Dure-Mansoor - Al-Israa : 49
وَ قَالُوْۤا ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا وَّ رُفَاتًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ خَلْقًا جَدِیْدًا
وَقَالُوْٓا : اور وہ کہتے ہیں ءَاِذَا : کیا۔ جب كُنَّا : ہم ہوگئے عِظَامًا : ہڈیاں وَّرُفَاتًا : اور ریزہ ریزہ ءَاِنَّا : کیا ہم یقینا لَمَبْعُوْثُوْنَ : پھر جی اٹھیں گے خَلْقًا : پیدائش جَدِيْدًا : نئی
اور انہوں نے کہا کیا جب ہم ہڈیاں اور چورا ہوجائیں گے تو کیا ہم از سر نو نئ پیدائش کی صورت میں اٹھائے جائیں گے
1:۔ ابن جریر ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا (آیت) ” ورفاتا “ سے مراد ہے ” وغبارا “ یعنی غبار آلود۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت بہت بڑی ہے : 2:۔ ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر، اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ورفاتا “ سے مراد ہے مٹی اور فرمایا (آیت) ” قل کونوا حجارۃ اوحدیدا “ سے مراد ہے کہ تم جو مخلوق چاہوں بن جاؤ عنقریب تم کو اللہ تعالیٰ پہلے کی طرح لوٹائے گا جیسے تم تھے۔ 3:۔ ابن ابی حاتم عبداللہ بن احمد نے زوائد الزہد میں ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) اوخلقا مما یکبر فی صدورکم “ سے مراد ہے موت یعنی اگر تم مرجاؤ و میں ضرور تم کو زندہ کروں گا۔ 4:۔ عبداللہ بن احمد نے زوائد الزہد میں ابن جریر اور حاکم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) اوخلقا مما یکبر فی صدورکم “ سے مراد ہے موت۔ 5:۔ ابوالشیخ نے عظمہ میں حسن (رح) سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 6:۔ عبداللہ بن احمد، ابن جریر، اور ابن منذر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) اوخلقا مما یکبر فی صدورکم “ سے مراد ہے موت ابن آدم کے دل میں موت سے بڑی کوئی چیز نہیں تم مرجاؤ اگر تم کرسکتے ہو بلاشبہ موت بھی عنقریب مرجائے گی۔ 7:۔ ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” فسینغضون الیک رء وسہم “ یعنی وہ حرکت دیتے ہیں اپنے سروں کو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے۔ 8:۔ طستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے نافع بن ازرق نے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” فسینغضون الیک رء وسہم “ کے بارے میں پوچھا تو فرمایا وہ اپنے سروں کو ہلاتے ہیں رسول اللہ ﷺ کا مذاق اڑاتے ہوئے پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں ؟ فرمایا ہاں کیا تو شاعر کا قول نہیں سنا : اتنغض لی یوم الفخار وقدتری خیولا علیھا کالا سود ضواریا : ترجمہ : اس نے فخر کے ساتھ سر کو ہلایا حالانکہ تو نے گھوڑے دیکھے جن پر سانپوں کی مانند خونخوار تھے۔ 9:۔ ابن منذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ویقولون متی ھو “ سے مراد ہے دوبارہ لوٹا دینا یعنی وہ کہتے ہیں یہ اعادہ (یعنی دوبارہ اٹھنا کب ہوگا) (واللہ تعالیٰ اعلم )
Top