Dure-Mansoor - Al-Baqara : 153
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : جو کہ اٰمَنُوا : ایمان لائے اسْتَعِيْنُوْا : تم مدد مانگو بِالصَّبْرِ : صبر سے وَالصَّلٰوةِ : اور نماز اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ الصّٰبِرِيْن : صبر کرنے والے
اے ایمان والو ! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد حاصل کرو، بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔
(1) امام الحاکم اور بیہقی نے دلائل میں ابراہیم بن عبد الرحمن بن عوف ؓ سے روایت کیا کہ (میرے والد) عبد الرحمن بن عوف ؓ کو ان کے درد (کی شدت) میں غشی طاری ہوگئی لوگوں نے گمان کیا کہ (اس پر) ان کی جان چلی گئی (یعنی ان کی وفات ہوگئی) یہاں تک کہ لوگ ان کے پاس کھڑے ہوگئے اور ان کو کپڑا اوڑھا دیا۔ اور ان کی بیوی ام کلثوم بنت عقبہ ؓ مسجد میں گئیں مدد حاصل کر رہی تھی اس چیز کے ساتھ جس کا حکم کیا گیا تھا (یعنی) صبر اور نماز کے ساتھ وہ لوگ کچھ دیر ٹھہرے رہے اس حال میں کہ غشی میں تھے ان کو افاقہ ہوا۔
Top