Dure-Mansoor - Al-Israa : 32
وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً١ؕ وَ سَآءَ سَبِیْلًا
وَلَا تَقْرَبُوا : اور نہ قریب جاؤ الزِّنٰٓى : زنا اِنَّهٗ : بیشک یہ كَانَ : ہے فَاحِشَةً : بےحیائی وَسَآءَ : اور برا سَبِيْلًا : راستہ
اور زنا کے پاس نہ جاؤ بلاشبہ وہ بڑی بےحیائی اور بری راہ ہے۔
1:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولا تقربوا الزنی “ جب یہ آیت نازل ہوئی تو اس وقت حدود (کے احکام) نہیں تھے اس کے بعدسورۃ نور میں حدود (کے احکام) نازل ہوئے۔ 2:۔ ابویعلی اور ابن مردویہ نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس آیت (آیت) ” ولا تقربوا الزنی انہ کان فاحشۃ۔ ومقتا وسآء سبیلا الا من تاب فان اللہ کان غفور ارحیما “ کو اس طرح پڑھا حضرت عمر ؓ کے سامنے اس بات کا ذکرہوا تو آپ ان کے پاس تشریف لائے اور اس قرأت کی وجہ پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی طرح لیا ہے اور تیرے لئے کوئی عمل نہیں ہے مگر یہ کہ بقیع کی طرف چلے جاؤ۔ زنا کے وقت ایمان دل سے نکل جاتا ہے : 3:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” ولا تقربوا الزنی انہ کان فاحشۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ حسنرحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے کوئی بندہ مومن ہونے کی حالت میں زنا نہیں کرتا جب زنا کرتا ہے اور کسی سے مال مومن ہونے کی حالت میں نہیں چھینتا جب وہ کسی کا مال چھینتا ہے مومن ہونے حالت میں چوری نہیں کرتا جب وہ چوری کرتا ہے اور مومن ہونے کی حالت میں شراب نہیں پیتا جب وہ شراب پیتا ہے اور مومن ہونے کی حالت میں مال غنیمت میں خیانت نہیں کرتا جب وہ خیانت کرتا ہے پوچھا گیا اللہ کی قسم یا رسول اللہ ﷺ ہم دیکھتے ہیں کہ ایک شخص یہ کام ایمان کی حالت میں کرتا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی شخص ان برائیوں میں سے کسی برائی کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے دل میں ایمان نکل جاتا ہے اور اگر وہ توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لیتے ہیں۔ 4:۔ ابن ابی شیبہ، بخاری اور مسلم نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی زانی جب وہ زنا کرتا ہے تو وہ (زنا کرنے حالت میں) مومن نہیں ہوتا اور کوئی چور جب چوری کرتا ہے تو وہ (چوری کے وقت) مومن نہیں ہوتا اور شراب پینے والا جب وہ شراب پیتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا اور وہ مومن ہونے کی حالت میں اعلانیہ طور پر مال نہیں چھینتا جبکہ ایمان والے لوگ اس کی طرف آنکھیں اٹھائے ہوئے ہوتے ہیں تو وہ (اس حال میں) مومن نہیں ہوتا۔ 5:۔ ابوداود، حاکم اور بیہقی نے شعب میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب مومن زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل جاتا ہے اور اس پر سائبان کی طرح اس کے اوپر رہتا ہے جب زنا کرچکتا ہے تو ایمان اس کی طرف لوٹ آتا ہے۔ 6:۔ ابن ابی شیبہ اور بیہقی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ ایمان نور سے جب زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان جدا ہوجاتا ہے پھر جس شخص نے اپنے آپ کو ملامت کی اور (زنا سے) لوٹ آیا تو اس کا ایمان بھی لوٹ آتا ہے۔ 7:۔ بیہقی اور ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایمان لباس میں سے ہے اللہ تعالیٰ جس کو چاہتے ہیں اس کو پہناتے ہیں جب بندہ زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان کا لباس اتر جاتا ہے اگر وہ توبہ کرلے تو اس پر لوٹا دیا جاتا ہے۔ 8:۔ بیہقی نے ابوصالح سے اور انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا اور ان سے رسول اللہ ﷺ کے اس قول کے بارے میں پوچھا گیا کہ جب زانی زنا کرتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا تو ایمان کہاں ہوتا ہے ابوہریرہ ؓ نے اپنے سر کے اوپر ہاتھ سے اشارہ کرکے فرمایا کہ اس کے اوپر اس طرح ہوتا ہے اگر وہ توبہ کرتا ہے اور رجوع کرتا ہے تو (ایمان) اس کی طرف لوٹ آتا ہے۔ 9:۔ ابن سعد ابن ابی شیبہ اور بیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ اپنے غلاموں کے نام عربوں کے ناموں کی طرح رکھتے تھے عکرمہ سمیع اور کریب وغیرہ اور ان سے فرماتے تھے نکاح کرلو کیونکہ جب کوئی بندہ زنا کرتا ہے تو اس سے نور ایمان کھیچ لیا جاتا ہے اس کے بعد اللہ تعالیٰ اسے نور ایمان واپس کردیتا ہے یا روک لیتا ہے۔ 10:۔ بیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے قریش کے نوجوانو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو اور زنا مت کرو خبردار اللہ تعالیٰ نے جس کی شرمگاہ کی حفاظت کی تو اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے۔ 11:۔ طبرانی، حاکم، اور بیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کسی بستی میں زنا اور سود عام ہوجاتا ہے وہ اپنے اوپر کتاب اللہ کے موجب عذاب کو خود اتارتے ہیں۔ 12:۔ طبرانی، حاکم، ابن عدی، اور بیہقی نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا زنا فقر و تنگدستی کا باعث بنتا ہے۔ 13:۔ حاکم نے (آپ نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) بریدہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی قوم عہدوپیمان کو توڑتی ہے تو ان میں قتل پھیل جاتا ہے اور جس قوم میں بدکاری پھیل جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ ان پر موت مسلط کردیتے ہیں اور جو قوم زکوٰۃ نہیں دیتی تو اللہ تعالیٰ ان سے بارش کر روک لیتے ہیں۔ 14:۔ احمد اور ابن ابی الدنیا نے ہیثم بن مالک طائی (رح) سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا شرک کے بعد اللہ کے نزدیک اس سے بڑا کوئی گناہ نہیں کہ انسان اپنے نطفہ کو ایسے رحم میں ڈالتا ہے جو اس کے لئے حلال نہیں ہے۔ 15:۔ احمد نے ابن عمرو بن عاص ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جس قوم میں زنا پھیل جاتا ہے وہ قحط سالی میں مبتلا کئے جاتے ہیں اور جس قوم میں رشوت پھیل جاتی ہے تو ان پر رعب طاری کردیا جاتا ہے۔ 16:۔ حکیم ترمذی نے نوادرالاصول میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ کوئی بندہ جب زنا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے نور ایمان کھینچ لیتے ہیں اگر چاہتے ہیں تو واپس لوٹا دیتے ہیں اور اگر چاہتے ہیں تو روک لیتے ہیں۔ زنا کاری شراب نوشی کی مذمت : 17:۔ حکیم ترمذی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا زانی مومن ہونے کی حالت میں زنا نہیں کرتا جب وہ زنا کرتا ہے اور شرابی مومن ہونے کی حالت میں شراب نہیں پیتا جب وہ شراب پیتا ہے اور وہ مومن ہونے کی حالت میں قتل نہیں کرتا جب کسی کو قتل کرتا ہے جب ان برائیوں میں سے کسی کا ارتکاب کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے نور ایمان سلب کرلیتا ہے جیسے اس سے اس کی قمیص کو اتار لیا جاتا ہے اور اگر اس نے توبہ کرلی تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرمالیتے ہیں۔ 18۔ احمد، مسلم، نسائی اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تین آدمی ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان سے قیامت کے دن بات نہیں کریں گے اور ان کو پاک نہیں فرمائیں گے اور نہ ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھیں گے اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہوگا (1) بوڑھا زنا کرنے والا (2) بادشاہ جھوٹ بولنے والا اور (3) محتاج آدمی تکبر کرنے والا۔ 19:۔ ابن ابی شیبہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی زانی مومن ہونے کی حالت میں شراب نہیں پیتا جب وہ شراب پیتا ہے۔ 20:۔ ابن ابی شیبہ نے اسامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے اپنے بعد اپنی امت پر کوئی ایسا فتنہ نہیں چھوڑا جو مردوں پر عورتوں سے زیادہ نقصان دہ ہو۔ 21:۔ ابن ابی شیبہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ پہلے لوگوں کا کفر بھی عورتوں کی طرف سے تھا اور آئندہ آنے والے لوگوں کا کفر بھی عورتوں کی طرف سے ہوگا۔ 22:۔ ابن ابی شیبہ نے ابان بن عثمان ؓ روایت کیا کہ قیامت کے دن زنا کرنے والے اپنی شرم گاہوں کی بدبو سے پہنچانے جائیں گے۔ 23:۔ ابن ابی شیبہ نے ابو صالح (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ دوزخ والوں کے اکثر گناہ عورتوں کی وجہ سے ہوں گے۔
Top