Dure-Mansoor - Al-Hijr : 14
وَ لَوْ فَتَحْنَا عَلَیْهِمْ بَابًا مِّنَ السَّمَآءِ فَظَلُّوْا فِیْهِ یَعْرُجُوْنَۙ
وَلَوْ : اور اگر فَتَحْنَا : ہم کھول دیں عَلَيْهِمْ : ان پر بَابًا : کوئی دروازہ مِّنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان فَظَلُّوْا : وہ رہیں فِيْهِ : اس میں يَعْرُجُوْنَ : چڑھتے
اور اگر ہم ان پر آسمان کا دروازہ کھول دیں پھر یہ لوگ دن کے وقت اس میں چڑھ جائیں
1:۔ امام عبدالرزاق، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” ولو فتحنا علیہم بابا من السمآء فظلوفیہ یعرجون “ سے مراد ہے کہ اگر ہم ان پر آسمان کے دروازے کھول دیں اور یہ فرشتوں کو آسمان پر آتا جاتا دیکھ بھی لیں پھر بھی مشرکین یہی کہیں گے ہماری نظر بندی کردی گئی اور ہم پر شبہ ڈال دیا گیا اور ہم پر جادو کردیا گیا۔ 2:۔ امام ابن جریر اور ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) ” ولو فتحنا علیہم بابا من السمآء فظلوفیہ یعرجون “ کے بارے میں فرمایا کہ اس آیت کا تعلق اللہ تعالیٰ کے اس قول کے ساتھ (آیت ) ” لوما تاتینا بالملٓئکۃ “ ہے ابن جریج (رح) نے کہا کہ ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ مشرکین قریش فرشتوں کو آسمان پر چڑھتا دیکھ بھی لیں تو یہی کہیں گے ” لقالوا انما سکرت “ کہ بند کردیا گیا ہے ” ابصارنا “ (ہماری آنکھیں کو) 3:۔ امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ” سکرت ابصارنا “ سے مراد ہے سدت یعنی ہماری آنکھیں بند کردی گئیں۔ 4:۔ امام ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس طرح پڑھا (آیت) ” سکرت ابصارنا “ یعنی بغیر تشدید کے تخفیف کے ساتھ۔ 5:۔ امام ابن جریر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے سکرت تشدید کے ساتھ پڑھا یعنی بند کردیا گیا (آنکھوں کو) اور جس نے پڑھا سکرت بغیر تشدید کے تخفیف کے ساتھ یعنی جادو کردیا گیا۔
Top