Dure-Mansoor - Al-Hijr : 27
وَ الْجَآنَّ خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَّارِ السَّمُوْمِ
وَالْجَآنَّ : اور جن (جمع) خَلَقْنٰهُ : ہم نے اسے پیدا کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے مِنْ : سے نَّارِ السَّمُوْمِ : آگ بےدھوئیں کی
اور ہم نے جن کو اس سے پہلے آگ سے پیدا کیا جو ایک گرم ہوا سے تھی
1:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ کہ جان جنوں کی مسخ شدہ صورت ہے جیسے بندر اور خنزیر انسانوں کی مسخ شدہ صورت ہے۔ 2:۔ عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولجآن خلقنہ من قبل “ اور وہ ابلیس ہے جو آدم (علیہ السلام) سے پہلے پیدا کیا گیا۔ 3:۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابلیس فرشتوں کے قبیلوں میں سے ایک قبیلہ سے تعلق رکھتا ہے جن کو جن کہا جاتا ہے وہ فرشتوں میں سے ایسی آگ سے پیدا کئے گئے تھے جس میں دھواں نہیں ہے اور وہ جنات جن کا قرآن میں ذکر کیا گیا وہ آگ کے شعلہ سے پیدا کئے گئے تھے۔ 4:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولجآن خلقنہ من قبل من نار السموم “ سے مراد ہے کہ اسے تمام لوگوں سے زیادہ خوبصورت پیدا کیا گیا تھا۔ 5:۔ ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” من نار السموم “ میں السموم سے مراد ہے اتنی آگ کی گرمی جو قتل کردیتی ہے۔ 6:۔ طیالسی، فریابی، ابن جریر، ابن ابی حاتم، طبرانی، حاکم، اور بیہقی نے شعب الایمان میں حاکم نے اس کو صحیح بھی کہا) ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” السموم “ یعنی وہ آگ جس سے الجان کو پیدا کیا گیا اور جہنم کی آگ کا سترواں جز ہے پھر یہ (آیت) ” ولجآن خلقنہ من قبل من نار السموم “ 7:۔ ابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مومن کا خواب نبوت کا سترواں جز ہے اور یہ آگ اس آگ کا سترواں جز ہے جس سے جان کو پیدا کیا گیا اور یہ (آیت) ” ولجآن خلقنہ من قبل من نار السموم “ تلاوت فرمائی۔ 8:۔ ابن ابی حاتم نے عمرو بن دینار ؓ سے روایت کیا کہ جنات اور شیاطین سورج کی آگ سے پیدا کیے گئے۔
Top