْ قَبْلِ
: پہلے
اَنْ
: کہ
تَمَسُّوْھُنَّ
: انہیں ہاتھ لگاؤ
وَقَدْ فَرَضْتُمْ
: اور تم مقرر کرچکے ہو
لَھُنَّ
: ان کے لیے
فَرِيْضَةً
: مہر
فَنِصْفُ
: تو نصف
مَا
: جو
فَرَضْتُمْ
: تم نے مقرر کیا
اِلَّآ
: سوائے
اَنْ
: یہ کہ
يَّعْفُوْنَ
: وہ معاف کردیں
اَوْ
: یا
يَعْفُوَا
: معاف کردے
الَّذِيْ
: وہ جو
بِيَدِهٖ
: اس کے ہاتھ میں
عُقْدَةُ النِّكَاحِ
: نکاح کی گرہ
وَ
: اور
اَنْ
: اگر
تَعْفُوْٓا
: تم معاف کردو
اَقْرَبُ
: زیادہ قریب
لِلتَّقْوٰى
: پرہیزگاری کے
وَلَا تَنْسَوُا
: اور نہ بھولو
الْفَضْلَ
: احسان کرنا
بَيْنَكُمْ
: باہم
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
بِمَا
: اس سے جو
تَعْمَلُوْنَ
: تم کرتے ہو
بَصِيْرٌ
: دیکھنے والا
اور اگر تم ان کو اس سے پہلے طلاق دے دو کہ ان کو چھوا ہو حالانکہ ان کے لئے مہر مقرر کرچکے ہو تو اس صورت میں اس کا آدھا ہے جتنا تم نے مقرر کیا ہے مگر یہ کہ وہ معاف کردیں یا وہ شخص معاف کر دے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے، اور یہ بات کہ تم معاف کرو زیادہ قریب ہے تقویٰ سے، اور نہ بھولو آپس میں احسان کرنے کو، بیشک اللہ اس کو دیکھنے والا ہے جو کچھ تم کرتے ہو
(1) ابن ابی داؤد نے المصاحف میں اعمش (رح) سے لفظ آیت ” وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن “ کے بارے میں روایت کیا کہ حضرت عبد اللہ بن ؓ کی قرأت میں یوں ہے لفظ آیت ” من قبل ان تجامعوھن “ (2) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے لفظ آیت ” وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے وہ آدمی مراد ہے جس نے ایک عورت سے شادی کی۔ اس کا مہر مقرر کیا پھر جماع سے پہلے اس کو طلاق دیدی (اور مس سے مراد جماع ہے) تو اس عورت کے لئے آدھا مہر ہے اور اس کے لئے اس سے زیادہ نہیں ہے مگر یہ کہ وہ لوگ خود معاف کردیں اور وہ عورت شادی شدہ ہے۔ اور وہ کنواری لڑکی جس کا نکاح اس کے باپ کے علاوہ کسی نے کیا ہو۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے یہ عفو بھی مقرر کیا ہے۔ اگر وہ چاہیں تو (مہر میں سے) معاف کردیں اور اگر چاہیں تو آدھا لے لیں لفظ آیت ” اویعفوا الذی بیدہ عقدہ النکاح “ اس سے مراد ہے کہ کنواری لڑکی کا باپ معاف کرے اور اللہ تعالیٰ نے باپ کو یہ اختیار دیا ہے اور لڑکی کے لئے اختیار نہیں جب کہ وہ اس حال میں طلاق دیدی گئی کہ وہ باپ کی پرورش میں تھی۔ ہمبستری سے پہلے طلاق کی صورت مہر و عدت کا مسئلہ (3) ابن جریر، ابن المنذر، نحاس نے سعید بن مسیب (رح) سے روایت کیا کہ یہ اس عورت کے بارے میں ہے جس کو دخول سے پہلے طلاق دیدی گئی اور اس کے لئے مہر مقرر کردیا تھا تو اس کے لئے اس آیت میں اس کے لئے تھا جو سورة احزاب میں ہے۔ جب وہ آیت نازل ہوئی جو سورة بقرہ میں ہے تو اس کے لئے آدھا مہر مقرر کردیا گیا اور اس صورت میں اس کے لئے متعہ نہیں ہوگا تو (اس لحاظ سے) احزاب والی آیت (کا حکم) منسوخ کردیا گیا۔ (4) عبد بن حمید نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ ابوبکر ھذلی (رح) نے ان سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا جس نے اپنی بیوی کو دخول سے پہلے طالق دیدی کیا اس کے لئے متعہ ہے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ابوبکر نے کہا کیا متعہ (کے حکم) کو آیت لفظ آیت ” نصف ما فرضتم “ نے منسوخ نہیں کردیا حضرت حسن نے فرمایا اس کو کسی چیز نے منسوخ نہیں کیا۔ (5) بیہقی، شافعی سدید بن منصور نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے ایسے مرد کے بارے میں پوچھا گیا جس نے ایک عورت سے شادی کی تھی اور اس سے خلوت کی مگر اس سے جماع نہیں کیا پھر اس کو طلاق دیدی تو اس (عورت) کے لئے آدھا مہر ہوگا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن وقد فرضتم لہن فریضۃ فنصف فرضتم “ (6) بیہقی نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اس عورت کے لئے آدھا مہر ہے اگرچہ اس کی ٹانگوں کے در میں بھی بیٹھ گیا (اور جماع نہیں کیا) (7) الطستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” الا ان یعفون او یعفوا الذی بیدہ عقدہ النکاح “ کے بارے میں بتائیے تو انہوں نے فرمایا مگر یہ کہ عورت آدھا اپنا مہر چھوڑ دے جو اس کے لئے ہے۔ یا اس کا شوہر اس کو آدھا باقی بھی دیدے۔ وہ فرماتے تھے اور کہے یہ عورت میری ملکیت میں تھی اور میں نے اسے نکاح سے روکے رکھا۔ اس لئے باقی آدھا مہر بھی اس کو دے دے) عرض کیا کیا اس (مطلب) سے عرب واقف ہیں ؟ فرمایا ہاں کیا آپ نے زبیر بن ابی سلمہ کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔ حزما وبر اللالہ وشیمۃ تعفو علی خلق المسیی المفسد ترجمہ : محتاط شخص اور اپنے معبود کے لئے نیکی کرنے والا اچھی خصلت والا برے اخلاق والے کو بھی معاف کردیا کرتا ہے۔ (8) ابن جریر، ابن ابی حاتم، طبرانی میں، بیہقی نے حسن سند کے ساتھ ابن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدۃ النکاح “ سے مراد خاوند ہے۔ (9) وکیع، سفیان، الفریابی، ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم، دار قطنی، بیہقی نے حجرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے مراد خاوند ہے۔ (10) ابن ابی حاتم، بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے مراد خاوند ہے۔ (11) ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، بیہقی نے کئی طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا انہوں نے فرمایا کہ لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے مراد اس (عورت) کا باپ یا اس کا بھائی یا وہ شخص ہے جس کی اجازت کے بغیر نکاح نہ کرسکتی ہو۔ (12) شافعی نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ جب ان کے خاندان کی کسی عورت کو نکاح کا پیغام دیا جاتا تو وہ حاضر ہوتی تھیں اور جب نکاح کی گرہ باقی ہوتی۔ تو آپ عورت کے کسی رشتہ دار مرد کو کہتی تھیں کہ اس کا نکاح کر دو کیونکہ عورت خود نکاح کرنے کی اہل نہیں ہوتی۔ (کہ ذمہ دار نہیں ہوتی) ۔ (13) ابن ابی شیبہ (رح) نے سعید بن جبیر مجاہد ضحاک شریع، ابن المسیب، شعبی نافع اور محمد بن کعب رحمہم اللہ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے خاوند مراد ہے۔ (14) ابن ابی شیبہ نے ابو بشیر (رح) سے روایت کیا کہ طاؤس اور مجاہد (رح) نے فرمایا لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے ولی مراد ہے اور سعید بن جبیر (رح) نے فرمایا کہ اس سے خاوند مراد ہے اور ان دونوں نے ان سے اس بارے میں گفتگو کرتے رہتے یہاں تک کہ دونوں نے سعید کی تابعداری کرلی۔ (15) ابن ابی شیبہ (رح) نے عطا حسن، علقمہ اور زہری رحمہم اللہ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے ولی مراد ہے۔ (16) عبد الرزاق، ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ معاف کرنے سے راضی ہوتا ہے اس لئے اس کا حکم فرمایا اگر عورت معاف کر دے۔ جیسے چاہے معاف کر دے اور اگر وہ بخل کرے تو اس عورت کا دل معاف کر دے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے تو جائز ہے اگرچہ وہ عورت انکار کرتی رہے۔ (17) ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” الا ان یعفون “ سے عورتیں مراد ہیں لفظ آیت ” او یعفوا الذی بیدہ عقدہ النکاح “ سے والی مراد ہے۔ (18) عبد الرزاق نے ابن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ خاوند کا معاف کرنا یہ ہے کہ (آدھے کی بجائے) پورا مہر دیدے اور عورت کا معاف کرنا یہ ہے کہ وہ آدھا مہر چھوڑ دے۔ (19) عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وان تعفوا اقرب للتقوی “ سے مراد ہے کہ میاں بیوی میں سے تقوی کی طرف وہ قریب ہے جو معاف کر دے۔ (20) ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وان تعفوا اقرب للتقوی “ یعنی اللہ تعالیٰ نے مرد اور عورت دونوں کو حکم فرمایا کہ معاف کرنے میں ایک دوسرے سے سبقت کریں اور عفو کرنے میں فضیلت ہے۔ (21) ابن المنذر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ ” وان تعفوا “ سے مراد ہے خاوند معاف کردیں۔ (22) وکیع، عبد بن حمید، ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنسوا الفضل بینکم “ سے مراد ہے کہ اس معاملہ میں اور اس کے علاوہ دوسرے معاملات میں فضل کو نہ بھلو۔ (23) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنسوا الفضل بینکم “ سے معروف ہے یعنی آپس میں نیکی اور احسان کو نہ بھولو۔ (24) عبد بن حمید، ابن جریر نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ ان کو (آپس میں) احسان کرنے اور نیکی کرنے پر ابھار رہے ہیں اور اس میں ان کو رغبت دے رہے ہیں۔ (25) ابن ابی حاتم نے ابو وائل (رح) سے روایت کیا کہ اس سے مراد یہ ہے کہ انسان اپنے غلام کی شادی کرے اس کی مدد کرے اس کو مکاتب بنائے تو اس کی مدد کرے۔ اور اس کی اور ابھی مثالیں عطیہ کی ہیں۔[ (26) ابن ابی حاتم نے عون بن عبد اللہ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنسوا الفضل بینکم “ سے مراد ہے کہ جب تمہارے پاس کوئی سائل آئے اور اس کے پاس کوئی چیز ہے تو اس کے لئے دعا کر دے۔ (27) سعید بن منصور، احمد، ابو داؤد، ابن ابی حاتم الخرائطی نے مساقی الاخلاق میں، بیہقی نے سنن میں علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ عنقریب لوگوں پر سخت زمانہ آئے گا جس میں مالدار آدمی کنجوس ہوجائے گا اور سختی کرے گا اس مال میں جو اس کے ہاتھوں میں ہوگا اور احسان کرنے کو بھول جائے گا حالانکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع کیا تھا فرمایا لفظ آیت ” ولا تنسوا الفضل بینکم “ (اور آپس میں احسان کرنے کو نہ بھولو) ہمبستری سے پہلے طلاق میں آدھا مہر لازم ہے (28) شافعی، عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، بیہقی نے محمد بن جبیر بن مطعم ؓ سے روایت کیا کہ اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک عورت سے نکاح کرلیا پھر اس کو دخول سے پہلے طلاق دیدی اور پورا مہر اس کو بھیج دیا (حالانکہ آدھا مہر دینا لازم تھا) ان کو یہ بات کہی گئی تو انہوں نے فرمایا میں صاحب فضل لوگوں میں سے ہوں۔ (29) مالک، شافعی، ابن ابی شیبہ، بیہقی نے نافع (رح) سے روایت کیا کہ عبید اللہ بن عمرو کی بیٹی اور اس کی ماں زید بن خطاب کی بیٹی تھی اور عبد اللہ عمرو کی بیٹی عبد اللہ بن عمر ؓ کے بیٹے کے نکاح میں تھی وہ اس حال میں فوت ہوگیا کہ اس کے ساتھ دخول بھی نہ ہوا اور اس کا مہر بھی مقرر نہ ہوا۔ اس کی ماں نے اس کا مہر طلب کیا تو حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا اس کے کوئی مہر نہیں۔ اور اگر اس کے لئے کوئی مہر بنتا ہو تو ہم اس کو نہ روکیں گے اور نہ ہم اس پر ظلم کریں گے لڑکی کی ماں نے اس بات کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ فیصلہ زید بن ثابت ؓ کے پاس گیا۔ انہوں نے فرمایا کہ اس کے لئے کوئی مہر نہیں ہے بلکہ اس کے لئے میراث ہوگی۔ (30) عبد الرزاق، ابن ابی شیبہ، احمد، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، حاکم، بیہقی نے علقمہ (رح) سے روایت کیا کہ ابن مسعود ؓ کے پاس کچھ لوگ آئے اور کہنے لگے ایک آدمی نے ہم میں سے ایک عورت سے شادی کی۔ اس کے لئے مہر مقرر نہیں کیا اور اس سے جماع بھی نہیں کیا یہاں تک کہ مرگیا۔ انہوں نے فرمایا اس سے پہلے مجھ سے ایسا سخت سوال نہیں کیا گیا جب سے میں رسول اللہ ﷺ سے جدا ہوا ہوں۔ تم کسی اور کے پاس جاؤ وہ لوگ ایک ماہ تک آپ کے پاس آتے جاتے رہے پھر اس کے آخر میں ان کے پاس آئے اور کہا اگر ہم تجھ سے سوال نہ کریں تو اور ہم کس سے سوال کریں اور آپ اس شہر میں محمد ﷺ کے اصحاب میں آخری ہیں ہم آپ کے علاوہ کسی کو نہیں پاتے انہوں نے فرمایا میں یہ مسئلہ تمہیں اپنی رائے اور اجتہاد سے بتاتا ہوں۔ اگر وہ بات ٹھیک ہوئی تو اللہ وحدہ لاشریک کی طرف سے ہوگی اور اگر غلط ہوئی تو میری طرف سے ہوگی اللہ اور اس کا رسول اس سے بری ہے (پھر فرمایا) میری رائے یہ ہے کہ اس کو دوسری عورتوں کی طرح مہر ملے گا۔ اس مہر میں کمی یا زیادتی نہ ہوگی اور اس کے لئے میراث بھی ہوگی اور اس پر چار مال اور دس رن عدت بھی ہوگی۔ راوی نے فرمایا کہ لوگوں نے یہ اشجع قبیلہ کے لوگوں سے سن کر فیصلہ فرمایا تھا وہ لوگ کھڑے ہوگئے ان میں معقل ہیں یسار ؓ بھی تھے۔ سب نے کہا کہ ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ آپ نے ایسے ہی فیصلہ فرمایا جیسے ہم میں سے ایک عورت کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا تھا جس کو روع بنت واشق کہا جاتا تھا راوی نے فرمایا کہ حجرت عبد اللہ ؓ اتنا خوش ہوئے کہ پہلے اتنا خوش نہیں ہوئے تھے۔ سوائے اسلام لانے کے دن سے پھر فرمایا اے اللہ ! اگر یہ فیصلہ ٹھیک ہے تو یہ تیری توفیق سے ہے اور تیرا کوئی شریک نہیں۔ (31) سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، بیہقی نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ ان سے ایسی عورت کے بارے میں پوچھا گیا جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو اور اس کا مہر مقرر نہیں ہوا کہ اس کے لئے میراث ہوگی اور اس پر عدت بھی ہوگی اور اس کے لئے مہر نہیں ہوگا۔ اور فرمایا ہم اللہ تعالیٰ کی کتاب کے مقابلہ میں اشجع کے اعرابی کا قول قبول نہیں کریں گے۔ (32) شافعی، بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے ایسی عورت کے بارے میں پوچھا گیا جس کا خاوند مرگیا اور اس کا مہر مقرر ہوچکا ہے۔ تو انہوں نے فرمایا اس کے لئے مہر اور میراث دونوں ہوں گے۔ (33) مالک، شافعی، ابن ابی شیبہ، بیہقی نے ابن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے فرمایا جب پردے ڈال دئیے جاتے ہیں (یعنی میاں بیوی نے خلوت کرلی) تو (مرد پر) مہر واجب ہوجاتا ہے۔ (34) ابن ابی شیبہ، بیہقی نے احنف بن قیس (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر و علی ؓ دونوں نے فرمایا کہ جب سے وہ ڈال دیا جائے اور دروازہ بند کردیا جائے تو عورت کے لئے پورا مہر ہوگا۔ اور اس پر عدت بھی ہوگی۔ (35) سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، دیلمی نے زراہ بن اوفی (رح) سے روایت کیا کہ خلفاء راشدین مہدیین ؓ نے فیصلہ فرمایا کہ جو دروازہ بند کر دے اور پردہ لٹکا دے تو مہر اور عدت واجب ہوجاتا ہے۔ (36) مالک، بیہقی نے زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کہ جب مرد عورت پر داخل ہوتا ہے اور پردے لٹکا دئیے جاتے ہیں تو مہر واجب ہوجاتا ہے۔ (37) بیہقی نے محمد بن ثوبان ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے (اپنی) عورت کا راز کھولا اور اس کی شرم گاہ کو اس نے دیکھ لیا تو آدمی پر مہر (دینا) واجب ہوگیا۔
Top