Dure-Mansoor - Al-Baqara : 163
وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَاِلٰهُكُمْ : اور معبود تمہارا اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : ایک (یکتا) لَآ : نہیں اِلٰهَ : عبادت کے لائق اِلَّا ھُوَ : سوائے اس کے الرَّحْمٰنُ : نہایت مہربان الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
اور تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ رحمن ہے، رحیم ہے
(1) ابن ابی شیبہ، احمد، دارمی، ابو داؤد، ترمذی، (ترمذی نے صحیح کہا ہے) ابن ماجہ، ابو مسلم الکجی نے السنن میں، ابن الضریس، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے شعب الایمان میں اسماء بنت یزید بن السکن ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ان دو آیتوں میں ہے لفظ آیت ” والہکم الہ واحد، لا الہ الا ھو الرحمن الرحیم “ اور ” الم اللہ لا الہ الا ھو الحی القیوم “۔ (2) دیلمی نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا سرکش جنات پر ان (دو ) آیات سے سخت کوئی چیز نہیں جو سورة بقرہ میں ہیں لفظ آیت ” الہکم الہ واحد “ (دو آیتیں) (3) ابن عساکر نے ابراہیم بن وثمہ (رح) سے روایت کیا کہ وہ آیات جن کے ذریعہ جنوں کو دور کیا جاتا ہے اور جو شخص روزانہ ان کو پڑھے تو اس سے جنون کا مرض دور ہوجائے گا (وہ آیات یہ ہیں) لفظ آیت ” والہکم الہ واحد “ (الآیہ) آیۃ الکرسی، سورة بقرہ کی آخری آیات لفظ آیت ” وان ربکم اللہ “ سے لے کر ” المحسنین “ تک اور سورة حشر کی آخری آیات ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ یہ آیات عرش کے کناروں پر لکھی ہوئی ہیں اور یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ اپنے بچوں کے لیے یہ آیات لکھ دیا کرو ان کو گھبراہٹ اور جنون کی وجہ سے۔
Top